ایک اور رانجھا

دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔ کچھ نیا، کچھ اچھوتا۔
Post Reply
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

ایک اور رانجھا

Post by میاں محمد اشفاق »

ہانزہو شہر کے نوجوان کے مسٹر چن نے عشق و محبت کی نئی داستان رقم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس چائنیز نیو ایئر پر وہ اپنی سہیلی (ہونے والی بیوی) کے ساتھ اس کے گھر گیا تو سہیلی کی ماں نے کہا تو بندہ تو ٹھیک لگتا ہے شادی کر لے مگر کوئی گھر وغیرہ بھی ہے یا بس ایویں ای؟ کچھ ہے تو دکھا ورنہ راستہ ناپ۔ بس جی پھر کیا تھا مسٹر چن نے ٹوٹے دل کے ساتھ جا کر اپنے بینک اکاؤنٹ سے پانچ سال کی ساری جمع پونجی نکلوائی اور ان کے دل بنانا شروع کیئے۔ ایک دل سو سو والے دو نوٹوں کو ملا کر بنتا تھا اور ایک دل کے بنانے پر پانچ سے چھ منٹ لگتے تھے۔ بندے نے کچھ دوستوں سے بھی اس کام میں مدد مانگی اور اس اس طرح دو لاکھ یوان سے بنے ہوئے 999 دل اٹھا کر گیارہ تاریخ کو اپنی ساس کے چرنوں میں پہنچ گیا اس کی بیٹی کا ہاتھ مانگنے کیلئے۔ بات تو ابھی تک لٹکی ہوئی ہے مگر مسٹر چن کے یار دوست کہتے ہیں کہ تجھے رشتہ نا ملا اور تیرے پیسے بھی مارے گئے تو مفت خوری کیلئے ہمارے ڈیرے پر نا آنا۔ مسٹر چن کہتا ہے تم فکر نا کرو میں نے ایک تنبو لینے جتنے پیسے ڈیڑھ سو یوان بچا لیئے ہیں، صحراء میں گاڑوں گا اور ونجھلی وجایا کرونگا۔ (دو لاکھ یوان تقریباً پینتیس لاکھ روپوں کے برابر ہوتے ہیں)
Image
Image
Image
Image
Image
Image
بشکریہ محمد سلیم
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: ایک اور رانجھا

Post by پپو »

v;g v;g
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ایک اور رانجھا

Post by اضواء »

شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ایک اور رانجھا

Post by چاند بابو »

ارے واہ کیا بات ہے.
اور پھر اس رانجھے کا بنا کیا.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “دنیا میرے آگے”