[center]میں نے پوچھا کیسے ہو؟
بدلے ہو یا ویسے ہو؟
روپ وہی انداز وہی
یا پھر اسمیں کوئی کمی
ہجر کا کچھ احساس تو ہو گا
کوئی تمہارے پاس تو ہو گا
میں بچھڑا یہ مجبوری تھی
کب منظور مجھے دوری تھی
ساتھ ہمارا کب چھوٹا ہے
روح کا رشتہ کب ٹوٹا ہے
آنکھ سے جو آنسو بہتے ہیں
تم کو خبر کیا کہتے ہیں
میں نے کہا آواز تمہاری
آج بھی ہے ہمراز ہماری
پھول وفا کے کھل جائیں گے
اک دن پھر ہم مل جائیں گے[/center]
اک دن پھر ہم مل جائیں گے!
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
اک دن پھر ہم مل جائیں گے!
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
Re: اک دن پھر ہم مل جائیں گے!
عمدہ شیئرنگ کے لیے شکریہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا