سید حسین ؓ ابن علیؓ

صحابہ اکرام (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے حالات و واقعات
Forum rules
کسی بھی قسم کی فرقہ وارانہ اور کسی خاص جماعت سے وابستہ تحریریں سختی سے منع ہیں۔
انتظامیہ اردونامہ
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

سید حسین ؓ ابن علیؓ

Post by اعجازالحسینی »

سیدنا حسینؓ ابن علیؓ اپنے دور میں روشنی کا مینار اور تحفظ کی دیوار تھے۔ لوگ ان سے علم اور نیکی کی روشنی حاصل کرتے اور انکی بلند و بالا شخصیت کے سائے تلے امن و امان اور عافیت پاتے۔ آپ صورت و سیرت میں جناب رسالت مآبﷺ کے حسن کا پرتو تھے۔ سخاوت آپ کا زیور اور شجاعت آپ کا حسن تھی۔ آپؓ کی سب سے بڑی خوبی امت مسلمہ کی خیرخواہی تھی۔ حضور اکرمﷺ کو اپنی امت سب سے زیادہ محبوب ہے‘ اسلئے جو بھی آپؐ کی امت کا خیرخواہ ہو‘ وہ آنجنابؐ کا محبوب بن جاتا ہے۔ سیدنا حسینؓ مدینہ منورہ میں باوقار زندگی بسر کر رہے تھے۔ اہل کوفہ ان سے ملنے کیلئے آتے اور انہیں اپنی حمایت کا یقین دلاتے۔ امیر معاویہؓ کی وفات کے بعد اہل کوفہ نے کئی خطوط اور وفود بھیجے‘ کیونکہ سیدنا حسینؓ ابن علیؓ نے یزید کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سیدنا حسینؓ ابن علیؓ نے حالات کا جائزہ لینے کیلئے اپنے چچازاد بھائی مسلم بن عقیلؓ کو کوفہ بھیجا‘ اہل کوفہ نے انہیں ہاتھوں ہاتھ لیا اور بیس ہزار سے زیادہ اشخاص نے انکے ہاتھ پر بیعت کرلی۔ مسلم بن عقیلؓ نے حضرت حسینؓ کو لکھا آپ بلاخطر تشریف لائیں‘ اہل کوفہ آپ کیساتھ ہیں‘ یزید کو اطلاع ملی تو اس نے بصرہ کے گورنر عبیداللہ ابن زیاد کو لکھا کہ وہ کوفہ کا چارج سنبھال لے اور بغاوت کو کچل دے۔ مسلم بن عقیلؓ نے اپنے حامیوں کو اکٹھا کرکے گورنر ہائوس پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ چار ہزار آدمی اکٹھے ہوئے۔ اس وقت ابن زیاد کے محل میں تیس محافظ اور بیس معززین شہر تھے۔
بڑا اچھا موقع تھا مگر مسلم بن عقیلؓ کے حامیوں نے موقع سے فائدہ اٹھانے کی بجائے کم ہمتی کا مظاہرہ کیا اور ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ مغرب تک صرف تیس آدمی انکے ساتھ رہ گئے اور مغرب کے بعد وہ بھی غائب ہو گئے۔ مسلم بن عقیلؓ روپوش ہو گئے مگر ابن زیاد نے انہیں ڈھونڈ نکالا اور بے دردی سے شہید کرادیا‘ اس دوران سیدنا حسینؓ کوفہ کی جانب روانہ ہو چکے تھے‘ روانگی سے پہلے آپکے خیرخواہوں نے جن میں عبداللہ بن عباسؓ اور عبداللہؓ بن زبیرؓ بھی تھے‘ آپکو اہل کوفہ کی بے وفائی یاددلائی اور وہاں جانے سے روکا‘ مگر آپؓ نے فرمایا میں عزم کر چکا ہوں‘ راستہ میں آپکی ملاقات مشہور شاعر فرزق سے ہوئی‘ اس نے کہا ’’اہل کوفہ کے دل آپکے ساتھ ہیں‘ مگر انکی تلواریں‘ بنوامیہ کیساتھ‘ ایک مقام پر حر سے آمنا سامنا ہوا‘ اسے ابن زیاد نے یہ حکم دیکر بھیجا تھا کہ آپؓ کو گھیرے میں لے‘ حر کے آدمیوں نے آپکے پیچھے نمازیں ادا کیں‘ اسکے بعد حر نے بتایا کہ اسے کس غرض سے بھیجا گیا ہے۔ آپؓ نے فرمایا: میں ابن زیاد کے پاس کوفہ تو نہیں جائوں گا۔ حر نے عرض کیا‘ مجھے آپ سے جنگ کرنے کا حکم نہیں۔ بہتر ہے آپ کوئی ایسا راستہ اختیار کرلیں جو نہ کوفہ جاتا ہو‘ نہ مدینہ منورہ سپین کا مشہور مورخ ڈوزی لکھتا ہے کہ اسکے بعد آپ نے دمشق کا راستہ اختیار کرلیا تاکہ یزید سے براہ راست بات کریں۔
سیدنا حسینؓ کے ارشادات
’’اے لوگو! تمہارے پاس ازخود نہیں آیا‘ بلکہ میرے پاس تمہارے خطوط پہنچے اور تم نے اپنے قاصدوں کے ہاتھ کہلا بھیجا کہ ہمارا کوئی امام نہیں۔ شاید اللہ تعالیٰ آپکے ذریعہ ہمیں ہدایت اور حق و صداقت پر مجتمع کر دے۔ اب میں آگیا ہوں‘ اگر تم عہد میثاق کرکے مجھے پورا اطمینان دلا دو‘ تو میں تمہارے شہر چلوں‘ لیکن اگر تم ایسا نہیں کرتے بلکہ میرا آنا تمہیں ناگوار ہے تو میں جہاں سے آیا ہوں‘ وہیں لوٹ جائوں گا۔‘‘
’’اے لوگو! رسول اللہؐ نے فرمایا ہے ’’جس شخص نے کسی ظالم‘ اللہ تعالیٰ کی محرکات کو حلال کرنیوالے‘ رسول اللہؐ کی سنت کی مخالفت کرنیوالے اور اللہ تعالیٰ کے بندوں پر گناہ اور زیادتی سے حکومت کرنیوالے حکمران کو دیکھا‘ مگر اپنے قول و فعل کے ذریعے اس کیخلاف غیرت کا اظہار نہ کیا‘ تو اللہ تعالیٰ کو حق حاصل ہے کہ اسے اس حکمران کیساتھ دوزخ میں داخل کردے‘‘۔
’’لوگو! خبردار ہو جائو۔ ان لوگوں نے شیطان کی اطاعت اختیار کرلی ہے اور اللہ تعالٰی کی اطاعت ترک کر دی ہے۔ انہوں نے ملک میں فتنہ فساد پھیلا دیا ہے۔ حدود الٰہی کو معطل کردیا ہے‘ یہ اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں کو حرام کرتے ہیں‘ اس لئے مجھے غیرت میں آنے کا زیادہ حق ہے۔‘‘
میرے پاس تمہارے خطوط آئے اور قاصد پہنچے کہ تم نے میری بیعت کرلی ہے اور یہ کہ تم میرا ساتھ نہ چھوڑو گے‘ اگر تم اپنی بیت پوری کرو تو یہی راہ راست ہے اور اگر تم ایسا نہ کرو اپنا عہد اور بیت توڑ دو تو اللہ! یہ بھی تم سے بعید نہیں۔ اس سے پہلے تم میرے والد محترم اور میرے بھائی اور میرے ابن عم سے بیوفائی کر چکے ہو‘ جو شخص عہد توڑتا ہے‘ وہ اپنے ہاتھ سے اپنا نقصان کرتا ہے‘‘۔ جب حر نے کہا اگر آپ نے جنگ کی تو آپ قتل کر دیئے جائیں گے تو سیدنا حسینؓ نے فرمایا: ’’کیا تم مجھے موت سے ڈراتے ہو؟ موت‘ جوانمرد کیلئے عار نہیں‘ جب اسکی نیت نیک ہو اور وہ اسلام کی راہ میں جہاد کرنیوالا ہو اور جب وہ جان دیکر نیک لوگوں کا مددگار بنے اور ملعونوں اور مجرموں سے علیحدگی اختیار کرے‘ اگر میں زندہ رہا تو مجھے یہ ندامت نہ ہو گی کہ میں حق کیلئے نہ اٹھا اور اگر مر گیا تو میرے لئے رنج کی کوئی بات نہیں‘ ہاں تمہارے لئے ذلت ہی ذلت ہے۔ خواہ تم کتنے عیش و آرام میں دن گزارو‘‘۔ میدان کربلا میں فرمایا: ’’اے لوگو! جلدی نہ کرو۔ پہلے میری بات سن لو۔ مجھ پر تمہیں سمجھانے کا جو حق ہے‘ پہلے اسے پورا کر لینے دو‘ میرے آنے کی وجہ سن لو۔ اگر تم مجھ سے انصاف کرو تو تمہاری خوش قسمتی ہے لیکن اگر تم اس کیلئے تیار نہ ہوئے تو تمہاری مرضی۔ تم اور تمہارے ساتھی سب ملکر میرے خلاف زور لگا لو‘ اور جو برتائو مجھ سے کرنا چاہتے ہو کر ڈالو۔ اللہ تعالیٰ میرا کارساز ہے اور وہی اپنے نیک بندوں کی مدد فرماتا ہے۔
نوائے وقت
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: سید حسین ؓ ابن علیؓ

Post by چاند بابو »

اعجازبھیا شئیر کرنے کا بہت شکریہ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: سید حسین ؓ ابن علیؓ

Post by اضواء »

اللهم أهدينا الى صراط المستقيم !!!!!!!!

أحسنت و جعل الله في ميزان حسناتك r:o:s:e
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: سید حسین ؓ ابن علیؓ

Post by افتخار »

بہت شکریہ۔
مجیب منصور
مشاق
مشاق
Posts: 2577
Joined: Sat Aug 23, 2008 7:45 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی۔خیرپور۔سندہ
Contact:

Re: سید حسین ؓ ابن علیؓ

Post by مجیب منصور »

ایمان افروز مضمون شیئر کرنے کا شکریہ
الحسینی بھائی
جزاک اللہ
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: سید حسین ؓ ابن علیؓ

Post by علی عامر »

جزاک اللہ ...
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: سید حسین ؓ ابن علیؓ

Post by اعجازالحسینی »

بھائی لوگو سب کا شکریہ
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
Post Reply

Return to “حیاتہ الصحابہ (رضوان اللہ علیہم اجمعین)”