آئی ٹی کمپنیوں کی ناجائز منافع خوری

کمپیوٹرز ،موبائلز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے متعلق نت نئی خبریں
Post Reply
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

آئی ٹی کمپنیوں کی ناجائز منافع خوری

Post by یاسر عمران مرزا »

دنیا بھر میں سافٹ وئر بنانے والی بڑی کمپنیاں اس بنیادی رقم سے سینکڑوں گنا زیادہ منافع کما چکی ہیں جتنی ان کے بنائے گئے سافٹ وئر کی لاگت ہے۔ سافٹ وئر کی لاگت میں وہ تمام اخراجات شامل ہیں جوکمپنی سے منسلک افراد کی تنخواہوں کی مد میں جاتے ہیں۔ان میں پروگرامر، سافٹ وئر انجینئر، کوڈر، سافٹ وئر کوالٹی کنٹرول انجینئر، تشہیر کرنے والے اور اداراتی ملازمین شامل ہیں۔ دیگر اخراجات میں عمارت کی فراہمی، ہارڈ وئر کی لاگت اور حکومتی ٹیکسوں کے اخراجات شامل ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ سافٹ وئر کمپنیاں یہ سبھی اخراجات ادا کرنے کے بعد بھی اربوں ڈالروں کی مالک ہیں۔ ان بڑی کمپنیوں میں مائیکروسافٹ، سن سسٹمز، اوریکل کارپوریشن اور ایڈوبی سسٹمز وغیرہ شامل ہیں۔اتنا بڑا منافع کمانے کے بعد بھی ان کمپنیوں کی حوس کم نہیں ہوتی اور ان کے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آتی بلکہ یہ کمپنیاں نئے بننے والے سافٹ وئر کی قیمتیں مزید بڑھا کر صارفین پر بوجھ بڑھاتی جا رہی ہیں۔اس کے علاوہ یہ کمپنیاں تیار شدہ سافٹ وئر کو زیادہ سے زیادہ صارفین کو بیچنےکے لیے اس قسم کے تجارتی معاہدے کر رہی ہیں جن سے ایک عام صارف کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ ہارڈ وئر خریدتے وقت سافٹ وئر کی قیمت بھی ادا کرے۔ مثلا آپریٹنگ سسٹم بنانے والی کمپنی لیپ ٹاپ بنانے والی کمپنی سے معاہدہ کرتی ہے کہ ہر کمپیوٹرکے بازار میں جانے سے پہلے اس میں سافٹ وئرنصب کیا جائے اور کمپیوٹر کی قیمت میں سافٹ وئر کی قیمت بھی شامل کی جائے تا کہ خریدار سافٹ وئر کی قیمت دینے پر بھی مجبورہو۔

دراصل سافٹ وئر پرائس ماڈل دوسری مصنوعات کے پرائس ماڈل سے الگ ہے، ایک سافٹ وئر کی فروخت سے اس سافٹ وئرپر اٹھنے والی تمام لاگت پوری نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی جائز حد تک منافع کمایا جا سکتا ہے۔ راشد کامران اپنے بلاگ پر لکھتے ہیں۔۔۔

مادی اشیائے صرف کے ایک یونٹ کی پیداوار اور سافٹ وئر کے اولین یونٹ کی پیداوار پر آئی لاگت; فروخت کے بزنس ماڈل میں بنیادی فرق ہے۔ انفراسٹرکچر کی لاگت اگر دونوں صورتوں میں پس منظر میں رکھ دی جائے تو ایک کرسی پر آئی لاگت ایک کرسی کی فروخت سے حاصل کی جاسکتی ہے لیکن سافٹ ویر کے اولین یونٹ پر آئی لاگت ایک یونٹ کی فروخت سے حاصل نہیں کی جاسکتی۔ جس طرح بڑھئی کا بزنس ماڈل اس بات پر کھڑا ہے کہ دو لوگوں کے بیک وقت استعمال کے لیے دو کرسیاں درکار ہوں‌گی اسی طرح سافٹ ویر کی بنیادی لاگت اور منافع سافٹ ویر کے ایک یونٹ کی مختلف نقول پر تقسیم کیا جاتا ہے جسے ہم لائسنس کا نام دیتے ہیں۔ایک کرسی کا استعمال ایک وقت میں ایک صارف کرسکتا ہے اور بیک وقت دو لوگوں کے استعمال کے لیے دو کرسیاں درکار ہوں گی بالکل اسی طرح ایک وقت میں ایک صارف کے استعمال پر سافٹ وئر کی شرائط میں کوئی قدغن نہیں ہے۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ وہی کرسی اپنے دوست کو بھی استعمال کرنے کے دے دیں بیک وقت آپ کے استعمال بھی رہے پھر سافٹ وئر کے لیے اس بات پر زور کیوں۔


چنانچہ سافٹ وئر کمپنیاں اپنی سافٹ وئر کی لاگت اور منافع ایک سے زیادہ نسخوں کی فروخت کے بعد ہی حاصل کر پاتی ہیں۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ اکثر اوقات سینکڑوں نسخے فروخت ہو جانے کے بعد منافع ، جائز منافع کی حد سے بہت زیادہ بڑھ کر ناجائز منافع کی حد تک چلا جاتا ہے۔ ایسی صورت میں سافٹ وئر کمپنی لاگت + جائز منافع ،وصول کر لینے کے بعد بھی سافٹ وئر سے منافع وصول کرنے کا عمل جاری رکھتی ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ کمپنی منافع وصول کر لینے کے بعد مزید منافع لینا بند کر دے یا تمام منافع کو ایک دفعہ پھر سافٹ وئر کے بکے جانے والے نسخو ں پر تقسیم کر کے اگر گزشتہ صارفین اس سے زیادہ رقم دے چکے ہیں تو انکی اضافی رقم انہیں واپس کر دے۔ لیکن عملی طور پر ایسا ممکن نہیں ہو سکتا۔ سافٹ وئر کمپنی پہلے سے یہ اندازہ نہیں لگا سکتی کہ کسی ایک سافٹ وئر کے کتنے نسخے بکیں گے ۔

ناجائز منافع خوری کی ایک اور مثال دینا چاہوں گا جو سافٹ وئر سےنہیں بلکہ ہارڈوئر سے متعلقہ ہے۔

آپ ایک پرنٹر خریدتے ہیں جسکی قیمت ۱۰۰۰ روپے ہے، اس قیمت میں پرنٹر مشین اور اس میں استعمال ہونے والی سیاہی دونوں دستیاب ہوتی ہیں، لیکن جب آپ سیاہی ختم ہو جانے کے بعد نئی سیاہی خریدتے ہیں تو آپ کو پھر ۱۰۰۰ روپیہ دینا پڑتا ہے۔ زیادہ تر کمپنیوں کی طرف سے سیاہی کی قیمت وہی مقرر کی گئی ہوتی ہے جو پرنٹر کی ہے۔ ایسا اس لیے کیا جاتا ہےکہ پرنٹر کی قیمت تو صارف ایک ہی بار ادا کر دیتا ہے مگر سیاہی ایسی چیز ہے جس کی بار بار ضرورت پڑتی ہے اس لیے خریدار کو مجبورکر کے ناجائز منافع خوری کی جاتی ہے، حالانکہ اگر سیاہی کی انہی ڈبیوں کوبازار سے بھروا لیا جائے تو اسکی لاگت نئی سیاہی کی ڈبیوں کی لاگت کافقط دس سے پندرہ فیصد ہوتی ہے۔

اگر ہم اسلامی نظام کے مطابق یہ مان لیں کہ پائریٹیڈ سافٹ وئر حرام ہے تو دوسری طرف ہمیں اس بات کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ اسلام میں ناجائز منافع خوری جائز نہیں۔ پھر ہم اس طرح کی ناجائز منافع خوری کرنے والی کمپنیوں کے سافٹ وئر کی قیمت دے کر انسانی حقوق کے منافی قوانین کی پاسداری کیوں کریں۔ صارفین کی نمائندہ تنظیموں یا حکومت کوایسے اقدامات کرنے ہوں گے کہ سافٹ وئرکمپنیاں سافٹ وئر کی فروخت پرایک جائز مقررہ حد سے زیادہ منافع نہ لے پائیں۔حکومت وقت کا یہ فرض ہے، کہ وہ تمام کاروباری حضرات سے اس بات کی پڑتال کرے کے وہ اپنی مصنوعات پر کس قدر منافع لے رہے ہیں۔اس سلسلے میں ایک قدم جو اٹھایا جا سکتا ہے وہ یہ کہ سافٹ وئر کے کثیر تعداد میں نسخے بک جانے کے بعد جب دوبارہ سے نئی قیمت متعین کی جائے اور نئی آنے والی قیمت پہلی قیمت سے کم ہو۔ ایسی صورت میں جو لوگ پہلے سافٹ وئر زیادہ رقم دے کر خرید چکے ہیں ان کو مستقبل میں ان کو نئے آنے والے سافٹ وئر پر رعایت دی جائے۔ اسی طرح اگر سافٹ وئر سالانہ بنیادوں پر تجدید کیا جاتا ہے تو ہر سال سافٹ وئر کے لائسنس کی قیمت نئے سرے سے متعین کی جائے۔
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: آئی ٹی کمپنیوں کی ناجائز منافع خوری

Post by علی عامر »

آپ نے درست فرمایا لیکن بلی کے گلے میں‌گھنٹی کون باندھے .... والا معاملہ ہے.
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: آئی ٹی کمپنیوں کی ناجائز منافع خوری

Post by چاند بابو »

بہت خوب یاسر عمران بھیا اچھا ہے۔
اسی موضوع پر ایک تحریر پہلے بھی اردونامہ کا حصہ ہے۔
جو یہاں ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: آئی ٹی کمپنیوں کی ناجائز منافع خوری

Post by اضواء »

جزاك الله كل خير و بارك الله فيك
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: آئی ٹی کمپنیوں کی ناجائز منافع خوری

Post by بلال احمد »

:clap: :clap: :clap:
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Post Reply

Return to “ٹیکنالوجی نیوز”