’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘

اپنے ملک کے بارے میں آپ یہاں کچھ بھی شئیر کر سکتے ہیں
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘

Post by اعجازالحسینی »

الیکشن کمیشن کے اب تک مرتب کردہ گوشواروں کے مطابق وزیرِ خزانہ کے اثاثے سب سے زیادہ اور مولانا گل نصیب کے اثاثے سب سے کم ہیں۔
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے چار سو چالیس سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے ارکان کے اثاثوں کی فہرست مرتب کرنا شروع کردی ہے۔


الیکشن کمیشن کے اہلکار کے مطابق اس فہرست میں سب سے غریب مولانا گل نصیب ہیں جن کے پاس آٹھ مرلے کے گھر کے علاوہ ساٹھ گرام سونا بھی شامل ہے۔
[center]Image[/center]

الیکشن کمیشن کے اہلکار کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے جو گوشوانے جمع کروائے ہیں اُن کے مطابق وزیر اعظم کے پاس تریسٹھ لاکھ روپے کا گھر اور ایک کروڑ اکیس لاکھ روپے کا بینک بیلنس ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان کے پاس لاہور اور راولپنڈی میں رہائشی پلاٹ کے علاوہ اسلام آباد اور چکری میں زرعی اراضی بھی ہے۔

قومی اسمبلی کی سپیکر فہمیدہ مرزا کے کُل اثاثوں کی مالیت ساڑھے پانچ کروڑ روپے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کے شوہر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سندھ کابینہ میں وزیر داخلہ ہیں۔

الیکشن کمیشن کے اہلکار کے مطابق اس فہرست کے مطابق حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز اثاثے رکھنے کے حوالے سے سب سے اُوپر ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے تیار کی جانے والی فہرست کے مطابق سب سے زیادہ اثاثے پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین کے ہیں اور اُن کے اثاثوں کی مالیت اربوں روپے میں ہے۔

شوکت ترین کے پاس چوّن کروڑ پچپن لاکھ کی جائیداد، دو کروڑ اٹھارہ لاکھ روپے کی گاڑیاں اور مختلف مالیاتی ادراوں اور بینکوں میں تین ارب روپے کی سرمایہ کاری بھی ہے۔


ظاہر اثاثوں کے اعتبار سے سینیٹر اور وزیر داخلہ رحمان ملک دوسرے نمبر پر ہیں اور ان کے اثاثوں کی مالیت کروڑوں روپے میں ہے۔
دوسرے نمبر پر حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اور وزیر داخلہ رحمان ملک ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت کروڑوں روپے میں ہے۔

[center]Image[/center]

وزیر داخلہ کے پاکستان میں دو گھر ہیں ایک گھر کراچی میں ہے جس کی مالیت چھ لاکھ روپے ہے جب کہ دوسرا گھر صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ہے جس کی مالیت ایک کروڑ روپے ہے۔

اس کے علاوہ اُن کے پاس بی ایم ڈبیلو گاڑی ہے جس کی مالیت اکتیس لاکھ پچاس ہزار روپے ہے۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ چوراسی ہزار روپے کا بینک بیلنس ہے۔

وزیر داخلہ کی لندن میں جائیداد کی مالیت اُنتیس کروڑ پچاس لاکھ روپے ہے جب کہ بیرون ملک تین لاکھ ڈالر کا کاروبار ہے جو اُن کی اہلیہ کے نام ہے علاوہ ازیں پچاس تولے زیورات بھی اُن کی اہلیہ کے نام ہیں۔

مذکورہ دو نوں وفاقی وزرا کے اثاثوں کی تفصیلات پہلی مرتبہ سامنے آئی ہیں۔

سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کے اثاثوں کی مالیت اکتیس کروڑ روپے ہے۔

سینیٹ کے چئرمین فاروق ایچ نائیک کا تعلق بھی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے اور اُن کی جائیداد اور دیگر اثاثوں کی مالیت تیرہ کروڑ سے زائد ہے۔

[center]Image[/center]

قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان کے پاس لاہور اور راولپنڈی میں رہائشی پلاٹ کے علاوہ اسلام آباد اور چکری میں زرعی اراضی بھی ہے۔

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ قاف کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے لاہور اور اسلام آباد میں واقع دو گھروں میں آدھا حصہ ہے جن کی مالیت 72 لاکھ روپے ہے جبکہ تین کروڑ اڑسٹھ لاکہ روپے بینک بیلنس ہے۔

مسلم لیگ قاف کے ایک دھڑے ہم خیال گروپ کے سربراہ سیلم سیف اللہ خان کے اثاثوں کی مالیت آٹھارہ کروڑ اکیس لاکھ ہے اس کے علاوہ بارہ لاکھ روپے کی گاڑیاں اور بارہ لاکھ کے طلائی زیورات بھی ہیں۔

سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ نون کے چئرمین راجہ ظفرالحق کی بیس لاکھ روپے کی جائیداد کے علاوہ تین لاکھ پچھتر ہزار روپے بینک بیلنس ہے۔

قومی سلامتی کے بارے میں پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے چئرمین رضا ربانی کا کراچی میں ایک گھر ہے جس کی مالیت پچپن لاکھ روپے ہے۔ لاہور میں بھی اُن کا ایک گھر ہے جس کی مالیت پچاس لاکھ روپے ہے اس کے علاوہ بیس لاکھ روپے کا بینک بیلنس بھی ہے۔

حکمراں اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر احمد علی کی ایک کروڑ پینتالیس لاکھ روپے کی جائیداد ہے اس کے علاوہ پچاس لاکھ روپے کی دو گاڑیاں بھی اُن کی ملکیت ہیں۔ احمد علی خزانے سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔

جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کے پاس چالیس لاکھ روپے کے گھر کے علاوہ چالیس لاکھ روپے کی اراضی بھی ہے۔

حکمراں اتحاد میں شامل عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان کے پاس پچاس لاکھ روپے کی جائیداد کے علاوہ چار لاکھ روپے کا بینک بیلنس بھی ہے

حکمراں اتحاد میں شامل ایک اور جماعت جمعت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر طلحہ محمود کی جائیداد کی مالیت ساڑھے چار کروڑ روپے ہے جبکہ بتیس لاکھ روپے کا کاروبار اور اُناسی لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ میں ہیں۔

طلحہ محمود داخلہ کے بارے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے چئرمین بھی ہیں۔

پاکستا ن پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فیصل رضا عابدی کے پاس اٹھانونے لاکھ کی جائیداد کے علاوہ اُنتالیس لاکھ روپے کی گاڑیاں اور ستر ہزار روپے کا بینک بیلنس بھی ہے۔

الیکشن کمیشن کے اہلکار کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کے اثاثوں کی فہرستیں مرتب کر لی گئی ہیں۔
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
انصاری آفاق احمد
مشاق
مشاق
Posts: 1263
Joined: Sun Oct 25, 2009 6:48 am
جنس:: مرد
Location: India maharastra nasik malegaon
Contact:

Re: ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘

Post by انصاری آفاق احمد »

اسلام علیکم
اور آف دی ریکارڈ منی ؟؟؟؟؟؟؟ :?: :?: :?:
یا اللہ تعالٰی بدگمانی سے بد اعمالی سےغیبت سےعافیت کے ساتھ بچا.
Image
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘

Post by اعجازالحسینی »

اسکو چھوڑ دیں :mrgreen: :mrgreen:
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
Post Reply

Return to “پاک وطن”