ايروبک ورزش

طب کی دنیا میں ہونے والی پیش رفت
Post Reply
muhammad_ijaz
ماہر
Posts: 978
Joined: Fri May 22, 2009 8:59 pm
جنس:: مرد
Contact:

ايروبک ورزش

Post by muhammad_ijaz »

"بسم اللہ الرحمٰن الرحیم - السلام علیکم
ايروبک ورزش:
ايروبکس ايک ايسی ورزش ہے جو جسم کی آکسيجن استعمال کرنے کی صلاحيت کو بڑھا کر دل اور پھيپھڑوں کو صحتمند بناتی ہے۔

روزانہ آدھا گھنٹا ايروبک ورزش کرنا، جيسے درميانی رفتار سے مسلسل چلنا، تيراکی کرنا، دوڑنا يا سائيکلنگ کرنا، آپکو صحتمند بناتا ہے اور عمر بڑھاتا ہے۔
بلکہ اگر يہ کہا جائے کہ ايروبک ورزش ہی جوان رکھنے اور عمر بڑھانے کا راز ہے تو يہ غلط نہ ہو گا۔

نيچے ديئے ہوئے ايروبک ورزش سے ہونے والے فائدے پڑھيں اور ان فائدوں کو
حاصل کرنے کيليۓ باقاعدگی سے ايروبک ورزش کيجيۓ۔

ايروبک ورزش سے ہونے والے فائدے

جسم پر ايروبک ورزش کا اثر:

ايروبک ورزش کے دوران آپ کے جسم کے بڑے بڑے پٹھوں يعنی بازو، ٹانگوں اور کولہوں کو حرکت ملتی ہے۔
آپ تيز تيز اور گہری سانس ليتے ہيں۔ اس سے آپ کے خون ميں آکسيجن کی مقدار بڑھتی ہے۔ آپکے دل کی رفتار پڑھتی ہے جو آپ کے پٹھوں اور پھيپھڑوں کا دوران خون بڑھاتی ہے۔ آپکے جسم کی خون کی چھوٹی نالياں پھيل جائيں گی جو آپکے پٹھوں کو زيادہ خون پہنچائيں گی اور وہاں سے فاضل مادے واپس لے کر جائيں گی۔
آپکا ايروبک ورزش کے جواب ميں ايک خاص قسم کا کيميائی مادہ اينڈورفن ہارمون پيدا کرے گا، جو دماغ ميں جا کر آپ کو خوشی کا احساس دلائے گا۔

اپکی صحت پر ايروبک ورزش کا اثر:

عمر اور وزن سے بلا لحاظ، ايروبک ورزش ہر ایک کے لئیے بہت مفيد ہے۔ جيسے جيسے آپ کے جسم کو باقاعدہ ايروبک ورزش کی عادت پڑتی ہے، آپکا جسم زيادہ مظبوط اور اسکی حرکت کی صلاحيت پڑھتی ہے۔

باقاعدہ ايروبک ورزش:
نمبر ایک - صحت کو لاحق خطرات کم کرتی ہے۔ ايروبک ورزش کئی بيماريوں کا خطرہ کم کرتی ہے، جن ميں سامل ہيں موٹاپا، امراص قلب، ہائی بلڈ پريشر، ٹائپ ٢ ذيابيطس، فالج اور کچھ اقسام کے کينسر۔ ايروبک ورزش، مثلاً چلنا، ہڈيوں کے کمزور، آسٹيو پوروسس، ہونے کو روکتی ہے۔
نمبر دو - دائمی بيماريوں کے علاج ميں مدد کرتی ہے۔ ايروبک ورزش ہائی بلڈ پريشر کم کرنے ميں مدد کرتی ہے، بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتی ہے اور پٹھوں کے دائمی درد کو کم کرتی ہے۔ اگر کسی کو دل کا دورہ پڑ چکا ہو تو ايروبک ورزش مزيد دوروں سے بچا سکتی ہے۔
نمبر تین - وزن بڑھنے سے روکتی ہے۔ ايک صحت افزا اور کم چربی والی خوراک کے ساتھ ايروبک ورزش اپ کا وزن کم کرنے اور اسے بڑھنے سے روکنے ميں مدد ديتی ہے۔
نمبر چار - وائرس سے ہونے والی بيماريوں سے بچاؤ کرتی ہے۔ ايروبک ورزش مدافعتی نظام کے تحريک ديتی ہے۔ اس کی وجہ سے زکام بخار اور فلو کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

نمبر پانچ - خون کی ناليوں کو صاف اور کھلا رکھتی ہے۔ ايروبک ورزش آپ کے خون ميں مفيد کوليسٹرول يعنی ايچ ڈی ايل کوليسٹرول کی مقدار بڑھاتی ہے اور مضر کوليسٹرول يعنی ايل ڈی ايل کوليسٹرول کی مقدار کم کرتی ہے۔ نتيجے کے طور پر آپ کی خون کی ناليوں ميں چربی کے جمع ہونے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

نمبر چھہ - آپ کے دل کو مضبوط کرتی بے۔ ايک مضبوط دل کو زيادہ تيز دھڑکنے کی ضرورت نہيں ہوتی۔ ايک مضبوط دل زيادہ بہتر طريقے سے خون پمپ کرنے کی صلاحيت رکھتا ہے۔

نمبر سات - آپکا موڈ اچھا بناتی ہے۔ ايروبک ورزش افسردگی کم کرتی ہے اور پريشانی سے متعلق ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے اور ريليکس ہونے ميں مدد ديتی ہے۔

نمبر آٹھہ - آپ کا اسٹيمنا بڑھاتی ہے۔ ايروبک ورزش وقتی طور پر تو آپ کو تھکا سکتی ہے، مگر وقت کے ساتھ يہ اپکا اسٹيمنا يعنی آپکی دير تک کام کرنے اور ورزش کرنے کی صلاحيت بڑھاتی ہے اور آپکی تھکن کو کم کرتی ہے۔

نمبر نو - آپ کو عمر کے ساتھ متحرک اور خودمختار رکھتی ہے۔ ايروبک ورزش آپکے پٹھوں کو مضبوط رکھتی ہے جس سے بڑھتی عمر کے ساتھ آپکی حرکت کی صلاحيت برقرار رہتی ہے۔ ايروبک ورزش آپکے ذہن کو بھی تيز رکھتی ہے۔ ريسرچرز کا کہنا ہے کہ آدھ گھنٹے کی ايروبک ورزش ہفتے ميں تين بار کرنے سے ذہنی صلاحيت کو بڑھتی عمر کے ساتھ کم ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔

نمبر دس - عمر لمبی کرنے ميں مدد ديتی ہے۔ باقاعدگی سے ايروبک ورزش کرنے والے لوگ، ايروبک ورزش نہ کرنے والے لوگوں کی نسبت زيادہ لمبی عمر پاتے ہيں۔

ايروبک ورزش کے بارے ميں کچھہ مشورے

آپکی عمر چاليس سال سے زيادہ ہے تو ڈاکٹر سے چيک اپ کروا کے ورزش شروع کريں۔ پھر آپ آہستہ آہستہ ورزش شروع کريں۔ پہلے پہل پانچ منٹ صبح اور پانچ منٹ شام کو ورزش کريں۔ پھر ہر روز تھوڑا سا دورانيہ بڑھا ديں۔ پھر ورزش کی تيزی کو بھی تھوڑا تھوڑا کے کے بڑھائيں۔ جلد ہی آپ روزانہ آدھ گھنٹہ تيز تيز چلنے کی ورزش شروع کر ديں گے، اور ايروبک ورزش کے فائدوں سے مستفيد ہونگے۔ ياد رہے کہ ايروبک ورزش ورزش جتنی دير کريں، مسلسل کريں، درميان ميں پانچ سيکنڈ سے زيادہ رکيں نہيں۔ ايروبک ورزش ايک خاص رفتار سے کرنا ضروری ہے، اتنی تيزی سے کہ آپ بات کريں تو اپکا ہلکا ہلکا سانس پھولا ہوا ہو۔

چلنے کے علاوہ اور ايروبک ورزش کرنے کے اور بھی طريقے ہيں، جيسے، تيراکی، سيڑھياں چڑھنا، سائيکل چلانا، جوگنگ کرنا اور چپوؤں والی کشتی چلانا۔ اگر آپ کو جوڑوں ميں درد کی تکليف ہو تو آپ پانی ميں ورزش يعنی تيراکی کر سکتے ہيں، اس سے آپ کے جوڑوں پر زور نہيں پڑے گا۔

آدھ گھنٹہ روزانہ ايروبک ورزش سے آپ صحتمند رہ سکتے ہيں اور زيادہ عمر پا سکتے ہيں۔
بشکریہ محفل
http://mehfil.raniasplace.com"
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: ايروبک ورزش

Post by علی خان »

مفید معلومات کے لئے شکریہ .... بہت ہی اعلی.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
Post Reply

Return to “طب”