ھم نے سوچ رکھا ہے!
چاہے دل کی ہر خواہش
زندگی کی آنکھوں سے اشک بن کے بہ جائے
چاہے اب مکینوں پر گھر کی ساری دیواریں
چھت سمیت گر جایں
اور بے مقدر ھم
اس بدن کے ملبے میں خود ہی کیوں نہ دب جایں
تم سے کچھ نہیں کہنا
کیسی نیند تھی اپنی کیسے خواب تھے اپنے
اور اب گلابوں پر
نیند والی آنکھوں پر
نرم خو سے خوابوں پر
کیوں عذاب ٹوٹے ہیں
تم سے کچھ نہیں کہنا
گھر گیے ہیں راتوں میں
بے لباس باتوں میں
اس طرح کی راتوں میں
کب چراغ جلتے ھیں کب عذاب ٹلتے ہیں
اب تو ان عذابوں سے بچ کےبھی نکلنے کا راستہ نہیں جاناں!
جس طرح تمہیں سچ کے لازوال لمحوں سے واسطہ نہیں جاناں!
ھم نے سوچ رکھا ہےتم سے کچھ نہیں کہنا
ھم نے سوچ رکھا ہے!
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
ھم نے سوچ رکھا ہے!
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
رضی بھائی پسندیدگی کا بہت شکریہ لیکن آپ کی مبارکباد میں تو ان تک نہیں پہنچا سکتا کیونکہ وہ بہت بلند پائے کی شاعرہ ہیں اور ہم جیسے چھوٹے لوگوں کی پہنچ سے باہر ہیں ہم لوگ تو دس بیس ہزار کے مجمع میں کھڑے ہو کر ان کی شاعری سے محظوظ ہونے والے لوگ ہیں ہاں البتہ تبسم بھائی کا ان سے رابطہ ضرور ہو گا کیونکہ وہ خود ایک بہت اچھے شاعر ہیں اور شاعروں کا شاعروں سے رابطہ تو ہوتا ہی ہے۔آپ اپنی مبارکباد تبسم بھائی کو بھیج دیجئے وہی کچھ کر سکتے ہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو