یہ سکھ ھےپیارے!کہ کچھ لمحوں کا ساتھی
مگر دکھ ، پیارے ! ھے عمروں کا ساتھی
نہ توڑو یہ گل تم مبادا کہ درد ھو
کہ کانٹا بھی تو ھے ان پھولوں کا ساثھی
بجھایا دیا تو آہ پروانے کی آئی
کہ پروانہ بھی ھے ان چراغوں کا ساتھی
ھے روتا بلال، نے دی بانگ سحر آج
کہ آللہ ہی ھے ان دیوانوں کا ساتھی
صدا کر دے تو بھی بلند اے آنس دل
کہ ہو کوئی تیرے ھی نغموں کا ساتھی
غزل
-
- کارکن
- Posts: 13
- Joined: Sun Apr 20, 2014 11:32 pm
- جنس:: مرد
Re: غزل
سلام عاجزانہ
جناب کچھ نشان دھی بھی کر دیں مہربانی ھو گی
جناب کچھ نشان دھی بھی کر دیں مہربانی ھو گی