آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

طب کی دنیا میں ہونے والی پیش رفت
Post Reply
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by نورمحمد »

کیا کسی کے پاس آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق - کوئی نسخہ ہے-
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by چاند بابو »

[center]کمزوری نظر کا علاج نبوی صلی اللہ علیہ وسلم[/center]

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما راوی ہیں کہ حضور تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ اثمد سرمہ آنکھ میں ڈالا کرو، اس لئے کہ وہ آنکھ کی روشنی بھی تیز کرتا ہے اور پلکیں خوب اگاتا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما نے فرمایا کہ حضور تاجدار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک سرمہ دانی تھی جس میں سے ہر رات تین تین سلائی دونوں آنکھوں میں ڈالا کرتے تھے۔ (ترمذی شریف)

جدید تحقیق کے مطابق جب آنکھوں میں سرمہ لگایا جاتا ہے تو سورج کی تیز شعاعیں آنکھوں کی پتلی کو نقصان نہیں پہچا سکتی۔ سرمہ اعلٰی درجہ کا تعفن یعنی اینٹی سپٹک ہے۔ سرمہ سے آنکھوں کے اوپر پھنسی لینڈا انفکشن اور ککرے بالکل نہیں ہوتے۔ آشوب چشم کا مرض نہیں ہوتا۔

آنکھوں کے زخم خراش اور سوزش کے لئے سرمہ بہت مفید ہے۔ ہر قسم کے چھوتی جراثیم ختم کر دیتا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by نورمحمد »

جزاک اللہ - چاند بھائی - - -

آپ کا بہت مشکور ہوں -

ایک بات یہ کہ " اثمد" یہ کوئی خاص سرمہ ہے اور کیا یہ ہر جگہ دستیاب ہو سکتا ہے؟

( اور میری ذپ کا جواب ضرور دیجئے گا)

والسلام
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by یاسر عمران مرزا »

واہ چاند بھائی کی برق رفتاری سے جواب دیا ہے. کبھی کبھی مجھے لگتا ہے آپ ، آپ نہیں، برقی رو ہیں.
:D :D :D :D
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by چاند بابو »

ارے یاسر بھیا اب ایسی بھی کوئی بات نہیں ہے۔
میں بھی آپ جیسا ہی ایک سیدھا سادھا انسان ہوں۔
ہاں البتہ اللہ تعالٰی نے شاید یہ پسند کیا ہے کہ میں آپ لوگوں کی زیادہ سے زیادہ خدمت کروں۔
بس یہ اللہ تعالٰی کے اسی فضل کا نتیجہ ہے اور کچھ نہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by نورمحمد »

اللہ سبحانہ و تعالی آپ کی اس محنت کو اپنے دربار میں قبولیت سے سرفراز کرے -آمیں


چاند بھائی - - -

اس کی کچھ تفصیل بتا دیں . . . . کہ " اثمد " کوئی خاص سرمہ ہے؟‌؟‌؟‌؟ اور کیا یہ ہر جگہ دستیاب ہو سکتا ہے؟؟؟؟

جزاک اللہ
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by علی عامر »

جزاک اللہ .. r:o:s:e
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by اعجازالحسینی »

جزاک اللہ
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by چاند بابو »

لیجئے بھیا جی جامعہ علومِ اسلامیہ کی سائیٹ سے اثمد سرمہ کے بارے میں ایک مفصل مضمون ملا ہے اسے پڑھ لیجئے۔

”اثمد“ کیا ہے؟ اور اس کے فوائد

”اثمد“ سیاہ سرمہ کا ایک پتھر ہوتا ہے، جو اصفہان سے حاصل کیا جاتا ہے، اثمد کا اعلیٰ ترین پتھر وہ ہوتا ہے جسے مغرب کے دُوسرے ممالک سے بھی حاصل کیا جاتا ہے، ”اثمد“ کی اعلیٰ قسم وہ ہے جو بہت جلد ریزہ ریزہ ہوجائے، اور اس کے ریزوں میں چمک ہو، اور اس کا اندرونی حصہ چکنا ہو، اور گرد و غبار سے پاک ہو۔ اس کا مزاج بارد یابس ہے، نظر کے لئے نفع بخش اور مقوی ہے، اور آنکھ کے اعصاب کو مضبوط کرتا ہے، اور اس کی صحت کا ضامن ہے، اور زخموں کو مندمل کرکے پیدہ شدہ گوشت کو نکال دیتا ہے، اور اس کے میل کچیل کو ختم کرکے اس کو جلا بخشتا ہے، اور اگر پانی آمیزہ شہد میں سرمہ کو ملاکر استعمال کیا جائے تو دردِ سر ختم ہوجاتا ہے، اگر اس کو باریک کرکے تازہ چربی آمیز کرکے آتش زدہ حصہ پر ملا جائے تو خشک ریشہ نہیں ہوگا اور جلنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے آبلے کو ختم کرتا ہے۔ اور یہ خاص طور پر بوڑھوں اور کمزور نگاہ والے لوگوں کے لئے اکسیر ہے، اور اگر اس کے ساتھ تھوڑا سا مشک ملاکر استعمال کیا جائے تو ضعیف البصر کے لئے تریاق کا کام کرتا ہے۔ (طبِ نبوی اُردو فصل:۱۱۴ ص:۵۲۹)

کیا اثمد کا استعمال سب کے لئے مفید ہے؟

طبّی نقطہٴ نظر سے یہ بات مُسلَّم ہے کہ ہر آدمی کا مزاج یکساں نہیں ہوتا، ایک چیز کا استعمال کسی آدمی کے لئے مفید ہے، تو وہی دُوسرے کے لئے مضر بھی ہوسکتا ہے۔ یہاں بھی ”اثمد“ کے استعمال کے متعلق علماء فرماتے ہیں کہ: اس سے مراد تندرست آنکھوں والے اور وہ لوگ ہیں جن کو موافق آجائے، ورنہ مریض آنکھ اس سے زیادہ دُکھنے لگتی ہے۔ (خصائل ترجمہ شمائل) ایسے حضرات کو اثمد کا استعمال نہ کرنا چاہئے۔

اثمد آنکھوں کی روشنی کو بڑھاتا ہے

حدیثِ پاک کا جملہ: ”فانہ یجلو البصر“ کہ وہ آنکھوں کی روشنی کو بڑھاتا ہے، یہ بھی مختلف روایات میں آیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول مبارک بھی گزر چکا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اثمد کا استعمال فرماتے تھے، یہی وجہ ہے کہ آخری دم تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بینائی میں ذرا فرق نہیں آیا تھا۔ حکیم محمد طارق صاحب لکھتے ہیں کہ:
”بہت سے ایسے عمررسیدہ لوگ دیکھنے میں آئے ہیں جو اس ارشادِ نبوی پر عمل کرکے اپنی نظر قائم رکھتے ہیں، اور ستّر، اَسّی بلکہ اس سے بھی زیادہ عمر میں کڑوے تیل کے چراغ کی روشنی میں رات کو لکھتے پڑھتے یا کوئی اور باریک کام مثلاً کشیدہ کاری وغیرہ کرتے ہیں۔“ (سنتِ نبوی اور جدید سائنس، ص:۳۴۶)


سرمہ لگانے کا طریقہ

”عن أبی ھریرة رضی الله عنہ عن النبی صلی الله علیہ وسلم قال: من اکتحل فلیوٴتر من فعل فقد احسن ومن لا فلا حرج۔“
(ابوداوٴد، باب الاستتار فی الخلاء) ترجمہ:- ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص سرمہ لگائے تو طاق عدد میں لگائے، جو ایسا کرے تو بہتر ہے، اور جو ایسا نہ کرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔“
تشریح:- آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بعض روایات میں دونوں آنکھوں میں تین، تین مرتبہ سلائی کا استعمال وارد ہوا ہے، جیسے حضرت ابن عباس کی روایت میں:
”ثلاثہ فی ھٰذہ و ثلاثة فی ھٰذہ“
(ترمذی ابواب اللباس، باب ما جاء فی الاکتحال، و شمائل) آیا ہے۔ ایک روایت میں:
”قبل أن ینام بالاثمد ثلٰثا فی کل عین“
(شمائل ترمذی، باب ما جاء فی کحل رسول الله صلی الله علیہ وسلم)، اور ایک روایت میں:
”عند النوم ثلٰثا فی کل عین“
(حوالہ بالا) وغیرہ الفاظ منقول ہیں۔ اور بعض روایات میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب سرمہ لگاتے تو دائیں آنکھ میں تین بار لگاتے اور اسی آنکھ سے شروع فرماتے اور اسی پر ختم کرتے، اور بائیں آنکھ میں دو مرتبہ لگاتے:

”کان رسول الله صلی الله علیہ وسلم اذا اکتحل یجعل فی الیمنیٰ ثلاثا یبتدیٴ بھا ویختم بھا و فی الیسریٰ ثنتین۔“
(طبِ نبوی اُردو ص:۵۲۶)
ایک روایت میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:
”آپ صلی اللہ علیہ وسلم دائیں آنکھ میں تین بار اور بائیں آنکھ میں دو بار اثمد کا سرمہ لگاتے تھے۔“ (اخلاق النبی ص:۱۸۳، طبِ نبوی اُردو ص:۵۲۶)
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک مرفوع روایت میں ہے کہ:
”آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب سرمہ لگاتے تو دائیں آنکھ میں تین اور بائیں آنکھ میں دو سلائی پھیرتے تھے۔“ (طبِ نبوی ص:۵۲۶)
ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دونوں طریقے منقول ہیں، اس لئے گاہے ایک پر، گاہے دُوسرے پر عمل کرنا چاہئے تاکہ دونوں طریقوں پر عمل ہوجائے۔ حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ:
”سلائی کے بارے میں بھی مختلف روایات ہیں، بعض روایات میں دونوں آنکھ میں تین، تین وارد ہوئی ہیں، اور بعض روایات میں دائیں آنکھ میں تین، بائیں میں دو وارد ہوئی ہیں، یہ مختلف اوقات پر محمول ہیں کہ بعض مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ایسا فرماتے تھے اور بعض مرتبہ ایسا۔“
(خصائل نبوی شرح شمائل ترمذی، باب حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے سرمہ کا بیان)


سرمہ کس وقت لگائے؟

”عن ابن عباس رضی الله عنہ قال: کان النبی صلی الله علیہ وسلم یکتحل قبل أن ینام بالاثمد ثلٰثا فی کل عین۔“ (شمائل ترمذی)
ترجمہ:- ”حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سونے سے قبل ہر آنکھ میں تین سلائی اثمد کے سرمہ کی ڈالا کرتے تھے۔“ تشریح:- ایک اور روایت میں حضرت ابن عباس ہی سے منقول ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک سرمہ دانی تھی، جس سے سونے کے وقت تین، تین سلائی ہر آنکھ میں ڈالا کرتے تھے۔ (حوالہ بالا) امام ابوداوٴد نے اپنی سنن میں مستقل ایک باب قائم فرمایا ہے: ”باب فی الکحل عند النوم“ یعنی ”سوتے وقت سرمہ لگانا“ اور اس کے تحت ایک روایت نقل کی ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سوتے وقت مشک ملا ہوا سرمہ لگانے کا حکم فرمایا، مگر اس روایت کے متعلق امام ابوداوٴد فرماتے ہیں کہ: ”قال لی یحیٰی بن معین و ھو حدیث منکر یعنی حدیث الکحل۔“ یعنی یحییٰ بن معین نے مجھ سے کہا کہ: یہ سرمہ کے متعلق حدیث منکر ہے۔ (ابوداوٴد، کتاب الصیام)


رات کو سرمہ لگانے کی حکمت

ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ رات کو سرمہ لگانا سنت ہے، اور علماء نے اس میں چند حکمتیں بیان فرمائی ہیں۔ چنانچہ علامہ ابن قیم جوزی رحمہ اللہ تحریر فرماتے ہیں:
”اور سونے کے وقت سرمہ لگانے میں خاص بات یہ ہوتی ہے کہ اس سے سرمہ آنکھوں میں باقی رہتا ہے، اور اس طرح آنکھ پورے طور پر سرمہ کو سمولیتی ہے، اور آنکھیں نیند کے وقت حرکت سے بھی باز رہتی ہیں، اس لئے حرکت سے جو نقصان ہوتا ہے، نیند کے وقت اس سے آنکھیں محفوظ رہتی ہیں۔“ (طبِ نبوی اُردو ص:۵۲۷)
صاحبِ ”مظاہر حق“ لکھتے ہیں:
”رات میں سونے سے پہلے سرمہ لگانے میں حکمت و مصلحت یہ ہے کہ سرمہ کے اجزاء آنکھوں میں زیادہ عرصہ تک رہتے ہیں اور اس کے اثرات آنکھ کے اندرونی پردوں اور جھلیوں تک اچھی طرح سرایت کرتے ہیں۔“ (مظاہر حق جدید ج:۴ ص:۲۳۴)
حکیم محمد طارق صاحب لکھتے ہیں:
”رات کو سرمہ لگانے کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ دن بھر کا گرد و غبار سرمہ لگانے کے ساتھ پانی کے ہمراہ گوشہٴ چشم سے باہر نکل آتا ہے، اور صبح آنکھیں دھو دینے سے چہرے پر سرمہ کی سیاہی کا کوئی نشان نہیں رہتا۔ لکھنے پڑھنے اور باریک کام کرنے والے کے لئے تو سرمہ ازبس ضروری ہے، اس سے آنکھوں کی تھکاوٹ اور ضعف، بشرطیکہ اس کا استعمال باقاعدہ کیا جائے، دُور ہوجاتا ہے۔“
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by اضواء »

قیمتی معلومات پر آپ کا بہت بہت شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by نورمحمد »

بہت بہت شکریہ چاند بھائی - اس معلومات سے ان شاء اللہ بہت سوں کو نفع ہوگا-
اللہ سبحانہ وتعالی آپ کو بہت بہت جزائے خیر عطا کرے - آمین -


اس مضمون میں " کیا اثمد کا استعمال سب کے لئے مفید ہے؟" کے ذیل میں دیا گیا ہے کہ . . . .

طبّی نقطہٴ نظر سے یہ بات مُسلَّم ہے کہ ہر آدمی کا مزاج یکساں نہیں ہوتا، ایک چیز کا استعمال کسی آدمی کے لئے مفید ہے، تو وہی دُوسرے کے لئے مضر بھی ہوسکتا ہے۔ یہاں بھی ”اثمد“ کے استعمال کے متعلق علماء فرماتے ہیں کہ: اس سے مراد تندرست آنکھوں والے اور وہ لوگ ہیں جن کو موافق آجائے، ورنہ مریض آنکھ اس سے زیادہ دُکھنے لگتی ہے۔ (خصائل ترجمہ شمائل) ایسے حضرات کو اثمد کا استعمال نہ کرنا چاہئے۔

تو میرے خیال سے اس سرمے کو پہلے سے ہی استعمال کرنا بہتر ہے - کیا میں صحیح ہوں؟؟؟
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by چاند بابو »

جی شاید آپ درست ہی ہوں۔
لیکن آپ یہ سرمہ آنکھوں میں لگا کر چیک کر لیں اگر آپ کو کوئی تکلیف محسوس نا ہو تو پھر یقینا یہ آپ کے لئے مفید ہے،
اور اگر یہ کوئی مسئلہ کرے کا پہلے سے موجود کسی تکلیف میں اضافہ کا باعث بنے تو اس کا استعمال ترک کر دیں۔
گھبرائیں نہیں یہ صرف طبی نقطہ نظر حدیث میں ایسی کوئی بات موجود نہیں اس لئے انشااللہ اگر آفاقہ نا ہوا تو نقصان بھی نہیں ہوگا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by علی عامر »

جزاک اللہ .. تفصیل سے بیان فرمانے پر ممنون ہوں .. r:o:s:e
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: آنکھوں کی حفاظت - یا- نظر کی کمزو ری دور کرنے کے متعلق

Post by نورمحمد »

جزاک اللہ چاند بھائی -

فی الحال تو میں یہاں پر دستیاب سرمہ استعمال کر رہا ہوں - ان شاء اللہ جلد ہی " اثمد " سرمہ ضرور استعمال کروں گا - ( جب ہمارے آقا sw: کا فرمان ہے تو اس میں کسی چیز کی تحقیق کرنے کی ضرورت نہیں ہے - اللہ میری اس غلطی کو معاف کر دے - اور نبی آخرزماں sw: سے سچا عشق نصیب کرے - آمین - - - - - آپ بھی میرے لئے دعا کیجئے گا)
Post Reply

Return to “طب”