پاکستانی فورسز بمقابلہ نیٹو فورسز

اپنے ملک کے بارے میں آپ یہاں کچھ بھی شئیر کر سکتے ہیں
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

پاکستانی فورسز بمقابلہ نیٹو فورسز

Post by اعجازالحسینی »

ڈاکٹر محمد اجمل نیازی ـ
پاکستان کی طرف سے نیٹو ہیلی کاپٹروں کی سرحدی خلاف ورزی پر تھوڑے سے ردعمل کے بعد ایک کھلبلی مچ گئی ہے جن بزدلوں نے پہلے کہا کہ ہم نے اپنے دفاع میں کارروائی کی ہے اب معافی مانگ رہے ہیں۔ پاکستان میں امریکی سفیر مکار لومڑی این ڈبلیو پیٹرسن نے جاتے جاتے معافی مانگ لی۔ اسے اور بھی معافیاں مانگنا چاہئیں امریکہ نے کئی زیادتیاں کی ہیں جن پر معافی واجب ہے وہ آنے والا امریکی سفیر کیمرون مانگے گا۔ شرط یہ ہے کہ اب ہمارے حکمران اور جرنیل کم از کم اتنے ہی ثابت قدم رہیں سب سے زیادہ گھٹیا بیان امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے دیا۔ ”یہ پابندی عارضی ہے“ حسین حقانی امریکہ کا سفیر ہے اسے پاکستان میں امریکی سفارت خانے میں مقرر کیا جائے وہ کہتا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان خود کرتا ہے۔ امریکہ کے سامنے کوئی سینہ تان کے کھڑا ہو جائے تو وہ جھک جاتا ہے وہ میدان جنگ میں نہیں لڑتا۔ دشمنوں سے نہیں لڑتا، دوستوں کو ذلیل کرتا ہے ڈرون حملے اس کی بزدلی کی علامت ہیں۔ وہ ڈرے ہوووں پر حملے کرتا ہے، وہ پیچھے سے حملہ کرتا ہے سوئے ہوئے غافل لوگوں کو مار کے سمجھتا ہے کہ اس نے فتح حاصل کر لی ہے ایک ڈرون طیارہ گرا لیا جائے تو امریکہ ڈرون حملے بند کر دے گا۔ ہمارا میڈیا بھی اندر سے حکمرانوں جیسا بزدل ہے امریکہ کی اطلاع پر کہہ دیتا ہے کہ اس ڈرون حملے میں دہشت گرد مارے گئے۔ اب تک جتنے دہشت گرد مبینہ طور پر مارے گئے ہیں تو پھر کوئی بھی دہشت گرد بچا نہ ہوتا۔ اکا دکا دہشت گرد مارے بھی گئے ہوں گے مگر زیادہ تر بے گناہ اور محب وطن پاکستانی ہی شہید ہوئے ہیں جس طرح اب تین فوجی اہلکاروں کی شہادت کے حوالے سے وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے سمجھ لیا تھا کہ یہ دہشت گرد ہیں۔ امریکہ نے ڈاکٹر عافیہ کو بھی غلطی سے سزا دے دی ہے۔ ہمارے حکمران سیاستدان اور جرنیل اس حوالے سے بھی اسی طرح کا ردعمل دکھائیں تو وہ فوراً ڈاکٹر عافیہ کو رہا کر کے پاکستان بھیج دیں گے۔ معافی بھی مانگیں گے کہ غلطی ہو گئی تھی وہ غلطی کرتے ہیں کہ ہم اس خوف کا شکار ہیں کہ امریکہ ہمیں پتھر کے زمانے میں دھکیل دے گا۔ پتھر کے زمانے میں تو ہم دھکیلے جا چکے ہیں ہم خود ہی پتھر کے زمانے میں جا رہے ہیں۔ اگر ہمارے ہاتھوں میں پتھر ہوں تو کبھی امریکہ کچھ بھی نہیں کر سکے گا۔ ہم جتنے بھی غریب ہوں اور کمزور ہوں مگر ہم غیرت مند ہوں تو کوئی ہمیں غلام نہیں بنا سکتا۔ کیا امریکہ نے ایران کا کچھ کیا مگر عراق کو برباد کر دیا۔ افغانستان کو بھی زیرو زبر کیا مگر زیر نہیں کر سکا۔ وہ اتنا بھی نہ کر سکتا اگر پاکستان اس کا ساتھ نہ دیتا۔ پاکستان نے جس امریکہ کے لئے ایک ”سپرپاور“ سوویت یونین کو روس بنا دیا وہ ریاست ہائے متحدہ کو بھی صرف امریکہ بنا دے گا۔ اس کے حالات اور خیالات سوویت یونین سے مختلف نہیں۔
تھوڑا سا اور دباو پڑا تو امریکہ اپنے آپ سے بھی معافی مانگ لے گا۔ ظالم کا انجام یہی ہوتا ہے کہ پھر کوئی بھی اسے معاف کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔ معافی مانگنے کی خبر کے ساتھ ڈرون حملوں کی خبر بھی ہے جس میں نو افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ فوجیوں کے لئے غیرت کرتے ہو تو اپنے شہریوں کے لئے کیوں نہیں کرتے۔ مرنے والے امریکی نہیں نہ یورپی ہیں، وہ پاکستانی ہیں اور امریکہ کے خلاف ہیں۔ پاکستان کے خلاف نہیں۔ کیا 9/11 سے پہلے انہوں نے پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کی اب بھی پاکستان کے نام پر امریکی ظلم کے باوجود کیا انہوں نے کبھی پاکستانی پرچم جلایا، پاکستان کے خلاف نعرہ لگایا۔ افغانستان میں طالبان سے مذاکرات ہو رہے ہیں تو پاکستان میں کیوں نہیں ہونے دیئے جاتے۔ آزاد کشمیر انہی پٹھانوں کا تحفہ ہے جو ہماری قومی غیرت کی نشانی ہے۔
جنرل کیانی کی وجہ سے اتنا ردعمل ہوا ہے بہرحال یہ ردعمل صدر زرداری کی حکومت میں ہوا۔ اس ردعمل کو ردی عمل نہ بننے دیا جائے۔ کبھی صدر مشرف کی حکومت میں نہ ہوا تھا، جنرل مشرف خود ہی صدر تھا اب جنرل کیانی اور صدر زرداری میں کوئی انڈرسٹینڈنگ تو ہے یہ کام فوج اور حکومت کی باہمی رضامندی کے بغیر نہیں ہو سکتا تھا۔ جنرل کیانی نے سوات اور مالاکنڈ میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔ اصل میں یہ امریکی اور بھارتی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تھا اس میں بھی صدر زرداری کی رضا مندی شامل تھی۔ اس کامیاب ترین کارروائی سے امریکہ اور بھارت پریشان ہوئے اور دنیا والے حیران ہوئے کہیں بھی دہشت گردوں (طالبان) کے خلاف امریکہ نیٹو فورسز اور بھارتی لابی کو کامیابی نہیں ملی۔ یہ بات ان کی آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی ہے مگر یہ کام ان کی آنکھیں نکال دینے کے بعد مکمل ہو گا۔
خدا کی قسم امریکہ پاکستان کے قدموں میں ہو گا، ہمیشہ یہی پالیسی رکھو اس محتاط اور متوازن پالیسی سے بھی امریکہ ہمارے تھلے لگا رہے گا اور بھارت بھی کہ وہ یہی زبان سمجھتے ہیں۔ حکمرانوں اور جرنیلوں نے خاک وطن کی حفاظت کی قسم کھائی ہے۔ پاکستان کے عوام گھاس کھا لیں گے مگر اپنے جرنیلوں اور حکمرانوں کا ساتھ دیں گے۔ معاشی مجبوریوں اور محرومیوں میں لتھڑے ہوئے لوگ کبھی وطن کی آن کے لئے ڈٹ جانے والوں کو شرمندہ نہیں ہونے دیں گے۔ تم امریکہ اور بھارت کو پیغام دو کہ ہم اب تمہاری کسی زیادتی کو برداشت نہیں کریں گے۔ امریکہ کو پتہ ہے کہ عوام اس کے خلاف ہیں اور حکام ان کے غلام ہیں عوام اور حکام ایک ہو جائیں تو دنیا دیکھے گی کہ امریکہ سوویت یونین سے زیادہ ذلیل و خوار ہو کے یہاں سے بھاگے گا۔ اسے بھاگنے کا بڑا تجربہ ہے۔ وہ ویتنام سے بھاگا ویت نامیوں کے پاس کیا تھا؟ فوج نہ تھی ایٹم بم نہ تھا البتہ حکمران بے غیرت نہ تھے۔ اب امریکہ کو بھاگنے نہیں دیا جائے گا جوتیاں کھانے والے بزدل اور ظالم امریکی صدر بش کے ساتھی رمز فیلڈ نے کہا تھا کہ ہم حکام سے نہیں ڈرتے عوام سے ڈرتے ہیں۔ ویت نامی لیڈر ہوچی منہہ ڈٹ گیا تو ویت نامی اس کے پیچھے کھڑے ہو گئے۔ ہمارے پاس تو ایمان کی طاقت بھی ہے جسے اپنی کمزوری بنا لیا گیا ہے ان کے پاس صرف اپنی زمین اور اپنی ثقافت کو بچانے کی آرزو تھی۔ .... نے کہا ”جو ناچ نہیں سکتا وہ لڑ بھی نہیں سکتا“ وہ موت کے سامنے رقص کرتے ہوئے گئے تو زندگی کو درندگی اور شرمندگی بنانے والے امریکی اس طرح بھاگے کہ ان کے نقش قدم بھی مٹ گئے۔ وہ شرم کے مارے کمبوڈیا پر ٹوٹ پڑے اب افغانستان سے نکل کر پاکستان میں داخل ہونا چاہتے ہیں مگر ہم کمبوڈیا نہیں، ہمارے پاس دنیا کی بہترین فوج ہے۔ ہمارے پاس ایٹم بم ہے اور یہ امریکی غلامی میں سرشار حکام بھول جائیں کہ وہ ایٹم بم نہیں چلائیں گے ہم ایٹم بم چلائیں گے امریکی اب بھاگ نہیں سکیں گے۔ ہم تو موت کے بعد زندگی کے قائل ہیں وہ تو صرف گھائل ہوں گے۔
ایک بیان جنرل کیانی نے برسلز میں دیا تھا اور بھارت کی سٹی گم ہو گئی امریکہ اور یورپ کو بھی دن میں تارے نظر آ گئے اب اسے رات کو بھی تارے نظر نہیں آ رہے ہیں۔ امریکیوں کے لئے اندھیرا چھا گیا ہے۔ مائیک مولن اور جنرل پیٹریاس بھی جنرل کیانی کی منتیں کرتے نظر آتے ہیں۔ پاکستان میں نیٹو کنٹینرز جل رہے ہیں اور روشنی ساری دنیا میں ہو رہی ہے۔ بزدل اور ظالم امریکیوں کو ہم خود جل کر بھی جلا کے راکھ کر دیں گے یہ کوئی جذباتی بات نہیں، جذبہ بہرحال اسلحہ سے زیادہ طاقتور ہے جذبے والے ہی جذباتی ہوتے ہیں۔ ہم جذباتی ہیں کہ ہم غیرت مند ہو گئے ہیں یہ تو ابھی تھوڑی سی سپلائی بند ہوئی ہے ابھی ہم بہت کچھ بند کریں گے۔ انہیں معلوم ہے کہ ہم کیا کیا کچھ بند کر سکتے ہیں۔ چمن کے راستے سپلائی ہو رہی ہے پھر بھی امریکہ یورپ اور بھارت میں کہرام ہے صرف یہ کرو کہ نیٹو کنٹینرز میں جو کچھ جا رہا ہے اس کی چیکنگ شروع کرو۔ نیٹو فورسز کی چیں بول جائے گی شراب اور تیل ایک ہی چیز ہے یہ تیل ان ہیلی کاپٹروں میں استعمال ہوتا ہے جن میں شراب پی کر سرحدی خلاف ورزی نیٹو فوجی کرتے ہیں اور ڈرون حملے کرتے ہیں۔ کہتے ہیں ہم روس کے راستے سے سپلائی لائیں گے اس طرح انہیں نانی یاد آجائے گی ۔ روسی جرنیل اور حکمران انہیں ذلیل کریں گے جس میں افغانستان سے نکالے جانے کا انتقام بھی ہو گا۔ امریکہ ہمیں ڈراتا تھا کہ روس گرم پانیوں تک آنا چاہتا ہے اب گرم پانیوں تک کون آیا ہے؟ جب تک امریکہ کو ٹھنڈے پانیوں میں ڈبو نہیں دیا جاتا دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔!

نوائے وقت
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: پاکستانی فورسز بمقابلہ نیٹو فورسز

Post by چاند بابو »

بہت خوب اعجاز بھیا بہت عمدہ تحریر شئیر کی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: پاکستانی فورسز بمقابلہ نیٹو فورسز

Post by بلال احمد »

تحریر کے لیے شکریہ :inlove:
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: پاکستانی فورسز بمقابلہ نیٹو فورسز

Post by اعجازالحسینی »

پسندیدگی کا شکریہ
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
Post Reply

Return to “پاک وطن”