مٹ گئی ہیں نفرتیں محبتیں نہ مٹ سکیں
لاکھ چاہا میں نے لیکن تری چاہتیں نہ مٹ سکیں
اپنوں پہ کئے ستم تو نے مجھے کوئی گلہ نہیں
غیروں پہ لیکن تری نوازشیں نہ مٹ سکیں
ہے چاہتوں کا یہ عالم کہ سیاہ سرد راتوں میں
سماعتوں سے ٹکراتی تری آہٹیں نہ مٹ سکیں
ہے جسم سرد میرا لیکن نہ جانے کیوں پھر بھی
مری اپنی ہی بانہوں کی تمازتیں نہ مٹ سکیں
گلہ نصیب سے اپنے یہی ایک ہے مجھے شاہد
اتنے ستم کر کے بھی اسکی شرارتیں نہ مٹ سکیں
شاہد بیگ
مٹ گئی ہیں نفرتیں
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
Re: مٹ گئی ہیں نفرتیں
بہت خوب !شا ہد بیگ wrote:مٹ گئی ہیں نفرتیں محبتیں نہ مٹ سکیں
لاکھ چاہا میں نے لیکن تری چاہتیں نہ مٹ سکیں
اپنوں پہ کئے ستم تو نے مجھے کوئی گلہ نہیں
غیروں پہ لیکن تری نوازشیں نہ مٹ سکیں
ہے چاہتوں کا یہ عالم کہ سیاہ سرد راتوں میں
سماعتوں سے ٹکراتی تری آہٹیں نہ مٹ سکیں
ہے جسم سرد میرا لیکن نہ جانے کیوں پھر بھی
مری اپنی ہی بانہوں کی تمازتیں نہ مٹ سکیں
گلہ نصیب سے اپنے یہی ایک ہے مجھے شاہد
اتنے ستم کر کے بھی اسکی شرارتیں نہ مٹ سکیں
شاہد بیگ