کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
مہنگے علاقے کے ایک جدید کلینک میں نوجوان عرب خواتین ایسے آپریشن کے لیے اپنی باری کا انتظار کر رہی ہیں جس سے نہ صرف ان کی زندگی بدل سکتی ہے بلکہ شاید بچ بھی جائے۔آپریشن کا خرچہ سترہ سو پاؤنڈ ہے اور اس میں خطرے کی کوئی بات نہیں۔
یہ کلینک دبئی یا قاہرہ میں نہیں بلکہ پیرس میں واقع ہے اور وہاں موجود خواتین آپریشن کے ذریعے کنوارپن کی بحالی چاہتی ہیں۔
ایشیا اور عالم ِعرب میں شادی سے پہلے کنوارپن ختم ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں خواتین کی زندگی مشکلات کا شکار ہو جاتی ہے۔ شادی کے بعد یہ معلوم ہونے پر کہ وہ پہلے ہی مباشرت کی مرتکب ہو چکی ہیں انہیں قتل بھی کیا جا سکتا یا کم سے کم برادری سے تونکال ہی دیاجائےگا۔
اب یہ خواتین آپریشن کے ذریعے ماضی کے جنسی فعل کے تمام نشان مٹا کر اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہیں کہ شادی کی رات ان کے بستر پر خون کے داغ نظر آئیں۔
خواتین کنوارپن کے حوالے سے دباؤ میں آ کر بعض اوقات اپنی جان لینے پر بھی مجبور ہو جاتی ہیں۔ کلینک میں پیرس کے آرٹ کالج کی ایک طالبہ بھی موجود تھی جو اپنا نام نہیں ظاہر کرنا چاہتی۔ وہ پیرس میں پیدا ہوئی لیکن عرب روایات ان کی زندگی کا اہم حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’جنسی تعلقات قائم کرنے کے بعد میں نے اپنی جان لینے کے بارے میں بھی سوچا کیونکہ اس وقت کوئی دوسرا حل نظر نہیں آتا تھا۔‘ لیکن اب ان کے پاس حل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتی کہ ان کے ماضی کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم ہو، خاص طور پر ان کے ہونے والے شوہر کو۔
کنوارپن کی بحالی کا آپریشن تقریباً تیس منٹ میں مکمل ہوتا جس دوران عورت کی جھلی کو دوبارہ جوڑ دیا جاتا ہے۔ کلینک کے مالک ڈاکٹر مارک نے بتایا کہ ان کے مریضوں کی اوسط عمر پچیس سال ہے۔ اس طرح کے آپریشن دنیا بھر میں ہو رہے ہیں لیکن ڈاکٹر مارک واحد عرب سرجن ہیں جو اس کے بارے میں کھل کر بات کرتے ہیں۔
چینی طب میں تو کنوارپن کی بحالی آپریشن کے بغیر بھی ممکن ہے۔ ایک ویب سائٹ پر بیس پاؤنڈ میں مصنوعی جھلیاں فروخت کی جا رہی ہیں۔چینی جھلی ایلاسٹک سے بنتی اور اس کو مصنوعی خون سے بھرا جاتا ہے۔
لبنانی خاتون ندا نے بتایا کہ وہ شادی سے پہلے سات سال تک ایک لڑکے کے ساتھ رہی، لیکن اس لڑکے کے گھر والے کہیں اور رشتہ کرنا چاہتے تھے۔ان کی شادی نہ ہو سکی۔
ندا کی اب شادی ہو چکی ہے اور ان کے دو بچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے آپریشن کے ذریعے دوبارہ جھلی بحال کروائی تھی۔ ’شادی کی رات میں بالکل سو نہیں سکی۔ بہت ڈری ہوئی تھی لیکن اسے بالکل شک نہیں ہوا۔ میں تمام رات روتی رہی۔‘
شام کے ایک عالم شیخ محمد نے بتایا کہ کنوارپن کے بارے میں لوگوں کو رویے روایت پر مبنی ہیں۔ مشرق وسطیٰ کی عیسائی آبادی بھی عورت کے کوارپن کے بارے میں اتنے ہی کٹر نظریات رکھتے ہیں۔
عرب مبصر ثنا الخیاط کے مطابق یہ سارا معاملہ ’کنٹرول‘ کا ہے۔ ’اگر وہ کنواری ہے تو اپنے شوہر کا کسی دوسرے مرد سے مقابلہ نہیں کر سکتی۔ اگر اس کے دوسرے مردوں سے تعلقات رہے ہیں تو پھر وہ تجربہ کار ہو گی۔ تجربہ انہیں طاقت دیتا ہے۔‘
بی بی سی
یہ کلینک دبئی یا قاہرہ میں نہیں بلکہ پیرس میں واقع ہے اور وہاں موجود خواتین آپریشن کے ذریعے کنوارپن کی بحالی چاہتی ہیں۔
ایشیا اور عالم ِعرب میں شادی سے پہلے کنوارپن ختم ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں خواتین کی زندگی مشکلات کا شکار ہو جاتی ہے۔ شادی کے بعد یہ معلوم ہونے پر کہ وہ پہلے ہی مباشرت کی مرتکب ہو چکی ہیں انہیں قتل بھی کیا جا سکتا یا کم سے کم برادری سے تونکال ہی دیاجائےگا۔
اب یہ خواتین آپریشن کے ذریعے ماضی کے جنسی فعل کے تمام نشان مٹا کر اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہیں کہ شادی کی رات ان کے بستر پر خون کے داغ نظر آئیں۔
خواتین کنوارپن کے حوالے سے دباؤ میں آ کر بعض اوقات اپنی جان لینے پر بھی مجبور ہو جاتی ہیں۔ کلینک میں پیرس کے آرٹ کالج کی ایک طالبہ بھی موجود تھی جو اپنا نام نہیں ظاہر کرنا چاہتی۔ وہ پیرس میں پیدا ہوئی لیکن عرب روایات ان کی زندگی کا اہم حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’جنسی تعلقات قائم کرنے کے بعد میں نے اپنی جان لینے کے بارے میں بھی سوچا کیونکہ اس وقت کوئی دوسرا حل نظر نہیں آتا تھا۔‘ لیکن اب ان کے پاس حل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتی کہ ان کے ماضی کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم ہو، خاص طور پر ان کے ہونے والے شوہر کو۔
کنوارپن کی بحالی کا آپریشن تقریباً تیس منٹ میں مکمل ہوتا جس دوران عورت کی جھلی کو دوبارہ جوڑ دیا جاتا ہے۔ کلینک کے مالک ڈاکٹر مارک نے بتایا کہ ان کے مریضوں کی اوسط عمر پچیس سال ہے۔ اس طرح کے آپریشن دنیا بھر میں ہو رہے ہیں لیکن ڈاکٹر مارک واحد عرب سرجن ہیں جو اس کے بارے میں کھل کر بات کرتے ہیں۔
چینی طب میں تو کنوارپن کی بحالی آپریشن کے بغیر بھی ممکن ہے۔ ایک ویب سائٹ پر بیس پاؤنڈ میں مصنوعی جھلیاں فروخت کی جا رہی ہیں۔چینی جھلی ایلاسٹک سے بنتی اور اس کو مصنوعی خون سے بھرا جاتا ہے۔
لبنانی خاتون ندا نے بتایا کہ وہ شادی سے پہلے سات سال تک ایک لڑکے کے ساتھ رہی، لیکن اس لڑکے کے گھر والے کہیں اور رشتہ کرنا چاہتے تھے۔ان کی شادی نہ ہو سکی۔
ندا کی اب شادی ہو چکی ہے اور ان کے دو بچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے آپریشن کے ذریعے دوبارہ جھلی بحال کروائی تھی۔ ’شادی کی رات میں بالکل سو نہیں سکی۔ بہت ڈری ہوئی تھی لیکن اسے بالکل شک نہیں ہوا۔ میں تمام رات روتی رہی۔‘
شام کے ایک عالم شیخ محمد نے بتایا کہ کنوارپن کے بارے میں لوگوں کو رویے روایت پر مبنی ہیں۔ مشرق وسطیٰ کی عیسائی آبادی بھی عورت کے کوارپن کے بارے میں اتنے ہی کٹر نظریات رکھتے ہیں۔
عرب مبصر ثنا الخیاط کے مطابق یہ سارا معاملہ ’کنٹرول‘ کا ہے۔ ’اگر وہ کنواری ہے تو اپنے شوہر کا کسی دوسرے مرد سے مقابلہ نہیں کر سکتی۔ اگر اس کے دوسرے مردوں سے تعلقات رہے ہیں تو پھر وہ تجربہ کار ہو گی۔ تجربہ انہیں طاقت دیتا ہے۔‘
بی بی سی
-
- کارکن
- Posts: 165
- Joined: Mon Apr 14, 2008 10:20 am
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
میرا خیال ہے ایسی معلومات شئیر نہیں کرنی چاہے
یہ میری ذاتی رائے ہے
یہ میری ذاتی رائے ہے
-
- مشاق
- Posts: 1263
- Joined: Sun Oct 25, 2009 6:48 am
- جنس:: مرد
- Location: India maharastra nasik malegaon
- Contact:
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
اسلام علیکم
مغرب کے گھٹیا اقدار میں ایک اور عالمی گھٹیا پن کا اضافہ جناب اسلام تو جرم پر روک لگاتا ہے اور یہ جرم و اخلاقی اقدار کو پامال کرنے پر بڑھاوا دینے پر اپنی قوت صرف کرتے ہیں اور دعویٰ بھی ہے کہ یہی مہذب ہیں. اور خاص طور سے عربوں کو ہی ہائی لائیٹ کیا گیا. کیونکہ دیگر مسلم پہچان والے ملک کے بارے میں بات کرنے سے اخراجات و دیگر شکوک سر ابھارئیں گے. اگر ایسا خدشہ نہیں ہوتا تو ہم ہندوستانی و پاکستانی بھی ان کی خبروں میں ان کلینکس کی لائینوں میں نمبر لگائے نظر آتے.
رہی بات یورپ کی جنسی "قدامت پسند" روایتوں کی پابند ہونے کی وہ تو قدامت پسندوں کے باپوں (پوپس) کی xxx داستانوں سے ہی عیاں ہے. جن قوموں نے 1400 سال قبل کے ماحول میں اسلامی مجاہدین کے آگے اپنے مذہبی راہنماؤں کی اسپیشل تعلیمات مذہب پر اپنی نوخیز کنواری بیٹیوں کو بے لباس کرکے ان مجاہدین کی راہ گذر پر کھڑا کردیا اور وہ نوخیز کنواری لڑکیاں بلا جھجھک و رد قداح کے اس اسپیشل تعلیمات کو پورا کرنے میں بھر پور تعاون دیا. اب ان کی 2800 گنا زیادہ اسپیشل تعلیمات قدامت پرست قوم کہاں ہوگی اسکا انداز تو ہم صرف خواب و خیال میں لگا لیں تو لگا لیں ورنہ ایسے تو ناممکن ہے. شراب اس لئیے پیتے ہیں کہ ادھر کا موسم ہی ایسا ہے اور بے لباس اس لئیے رہتے ہیں کہ شراب کے نوش کرنے کے بعد گرمی بڑھ جاتی ہے
مغرب کے گھٹیا اقدار میں ایک اور عالمی گھٹیا پن کا اضافہ جناب اسلام تو جرم پر روک لگاتا ہے اور یہ جرم و اخلاقی اقدار کو پامال کرنے پر بڑھاوا دینے پر اپنی قوت صرف کرتے ہیں اور دعویٰ بھی ہے کہ یہی مہذب ہیں. اور خاص طور سے عربوں کو ہی ہائی لائیٹ کیا گیا. کیونکہ دیگر مسلم پہچان والے ملک کے بارے میں بات کرنے سے اخراجات و دیگر شکوک سر ابھارئیں گے. اگر ایسا خدشہ نہیں ہوتا تو ہم ہندوستانی و پاکستانی بھی ان کی خبروں میں ان کلینکس کی لائینوں میں نمبر لگائے نظر آتے.
رہی بات یورپ کی جنسی "قدامت پسند" روایتوں کی پابند ہونے کی وہ تو قدامت پسندوں کے باپوں (پوپس) کی xxx داستانوں سے ہی عیاں ہے. جن قوموں نے 1400 سال قبل کے ماحول میں اسلامی مجاہدین کے آگے اپنے مذہبی راہنماؤں کی اسپیشل تعلیمات مذہب پر اپنی نوخیز کنواری بیٹیوں کو بے لباس کرکے ان مجاہدین کی راہ گذر پر کھڑا کردیا اور وہ نوخیز کنواری لڑکیاں بلا جھجھک و رد قداح کے اس اسپیشل تعلیمات کو پورا کرنے میں بھر پور تعاون دیا. اب ان کی 2800 گنا زیادہ اسپیشل تعلیمات قدامت پرست قوم کہاں ہوگی اسکا انداز تو ہم صرف خواب و خیال میں لگا لیں تو لگا لیں ورنہ ایسے تو ناممکن ہے. شراب اس لئیے پیتے ہیں کہ ادھر کا موسم ہی ایسا ہے اور بے لباس اس لئیے رہتے ہیں کہ شراب کے نوش کرنے کے بعد گرمی بڑھ جاتی ہے
یا اللہ تعالٰی بدگمانی سے بد اعمالی سےغیبت سےعافیت کے ساتھ بچا.
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
خرم ابن شبیر wrote:میرا خیال ہے ایسی معلومات شئیر نہیں کرنی چاہے
یہ میری ذاتی رائے ہے
محترم خرم ابن شبیر صاحب کی رائے سے میں متفق ہوں۔
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
اس پوسٹ کو ختم کیا جائے۔انتہائی غیر مناسب پوسٹ ھے۔
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
السلام علیکم
میں ایک بار پہلے بھی یہاں آ چکا ہوں اور آپ لوگوں کی آراء پڑھ چکا ہوں لیکن میری ذاتی رائے میں اس پوسٹ کو یہاں سے ہٹانے کی کوئی مضبوط وجہ نہیں ہے یہ ایک خبر ہے اور ایک بہت بڑی خبر ہے اسے اگر بطور ایک خبر ہی پڑھا جائے تو اس کے یہاں موجود رہنے میں کسی کو ئی حرج نہیں ہونا چاہئے۔
کیونکہ خبر خبر ہی ہوتی ہے اس کا کوئی بھی غلط مطلب نکالنا آپ پر منحصر ہے۔
لہذا اس خبر کو میرا نہیں خیال کہ یہاں سے ہٹانا ضروری ہے۔ بہرحال اگر پھر بھی آپ لوگوں کی یہی رائے رہی تو اس بارے میں اکثریت رائے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
میں ایک بار پہلے بھی یہاں آ چکا ہوں اور آپ لوگوں کی آراء پڑھ چکا ہوں لیکن میری ذاتی رائے میں اس پوسٹ کو یہاں سے ہٹانے کی کوئی مضبوط وجہ نہیں ہے یہ ایک خبر ہے اور ایک بہت بڑی خبر ہے اسے اگر بطور ایک خبر ہی پڑھا جائے تو اس کے یہاں موجود رہنے میں کسی کو ئی حرج نہیں ہونا چاہئے۔
کیونکہ خبر خبر ہی ہوتی ہے اس کا کوئی بھی غلط مطلب نکالنا آپ پر منحصر ہے۔
لہذا اس خبر کو میرا نہیں خیال کہ یہاں سے ہٹانا ضروری ہے۔ بہرحال اگر پھر بھی آپ لوگوں کی یہی رائے رہی تو اس بارے میں اکثریت رائے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
سلام دوستوں.
میرے خیال میں تو یہ ایک واضح معلومات ہیں. کہ ہمیں اسطرح کے ماحول کا سامنا بھی اگے کرناہوگا. یہ شیطانوں کا کھیل ہے. اور اللہ تعالٰی ہمیں اسطرح کے حالات سے بچائے. آمین.
میرے خیال میں اس پوسٹ کو یہاں پر رہنے دیا جائے. بلکہ اسکو تو تمام دوستوں کے ساتھ شیر کرنا چاہیئے.
(نوٹ: یہ میری اپنی رائے ہے.)
میرے خیال میں تو یہ ایک واضح معلومات ہیں. کہ ہمیں اسطرح کے ماحول کا سامنا بھی اگے کرناہوگا. یہ شیطانوں کا کھیل ہے. اور اللہ تعالٰی ہمیں اسطرح کے حالات سے بچائے. آمین.
میرے خیال میں اس پوسٹ کو یہاں پر رہنے دیا جائے. بلکہ اسکو تو تمام دوستوں کے ساتھ شیر کرنا چاہیئے.
(نوٹ: یہ میری اپنی رائے ہے.)
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
-
- دوست
- Posts: 220
- Joined: Fri Jun 11, 2010 5:04 pm
- جنس:: مرد
- Location: House#05,Gulberg# 1, Peshawar Cantt
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
جناب علی یہ بات تو شائد آپ لوگوں ابھی پتہ چلی ہو میرا دوست جو کہ جیولر ہے اس کے گاہک جو کہ اب اس کے دوست بن گئے ہیں نے اپنی سیکریٹری کا جو اپنی خاندانی دشمنی میں اجتماعی زیادتی کا شکار بنی تھی اس کا اسی طرح کا آپریشن آج سے 5 برس پہلے صرف 20ہزار میں کروایا تھا جب کہ اس کا ریٹ اس زمانے میں ایک لاکھ روپے تھا۔
قال را بہ گزار مرد حال شو
پیش مرد کامل پامال شو (روم)
پیش مرد کامل پامال شو (روم)
-
- معاون خاص
- Posts: 5391
- Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
- جنس:: مرد
- Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
- Contact:
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
جناب محترم،
یہ فورم ایک فیملی فورم بھی ہے۔التجاء یہی ہے کہ خیال کیجئے۔اور حدود میں رہتے ہوئےکوشش کیجئے کہ کسی کی دل آزاری بھی نہ ہو۔
بجا کہ یہ ایک خبر ہے لیکن اخلاقیات کا تقاضا یہی ہے کہ آئندہ ایسی خبروںسے گریز ہی کیا جائے تو بہتر ہے۔
یہ فورم ایک فیملی فورم بھی ہے۔التجاء یہی ہے کہ خیال کیجئے۔اور حدود میں رہتے ہوئےکوشش کیجئے کہ کسی کی دل آزاری بھی نہ ہو۔
بجا کہ یہ ایک خبر ہے لیکن اخلاقیات کا تقاضا یہی ہے کہ آئندہ ایسی خبروںسے گریز ہی کیا جائے تو بہتر ہے۔
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
برائے مہربانی اسکے دام یہاں شیر کرنا ضروری نہیں. ہم اتنی معلومات رکھتے ہیں. یہ ہمارے ان دوستوں کے لئے ہے. جو اسطرح کے معلومات نہں رکھتے. شکریہ
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
-
- دوست
- Posts: 220
- Joined: Fri Jun 11, 2010 5:04 pm
- جنس:: مرد
- Location: House#05,Gulberg# 1, Peshawar Cantt
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
ارے جناب اشفاق بھایی ناراض کیوں ہوتے ہیں اگر میری بات بری لگی تو معذرت کرتے ہیں
قال را بہ گزار مرد حال شو
پیش مرد کامل پامال شو (روم)
پیش مرد کامل پامال شو (روم)
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
کیوں کیا ہوا عامر بھائی
Re: کنوارپن کی بحالی کا آپریشن
اگر جرم کی قباحت کو مزید اجاگر کرنے کے واسطے لکھا جائے تو بظاہر گنجائش ہےرضی الدین قاضی wrote:خرم ابن شبیر wrote:میرا خیال ہے ایسی معلومات شئیر نہیں کرنی چاہے
یہ میری ذاتی رائے ہے
محترم خرم ابن شبیر صاحب کی رائے سے میں متفق ہوں۔