کبھی تم بھی ہم کو ہی سوچنا - فرزانہ ننیاں

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
شبانہ
کارکن
کارکن
Posts: 21
Joined: Fri Jul 25, 2008 8:34 pm

کبھی تم بھی ہم کو ہی سوچنا - فرزانہ ننیاں

Post by شبانہ »

[list]کبھی تم بھی ہم کو ہی سوچنا
کبھی تم بھی ہم کو ہی سوچنا،
رہا دل کہاں ،کبھی کھوجنا
کبھی اُڑتےپنچھی دبوچنا،
کبھی خود کھرنڈ کو نوچنا
کبھی جب شفق میں ہنسی کھلے،
کسی نین جھیل میں ،خوں ملے
تو اداس چاند کو ،دیکھنا،
کوئی رخ اکیلےہی ڈھونڈنا
یہ رُتیں جو دھیرےسےچھوتی ہیں
ہمیں، خوشبوؤں سےبھگوتی ہیں
یہ رُتیں نہ پھر کبھی آئیں گی ،
یہ جوروٹھ روٹھ کےجائیں گی
یہ رُتیں انوکھا سرور ہیں
کہ یہ پاس ہو کےبھی دور ہیں
انھیں تم دُعاؤں میں ڈھلنےدو،
انہیں آسمان کو، چلنےدو
ُسنوہوک جب کسی کونج میں
اِنھیں سرد، ہواؤں کی گونج میں
تو اداس چاند کو، دیکھنا
کبھی تم بھی،ہم کو ہی سوچنا۔۔۔[/list]
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

بہت خوب شبانہ آپ کی تو شاعری کی سلیکشن بھی اچھی ہے کون کون سے شعبوں میں مہارت حاصل ہے آپ کو؟

کھانے پکانے کے علاوہ :P
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “اردو شاعری”