گنیز ورلڈ ریکارڈز

معاشرے اور معاشرت پر مبنی تحاریر کے لئے یہاں تشریف لائیں
Post Reply
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

گنیز ورلڈ ریکارڈز

Post by میاں محمد اشفاق »

لیری کنگ لائیو

امریکی ٹیلویژن سی این این کا مشہور پروگرام. 80 دہائی میں شروع ہونے والے اس پروگرام میں چالیس ہزار لوگوں کے انٹرویوز کیے گئے۔ جن میں امریکی صدور بھی شامل ہیں۔ لیری کنگ لا ئیو ایک ہی میزبان اور ایک ہی وقت میں نشر کئے جانے والے پروگرام کے طور پر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا جا چکا ہے۔ جون 2010 میں پروگرام کے میزبان لیری کنگ نے خزاں تک اس پروگرام کو بند کرنے کا اعلان کیا۔ بدھ سولہ دسمبر 2010 کو اس شو کا آخری پروگرام ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے بعد یہ شو بند کر دیا گیا۔

چھترارو ھواز(چترال کی آواز)

پاکستانی پشتو ٹیلویژن خیبر نیوز کا پہلا کھوار مشہور پروگرام. ۲۰۰۹ میں شروع ہونے والے اس پروگرام میں بے شمار لوگوں کے انٹرویوز کیے گئے۔ جن میں شہزادہ محی الدین، مولانا عبدالاکبر چترالی، قاضی فضل الھی، فرداد علی شاہ، سلیم خان، سلطان محمود، حبیب الرحمان، سید ولی شاہ اور دیگر ممتاز چترالی اور شخصیات بھی شامل ہیں۔ چھترارو ھواز لا ئیو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال، سوات، گلگت بلتستان، افعانستان، چین اور ھندوستان میں بولی جانے والی زبان کھوار کے پہلے ٹیلی ویژن پروگرام کے طور پر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا جا چکا ہے۔ اس پروگرام کے میزبان رحمت عزیز چترالی ہیں اور چترالی زبان میں خبریں ژانو یار بیگ پیش کرتے ہیں، پروگرام کے پروڈیوسرز کامران رضا اور شفقت تاشفین، داود جان پروگرام منیجر، کامران حامد راجہ چیف ایگزیکٹیو اور ممتاز صحافی حسن خان ڈایرکٹر نیوز اینڈ کرنٹ افیرز کے طور پر کام کررہے ہیں ۔


گایتری دیوی

بھارتی سیاستدان۔ رکن پارلیمان ۔ جے پور کی سابق ریاست کی راج ماتا۔ کوچ بہار بنگال کے سابق شاہی خاندان میں ان کی پیدائش ہوئی۔ 9 مئی 1940 کو ان کی شادی جے پور کے مہاراجہ مان سنگھ سے ہوئی۔ مان سنگھ کی وہ تیسری بیوی تھیں۔ آزادی کے بعد جب ان کی ریاست کا خاتمہ ہوا تو انہوں نے عملی سیاست میں حصہ لیا۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب انہوں نے 1962 میں لوک سبھا انتخابات ميں کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا تو انہيں ریکارڈ ووٹوں سے جیت حاصل ہوئی۔ان کی جیت کو گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے بھی درج کیا تھا ، لیکن ان کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب اپنے نظریے کے سبب ایمرجنسی کے دوران انہيں جیل بھیج دیا گیا۔ گایتری دیوی کو راجھستان کی علامت قرار دیا جاتا تھا۔ انہوں نے رفاہ عامہ کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ گایتری دیوی نے راجستھان ميں پہلا پبلک سکول کھلوایا جبکہ عورتوں کو پردے سے باہر نکالنے کا راستہ دکھایا اور خود مردوں کے درمیان ٹینس کھلینے نکلیں۔ یہ وہ دور تھا جب خواتین اکثر پردے میں رہا کرتی تھیں۔اس کے علاوہ اپنے شوہر کی طرح انہيں بھی پولو کھیلنے کا شوق تھا۔ پولو کے سبب ہی انہوں نے جے پور کو پوری دنیا ميں مقبول بنایا۔ اکثر یورپی ممالک کے شاہی خاندان بھی گایتری دیوی سے دیرینہ تعلق رکھتے تھے۔ 29 جولائی 2009 کو جے پور میں ان کا انتقال ہوا۔

ٹومب رایڈر گیم

ٹومب رایڈر گیم، ایک ایسے مونث مرکزی کردار لارا کروفٹ پر مشتمل ہے جو برطانیہ کی ماہر اثریات ہے- سنۂ 1996میں اس کا پہلا گیم ریلیز ہوتے ہی شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گیا اور پر لگاتار اس گیم کی سیریز کی لائن لگ گئی یہاں تک کہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے2006 میں لارا کروفٹ کے کردار کو "سب سے کامیاب ترین ویڈیو گیم ہیروئن" کے اعزاز سے نوزا
ٹومب رایڈر سیریز کے ابتدائی چھ گیم کور ڈیزائن نے بنائے جبکہ نئے گیم کرسٹل ڈائنامکس نے بنائے ہیں ٹومب رایڈر کے تمام گیم کے 30 ملین یونٹ فروخت ہوچکے ہیں جو اپنے آپ میں ایک یکارڈ ہے جبکہ صرف ٹومب رایڈر 2 ہی کے 8 ملین یونٹ فروخت ہوئے۔


لارا کروفٹ

ویڈیو گیمز کا معروف کردار ’لارا کروفٹ‘ ایک سروے میں حصہ لینے والے لوگوں کی پسند کے مطابق چھٹے نمبر پر آیا ہے، جو ٹاپ ٹین میں آنے والی واحد افسانوی شخصیت ہے۔ پردہ سکرین پر لارا کروفٹ کا کردار فلم ’ٹامب ریڈر‘ میں انجلینا جولی نے ادا کیا تھا
مشہور ایکشن گیم ’ٹومب ریڈر‘ کی ہیروئن لارا کرافٹ کو ایک بار پھر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔ لارا کرافٹ نے سب سے کام یاب ویڈیو گیم کردار سمیت چھ مختلف ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ ’ٹومب ریڈر‘ کاپہلا گیم 1996 میں پیش کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے یہ ایکشن گیمز کے شو قین افراد کا پسندیدہ گیم رہا ہے ۔2001 میں اس سے متا ثر ہوکر ایک فلم بھی بنائی گئی جس میں انجلینا جولی نے لار ا کر افٹ کا کر دار ادا کیا تھا۔
انجلینا جولی نے ٹومب ریڈر ون اور ٹو میں اداکاری کے ذریعے عالمی شہرت حاصل کرنے کے ساتھ 262 ملین پاؤنڈ کمائے ہیں۔ فلم ”ٹومب ریڈر“ کے اگلے حصوں میں اداکارہ انجلینا جولی کی بجائے اداکارہ میگن فوکس کو لارا کرافٹ کے کردار میں لئے جانے کے امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق فلم ساز انجلینا جولی کی عمر زیادہ ہو جانے کی وجہ سے لارا کرافٹ کے کردار کیلئے اس کی عمر سے گیارہ سال چھوٹی میگن فوکس کو لینا چاہتا ہے۔ فلمساز اور پروڈیوسر ڈین لن نے لارا کرافٹ کے کردار کیلئے کم عمر اداکارہ تلاش کرنے کی تصدیق کی ہے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈز بک

گنیز ورلڈ ریکارڈز ایک سالانہ چھپنے والی کتاب ہے جس میں انسانی کارناموں اور فطری دنیا کے ریکارڈ درج ہیں۔ اپنی فروخت کے لحاظ سے یہ کتاب خود ایک ریکارڈ ہے۔

یہ کتاب پہلی بار 1955ء میں چھپی۔


جدہ

جدہ مغربی سعودی عرب میں بحیرہ احمر کے کنارے واقع ایک شہر اور بندرگاہ ہے جو ریاض کے بعد سعودی عرب کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ شہر کی موجودہ آبادی 34 لاکھ سے زائد ہے۔ اسے سعودی عرب کا تجارتی دارالحکومت اور مشرق وسطی اور مغربی ایشیا کا امیر ترین شہر قرار دیا جاتا ہے۔

جدہ حج بیت اللہ کرنے والے عازمین کی مکہ مکرمہ روانگی کے لئے داخلی راستہ فراہم کرتا ہے کیونکہ حجاج کرام کے ہوائی جہاز اسی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترتے ہیں جبکہ اس کی بندرگاہ بحری راستے سے آنے والے حجاج کو خوش آمدید کہتی ہے۔

شہر کا ہوائی اڈہ شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ایئرپورٹ 20 لاکھ سے زائد حجاج کرام کے لئے بنایا گیا ہے جو ہر سال سعودی عرب آتے ہیں۔ جدہ کی بندرگاہ دنیا کی 30 ویں سب سے بڑی بندرگاہ ہے جہاں سے سعودی عرب کی بیشتر تجارت ہوتی ہے۔

سعودی عرب میں قائم ریاستہائے متحدہ امریکہ کے تین قونصلیٹ میں سے ایک جدہ میں قائم ہے اس کے علاوہ برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، روس اور چین کے ساتھ ساتھ موتمر عالم اسلامی اور عرب لیگ کے قونصلیٹ و دفاتر بھی یہاں واقع ہیں۔

جدہ کی بنیادیں ڈھائی ہزار سال قبل پڑیں لیکن اسے تب شہرت ملی جب خلیفہ ثالث حضرت عثمان نے اسے مسلم حجاج کے لئے بندرگاہ میں تبدیل کیا۔

یہ صدیوں تک صوبہ حجاز کا اہم ترین شہر رہا۔ 17ویں صدی کے اواخر میں عثمانی ترکوں نے حجاز فتح کیا جس میں مکہ اور مدینہ کے علاوہ جدہ بھی شامل ہے۔ عثمانیوں نے بحیرہ احمر میں پرتگالیوں کے خلاف فتوحات کے بعد شہر کے گرد فصیل قائم کی۔

پہلی جنگ عظیم میں شریف حجاز کی عثمانیوں کے خلاف بغاوت کے بعد یہ شہر عرب سلطنت کا حصہ بن گیا جس کے بعد شاہ ابن سعود نے مکہ، مدینہ اور جدہ فتح کرکے شریف حجاز حسین بن علی بن الہاشم کو بے دخل کردیا۔ تب سے یہ شہر سعودی مملکت کا حصہ ہے۔

1980ء کی دہائی میں تعمیر کیا جانے والا جدہ کا فوارہ شہر کی پہچان ہے جس دنیا کے بلند ترین فوارہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق اس کا پانی 312 میٹر (1023.62 فٹ) تک جاسکتا ہے۔ اس فوارے کا نام " نافورہ الملك فہد" شاہ فھد بن عبدالعزیز کے نام پر رکھا گیا ہے۔


لارا کروفٹ

لارا کروفٹ، ٹومب رایڈر گیم کا ایک ایسا مونث مرکزی کردار ہے جو برطانیہ کی ماہر اثریات ہے- ویڈیو گیمز کا یہ معروف کردار ’لارا کروفٹ‘ ایک سروے میں حصہ لینے والے لوگوں کی پسند کے مطابق چھٹے نمبر پر آیا ہے، جو ٹاپ ٹین میں آنے والی واحد افسانوی شخصیت ہے۔ پردہ سکرین پر لارا کروفٹ کا کردار ’ٹومب ریڈر فلم‘ میں انجلینا جولی نے ادا کیا تھا۔

لتا منگیشکر

لتا منگیشکر بھارت کی اردو اور دوسری کئی اور زبانوں کی بے مثال گلوکارہ ہیں۔ ء میں پیدا ہونے والی لتا کی آواز سے ان کی عمر کا ذرا بھی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا مندروں میں بجتی گھنٹیوں سا سحر لئے لتا کی آواز نے کئی نسلوں کو اپنی آواز سے متاثر کیا ہے
آج بھی دل تک اتر جانے والی ان کی آواز کی کھنک وہی ہے جو انیس سو سینتالیس میں ان کی پہلی ہندی فلم آپ کی سیوا میں تھی لتا نے انیس سو بیالیس میں اپنے والد دینا ناتھ منگیشکر کے انتقال کے بعد باقاعدہ گلوکاری شروع کردی تھی دینا ناتھ کی بیٹیوں میں نہ صرف لتا نے سروں کی دنیا میں مقبولیت حاصل کی۔ بلکہ ان کی بہن آشا بھوسلے نے بھی گلوکاری میں اہم مقام حاصل کیا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ دونوں بہنوں کی آوازوں نے بھارتی فلم انڈسٹری پرقبضہ کرلیا لتا کا کہنا ہے کہ ان کی فنی زندگی بھرپور رہی ہے۔

عبد الستار ایدھی

عبدالستار ایدھی المعروف مولانا ایدھی خدمت خلق کے شعبہ میں پاکستان اور دنیا کی جانی مانی شخصیت ہیں، جو پاکستان میں ایدھی فاونڈیشن کے صدر ہیں۔ ایدھی فاونڈیشن کی شاخیں تمام دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں۔ ان کی بیوی محترمہ بلقیس ایدھی، بلقیس ایدھی فاونڈیشن کی سربراہ ہیں۔ دونوں کو 1986ء میں عوامی خدمات کے شعبہ میں رامون ماگسےسے ایوارڈ (Ramon Magsaysay Award) سے نوازا گیا۔
آج ایدھی فاونڈیشن ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ایدھی مستقبل کی طرف دیکھتے ہوۓ کہتے ہیں، وہ پاکستان کے ہر 500 کلو میٹر پر ہسپتال تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ گرچہ انکو احترام کے طور پر مولانا کا لقب دیا گیا ہے لیکن وہ ذاتی طور پر اس کو پسند نہیں کرتے۔ انہوں نے کبھی کسی مذہبی سکول میں تعلیم حاصل نہیں کی۔ وہ اپنے آپ کو ڈاکٹر کہلوانا پسند کرتے ہیں، کیونکہ انسانیت کی خدمات پر پاکستان میں انسٹیٹوٹ آف بزنس ایڈمنسٹلریشن سے ڈاکٹری کی اعزازی سند دی گئی ہے۔ وہ اس بات کو بھی سخت ناپسند کرتے ہیں جب لوگ انکی یا انکے کام کی تعریف کرتے ہیں۔ وہ حکومت یا سابقہ مذہبی جماعتوں سے امداد بھی نہیں لیتے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی امداد مشروط ہوتی ہے۔ ضیاءالحق اور اطالوی حکومت کی امداد انہوں نے اسی خیال سے واپس کر دی تھی۔

1996ء میں انکی خودنوشت سوانح حیات شائع ہوئی۔

1997ء گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق ایدھی فاونڈیشن کی ایمبولینس سروس دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس ہے۔ ایدھی بذات خود بغیر چھٹی کیے طویل ترین عرصہ تک کام کرنے کے عالمی ریکارڈ کے حامل ہیں۔ اور ریکارڈ بننے کے بعد بھی ابھی تک انہوں نے چھٹی نہیں لی۔

مائیکل جیکسن

عالمی شہرت یافتہ امریکی گلوکار۔مائیکل جیکسن امریکی ریاست انڈیانا میں انتیس اگست انیس سو اٹھاون کو پیدا ہوئے تھے۔ کنگ آف پاپ کے لقب سے پہچانے جانے والے مائیکل امریکی موسیقار اور گلوکار تھے۔ موسیقی سے لگاؤ کے باعث بہت کم عمر میں ہی اسٹار بننے کی جستجو میں لگ گئے اور امریکی تاریخ کے کامیاب ترین موسیقار بنے۔ ان کی موسیقی، رقص اورعوامی توجہ کی مرکز زندگی نے ان کو مقبول عام ثقافت کا چار صدیوں تک مرکز بنائے رکھا۔

ان کے اعزازات میں گنیز بک برآئے عالمی ریکارڈ میں ایک سے زائد اندراجات، تیرہ گریمی اعزاز، 13 نمبر ایک گانے، اور 750 ملین البم کی کاپیوں کی فروخت شامل ہیں۔

برج العرب

تلاش برج العرب متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے شہر دبئی کا ایک پرتعیش ہوٹل ہے جسے دنیا کا پہلا 7 ستارہ ہوٹل ہونے کا اعزاز حاصل ہے ۔

321 میٹر (1053 فٹ) کی بلندی کے ساتھ برج العرب دنیا کا سب سے بلند ہوٹل ہے ۔یہ دبئی کے ساحل جمیرہ سے 280 میٹر (919 فٹ) دور ایک مصنوعی جزیرے پر قائم ہے اور ایک پل کے ذریعے دبئی سے جڑا ہے
برج العرب کو ڈبلیو ایس ایٹکنز پی ایل سی کے ٹام رائٹ نے ڈیزائن کیا تھا۔ ہوٹل کی تعمیر کا آغاز 1994ء میں ہوا اور یکم دسمبر 1999ء کو پہلی بار اس کے دروازے مہمانوں کے لئے کھولے گئے ۔ برج العرب کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ دور سے دیکھنے میں ساحل کے کنارے کھڑی ایک عظیم بادبانی کشتی کی مانند لگے ۔


ہوٹل کے اندرونی تزئین و آرائش کے سی اے انٹرنیشنل کے ڈیزائن پرنسپل کھوان چیو نے انجام دی۔ کھوان چیو کے دیگر منصوبہ جات میں سلطان برونائی کا محل، دبئی کابین الاقوامی ہوائی اڈہ، جمیرہ بیچ ریزورٹ ڈیولپمنٹ، مدینہ ریزورٹ اور دیگر شامل ہیں۔
دنیا کا مہنگا ترین ہوٹل
برج العرب دنیا کے مہنگے ترین ہوٹلوں میں سے ایک جہاں ایک رات قیام کے لئے کم از کم ایک ہزار اور زیادہ سے زیادہ 15 ہزار ڈالرز خرچ کرنا پڑتے ہیں۔ ”رائل سوٹ“ سب سے زیادہ مہنگا ہے جہاں رہائش کی قیمت 28ہزار ڈالرز فی رات ہے ۔ ہوٹل کی تعمیر اور اس کی تزئین و آرائش پر خرچ ہونے والی رقم کبھی ظاہر نہیں کی گئی۔
برج العرب دنیا کی سب سے بلند ”ایٹریم لابی “ کا بھی حاصل ہے جس کی بلندی 590فٹ ہے ۔
ہوٹل میں قائم ایک ریسٹورنٹ المنثا خلیج فارس سے 200میٹر بلندی پرواقع ہے اور یہاں سے پورے شہر دبئی کا خوبصورت نظارہ کیا جاسکتا ہے ۔
ہوٹل میں قائم ایک اور ریسٹورنٹ المہارا زیر سمندر واقع ہے جہاں کھانے کے ساتھ ساتھ سمندری حیات کا دلکش نظارہ بھی کیا جاسکتا ہے ۔ اس مقصد کے لئے تیار کردہ ٹینک 35ہزار کیوبک فٹ (ایک ملین لیٹر سے زائد) پانی کا حامل ہے ۔ یہ ٹینک پلیکسی گلاس سے تیار کیا گیا ہے تاکہ بہترین نظارہ میسر ہو۔ یہ شیشہ 18 سینٹی میٹر (7.5 انچ) موٹا ہے ۔
رات کے اوقات میں عمارت کے باہر روشنی کا بہترین انتظام کیا گیا ہے جس کی بدولت وہ سفید اور کئی رنگ کے نظارے پیش کرتی ہے ۔
اس ہوٹل کے منصوبہ ساز اور انجینئر برطانوی کمپنی ایٹکنز تھی جبکہ ہوٹل جنوبی افریقا کے تعمیراتی ادارے مرے اینڈ رابرٹس نے تیار کیا۔
ہوٹل کی تعمیر کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا کہ دور سے یہ ایک عظیم صلیب کی مانند نظر آتا ہے اور مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ برطانوی ماہرین تعمیرات نے منصوبے کے تحت ایسا ڈیزائن تیار کیا ہے ۔
برج العرب دنیا کا بلند ترین اور 5 ستارہ ہوٹلوں میں پہلا ہوٹل تھا جس کی بلندی ایک ہزار فٹ سے زیادہ ہے۔
مارچ 2004ء میں دنیائے گالف کے عظیم کھلاڑی ٹائیگر ووڈز نے ہوٹل کے ہیلی پیڈ سے چند گیندیں ہٹ کیں جو خلیج فارس میں جاگریں۔
فروری 2005ء میں معروف ٹینس کھلاڑی روجر فیڈرر اور آندرے اگاسی نے ہیلی پیڈ پر ایک نمائشی میچ کھیلا۔ اس مقصد کے لئے ہیلی پیڈ کو عارضی طور پر ایک ٹینس کورٹ میں تبدیل کردیا گیا تھا جو 211 میٹر کی بلندی پر واقع ہے ۔ واضح رہے کہ ہیلی پیڈ کے گرد کوئی حفاظتی دیوار موجود نہیں۔

مادیعیرا

مادیعیرا (انگریزی، پرتگالی: Madeira) بحر اوقیانوس میں واقع پرتگالی جزیروں کا مجموعہ ہے، جسکا شمار پرتگال اور یورپ کے نیم خودمختار علاقوں میں ہوتا ہے۔ گو جزائر کو افریقی پلیٹ کا حصہ تصور کیا جا سکتاہے، تاہم سیاسی اور ثقافتی لحاظ سے یہ یورپ کا حصہ ہی ہیں۔ فنکال (Funchal) لگ بھگ ایک لاکھ آبادی کے ساتھ سب سے بڑا شہر اور صدر مقام ہے۔
مادیعیرا جنہیں رومی بنفشی جزائر کے نام سے جانتے تھے، شاید حادثاتی طور پر پرتگالیوں نے 1418ء یا 1420ء میں دریافت کیے۔ ان کا شمار مشہور سیاحتی مقامات میں ہوتا ہے جہاں کی وائن (شراب)، پھول اور زیورات مشہور ہیں۔ انکے علاوہ نۓ سال کے جشن کی تقریبات کے لیے بھی شہرت رکھتا ہے جہاں پوری دنیا سے لوگ نۓ سال کی تقریبات میں شرکت کے لیے آتے ہیں اور اس دوران یہاں دنیا کا سب سے بڑا آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا جاتا ہے جسکا ذکر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی ہے۔
آبادی لگ بھگ دو لاکھ پچاس ہزار (1991ء) نفوس پر مشتمل ہے، جن میں سے چار ہزار آٹھ سو پورتو سانتو (Porto Santo) میں رہتے ہیں۔ ابتدائی آبادکاروں میں پرتگالی علاقہ الگارووے ( Algarve) اور منہو (Minho) کے لوگ ہیں۔ شہر خوبصورت ہیں جہاں تاریخی یادگاریں، خوبصورت عمارتیں اور باغات بکثرت موجود ہیں۔

سیئرز ٹاور

سیئرز ٹاور امریکہ کے شہر شکاگو میں قائم ایک بلند عمارت ہے جو اس وقت براعظم شمالی امریکہ کی بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل کئے ہوئے ہے۔ عمارت ماضی میں دنیا کی بلند ترین عمارت بھی رہ چکی ہے۔ اس کے ماہر تعمیرات اسکڈمور، اوونگز اینڈ میرل کمپنی کے بروس گراہم اور فضل الرحمن خان تھے۔
عمارت کی تعمیر کا آغاز اگست 1970ء میں ہوا اور 1973ء میں اس نے نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کا ریکارڈ توڑ کردنیا کی سب سے بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل کیا۔
سیئرز ٹاور میں کل 108 منزلیں ہیں اور تعمیر کی تکمیل پر اس کی بلندی 1450 فٹ اور 7 انچ تھی لیکن فروری 1982ء میں ٹیلی وژن انٹینا کی تنصیب سے اس کی بلندی 1707 فٹ یعنی 520 میٹر تک پہنچ گئی۔ جون 2000ءمیں مغربی انٹینا مزید بلند کردیا گیا جس سے یہ بلندی 1729 فٹ (527 میٹر) تک جاپہنچی۔

سکواش

سکواش دو کھلاڑیوں کے درمیان بند کمرے میں کھیلاجاتا ہے۔ اس میں کورٹ کی سطح ہلکی ڈھلوان ہوتی ہے۔ اس لیے فٹنس کے لحاظ سے مشکل ترین کھیلوں میں شمار ہوتی ہے۔ پاکستان اس کھیل میں کافی نمایاں مقام رکھتا ہے لیکن حالیہ برسوں میں یہ کھیل پاکستان میں زوال پذیر ہے۔

برٹش اوپن چیمپئن شپ اور ورلڈ چیمپئن شب میں پاکستانیوں خصوصا جہانگیر خان، جان شیر خان کے حیرت انگیز ریکارڈ ہیں۔

زین الدین یزید زیدان

زین الدین یزید زیدان (انگریزی:Zinedine Zidane) (پیدائش: 23 جون 1972ء) المعروف زیزو فرانس کے مشہور فٹ بالر تھے جنہوں نے یوونٹس اور ریال میڈرڈ سمیت 4 فٹ بال کلبوں کی بھی نمائندگی کی۔ انہوں نے دو عالمی کپ ٹورنامنٹس میں فرانس کی نمائندگی کی جن میں 1998ء کا عالمی کپ بھی شامل ہے جس میں فرانس نے عالمی چیمپین بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ علاوہ ازیں تین یورپی چیمپین شپس میں بھی ملکی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا جس میں سے 2000ء میں فرانس براعظمی چیمپین بنا تھا۔

زیدان 23 جون 1972ء کو فرانس کے ساحلی شہر مارسے (Marseille)میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین اسماعیل اور ملکہ کا بنیادی الجزائر سے تھا جو ہجرت کرکے فرانس آئے تھے۔ زیدان فرانس اور الجزائر دونوں ممالک کی شہریت کے حامل ہیں۔
زیدان نے اس وقت عالمی افق زبردست شہرت حاصل کی جب انہوں نے 1998ء کے ورلڈ کپ میں برازیل کے خلاف ہیڈر کے ذریعے دو گول کیے اور ملک کو تاریخ میں پہلی بار عالمی چیمپین بنا دیا۔ انہوں نے یورو 2000ء میں بھی ملک کو براعظمی فاتح بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ کلب سطح پر انہوں نے یوونٹس اور ریال میڈرڈ کی جانب سے بالترتیب اٹلی اور اسپین کی قومی چیمپین شپ جیتیں۔2006ء کے ورلڈ کپ کے اختتام پر انہیں ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جس پر انہیں گولڈن بال ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کی زیر قیادت فرانسیسی ٹیم عالمی کپ کے فائنل میں پہنچی تاہم اطالوی حریف پر قابو نہ پا سکی۔ زیدان کے اس آخری میچ میں ان کے کیریر کا اختتام انتہائی افسوسناک انداز میں ہوا جب انہوں نے اطالوی دفاعی کھلاڑی مارکو میٹرازی کے سینے پر ٹکر مار کر انہیں زمین پر گرا دیا اور ریڈ کارڈ دکھائے جانے کے باعث میدان بدر کر دیے گئے۔
زیدان نے تین مرتبہ (1998ء، 2000ء، 2003ء میں) فیفا ورلڈ پلیئر آف دی ایئر کا اعزاز جیتتے ہوئے عالمی ریکارڈ قائم کیا جبکہ وہ تین مرتبہ (1997ء، 2002ء، 2006ء میں) اس فہرست کے اولین تین کھلاڑیوں میں بھی شامل رہے۔ وہ 1998ء میں یورپین فٹ بالر آف دی ایئر بھی قرار پائے۔ 2001ء میں ان کی ریال میڈرڈ منتقلی کے لیے ادا کی گئی 66 ملین یورو (87 ملین امریکی ڈالرز، 47 ملین پاؤنڈز) کی رقم اب تک کا عالمی ریکارڈ ہے۔ 2004ء میں یوئیفا گولڈن جوبلی پول میں انہیں گذشتہ 50 سالوں کا بہترین یورپی کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ وہ عظیم برازیلی فٹ بالر پیلے کی 125 عظیم زندہ فٹ بالرز کی درجہ بندی "فیفا 100" میں بھی شامل تھے۔
زیدان نے عالمی فٹبال کپ 2006ء کے بعد پیشہ ورانہ فٹ بال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔


روشن خان

سکواش کے سابق عالمی چیمپئن ۔ ورلڈ سکواش فیڈریشن کے صدر اور سکواش کے سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان کے والد ۔ پشاور میں پیدا ہوئے۔ان کے والد آرمی میں ملازم تھے لیکن انہوں نے پاکستان نیوی میں ملازمت اختیار کی۔ وہ بال بوائے تھے اور نیوی افسران جب سکواش کھیلتے تو وہ ان کو بال اٹھا کر دیا کرتے تھے۔ یہیں سے ہی ان میں سکواش کھیلنے کا شوق پیدا ہوا۔بعد میں انہیں نیوی کی جانب سے سکواش کے مقابلوں میں شرکت کرنے کا موقع ملا۔
ان کی ان کامیابیوں سے سکواش کی دنیا میں پاکستان کی طویل حکمرانی کا آغاز ہوا۔روشن خان نے پہلی مرتبہ انیس سو ستاون میں برٹش اوپن سکواش چیمپئن شپ جیتی تھی۔ وہ تین مرتبہ یو ایس اوپن کے فاتح بھی رہے۔
روشن خان کے بیٹے جہانگیر خان نے دس مرتبہ برٹش اوپن سکواش چیمپئن شپ جیتنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ جہانگیر چھ مرتبہ ورلڈ اوپن کے فاتح بھی رہے ہیں۔سکواش کی تاریخ میں روشن اور جہانگیر خان واحد باپ اور بیٹا ہیں کہ جنہوں نے برٹش اوپن ٹائٹل جیتا ہے۔روشن خان کو کئی ممالک نے کوچنگ کی پیشکش کی تھی جسے انہوں نے ٹھکرادیا اور ملک میں رہنے کو ترجیح دی۔ان کے تینوں بیٹوں طورسم خان، حسن خان اور جہانگیر خان نے سکواش کھیلی۔ دل کا دورہ پڑنے سے کراچی میں انتقال ہوا۔

لوف جسیم

لوفِ جسیم (Titan Arum) دنیا کا ایک تنے والا سب سے لمبا پودا ہے جس پر ایک پھول کھلتا ہے اور جس کی کوئی اور شاخ نہیں ہوتی۔ یہ اروم خاندان کا سب سے بڑا پودا ہے۔

وجۂ تسمیہ:
1.عام نام : لوف (Arum) پودوں کے ایک ایسے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جنکو انہی کے نام پر لوفان (Araceae) کہا جاتا ہے۔ اور چونکہ مذکورہ پھول جیسا کہ اوپر بیان ہوا arum خاندان کی سب سے بڑی پھولداری ہے اسی لیۓ اس لوف (arum) کے نام کے ساتھ Titan یعنی عظیم الجثہ یا جسیم لگایا جاتا ہے۔
2.نباتاتی نام : لوفان خاندان کی ایک جنس ایسی ہوتی ہے جنکے پھولوں یا پھولداری کے درمیان میں ایک دستہ نما جسم نکلتا ہے جسکو طلع (spadix) کہا جاتا ہے۔ اس جسم کی یا دستے کی شکل کی بنا پر انکو نر کے عضؤ تناسل (penis) سے تشبیہ دی جاتی ہے اور اس موٹی سے ڈنڈی یا دستہ نما ساخت کو phallus کا لاحقہ لگا کر ظاہر کرا جاتا ہے۔ phallus کا مطلب penis یا عضؤ تناسل ہوتا ہے اور چونکہ انکی شکل بھدی سی بھی محسوس ہوتی ہے اور غیر معین بھی ہوتی ہے اسی وجہ سے اسکے ساتھ amorphous یعنی بے شکل کا سابقہ لگا کر Amorpho-phallus کہا جاتا ہے، اردو میں اسے ذکر بیشکل کہتے ہیں۔ amorphous میں morphous کا مطلب شکل ہے جبکہ a کا سابقہ بے ، لا اور نا وغیرہ کے مفہوم میں لگایا جاتا ہے۔
ٹائٹان اروم صرف وسطی سماٹرہ، انڈونیشیا کے بارش والے جنگلات میں پایا جاتا ہے۔ انڈونیشیا میں اسے بنگا بینکائی کہتے ہیں جس کا مطلب ہے مردہ پودا۔ یہ نام اس لیے اسے دیا گیا ہے کیونکہ اس میں سے مردہ جانوروں کی بو آتی ہے۔
دریافت
اسے اطالوی ماہر نباتات ایڈوریڈ بکاری (Odoardo Beccari) نے 1878ء میں پہلی بار دیکھا اور یہ ریکارڈ پر آیا۔ اس نے جب اسکی جڑ کو کھودا تو یہ دیو قامت پھول ایک پیاز جیسی گانٹھ (Corm) میں سے نکل رہا تھا۔ یہ گانٹھ اسکی خوراک کا ذریعہ ہوتی ہے۔ اس گانٹھ کا گھیراؤ 5 فٹ تھا۔ دو آدمیوں نے اسے کھودا اور بڑی مشکل سے اسے باہر نکال سکے۔ ان میں سے ایک کا پاؤں پھسلا اور یہ عظیم الجثہ گانٹھ ٹوٹ گئی۔ یہ اسلۓ نازک تھی کیونکہ اس کا ڈھانچہ مکمل طور پر نباتاتی چربی سے بنا ہوا تھا۔ بکاری کو جنگل میں سے اروم کے کچھ چھوٹے پودے ملے جنھیں وہ یورپ کے نباتاتی باغوں میں بیجھنے میں کامیاب ہوا۔

زندگی کا چکر
اسکے بیج سے ایک پتا نکلتا ہے۔ جو ایک چھوٹے درخت کی طرح ہوتا ہے۔ یہ ایک سبز، مضبوط اور گول ستون کی طرح اوپر اٹھتا ہے۔ اپنی چوٹی پر یہ تین شاخوں میں بٹ جاتا ہے جس پر چھوٹے چھوٹے پتے ہوتے ہیں اور یہ ایک چھتری کی طرح پھیلا ہوتا ہے۔ ایک پورا اگا ہوا پتا 20 فٹ لمبا اور اسکی چھتری 15 فٹ کی ہوتی ہے۔ ہر سال پودا اپنے اس عظیم الجثہ پتے میں خوراک تیار کرتا ہے جو اسکی پھولتی ہوئی گانٹھ میں جمع ہوتی رہتی ہے۔ ہر سال پتہ ختم ہوجاتا ہے اور دوبارہ اگتا ہے 7 سالوں یا کئ سالوں بعد یہ پتہ آخری بار ختم ہوتا ہے اور پودہ 6 مہینے تک آرام کرتا ہے۔ جنگل کے فرش پر کوئی نشان نظر نہیں آتا کہ کہاں وہ گانٹھ موجود ہے پھر ایک بہت بڑی کونپل اس ننگی زمین سے نکلتی ہے یہ سال کے کس وقت یا کس مخصوص لمحے میں نکلتی ہے کوئی نہیں جانتا۔ کچھ دنوں تک بغیر کھلے یہ ایسے ہی رکی رہتی ہے۔ پھر اچانک بہت بڑی رفتار سے اپنی پوری بلندی تک یہ پھول کھل اٹھتا ہے۔ اس کا طلع (Spadix) پتی میں سے باہر نکلتا ہے اور پتی اپنے آپ کو کھولتی ہے۔ ٹائٹن اروم کا واحد تنا 3 میٹر (10 فٹ) اونچا ہوتا ہے۔ اسکا سٹا 9 فٹ لمبا اور اسکے ارد گرد اسکی رنگین پتی 4 فٹ اونچی ہوتی ہے اور اس گریبانہ (Spathe) کا ایک طرف سے سامنے کی طرف کا فاصلہ 3 فٹ ہے جس ميں گہری سلوٹیں بنی ہوئی ہوتی ہیں۔ پتی کا رنگ باہر کی طرف سے سبزی مائل کریم ہوتا ہے جبکہ اندر والا حصہ کلیجی رنگ کا ہوتا ہے۔ اس کا سٹا ہلکے پیلے رنگ کا ہوتا ہے اور اندر سے کھوکھلا ہوتا ہے۔ پتی کا رنگ دار حصہ جو باہر سے کلیجی کی طرح سرخ ہے پیندے کی طرف ہلکا ہوتا جاتا ہے اور اپنی گہرائی میں ایسے ہو جاتا ہے جیسے روشنی جل رہی ہو۔ سٹے کی بنیاد میں اسکے اردگرد تسبیح کے دانوں کی طرح نر حصے ہیں جبکہ اسکے نیچے بڑے اور گلابی رنگ کے دانے مادہ حصے ہیں جن کے اوپر والے حصے جامنی اور چوٹی پیلی ہوتی ہے۔ دو دن بعد پھول ختم ہونے لگتا ہے سٹا جھک جاتا ہے اور پتی اندر کو مڑتی ہے اور سٹے کو مضبوطی سے اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے اور ایک مضبوط تھیلی کی شکل اختیار کر لیتی ہے اس کے اندر محفوظ، پھول کے مادہ حصے پھولنے لگتے ہیں۔ اس کا نچلا تنا بڑھتا رہتا ہے اور اس ناشپاتی کی شکل کی تھیلی کو ہوا میں اونچا لے جاتا ہے کچھ وقت بعد یہ تھیلی ختم ہو جاتی ہے ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے بیروں جتنے دانے ظاہر ہوتے ہیں جو 6 انچ لبے ہوتے ہیں اور تنے کے ارد گرد پٹی کی شکل میں پھیلے ہوتے ہیں۔ پھر یہ شوخ سرخ رنگ میں تبدیل ہوجاتے ہیں پرندے پھلوں کی اس شاندار دعوت کو کھانے آتے ہیں اور اسکے بیج بھی میلوں دور تک لے جاتے ہیں۔

اسکے سٹے میں ایک شگاف ہوتا ہے جس میں سے بو نکل کر پھیلتی ہے۔ یہ بو گلے سڑے گوشت جیسی ہوتی ہے اور گوشت کھانے والے کیڑوں اور مکھیوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے اور یہ آکر اس کو بیج بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ پھول کی عمر کیونکہ محض دو دن ہوتی ہے اس لیۓ اس مختصر عرصے میں کیڑوں کو اپنی طرف کھینچنے کے لیۓ پودے کو پورا زور لگانا پڑتا ہے چنانچہ اسکا سٹا ایک فیکٹری کی چمنی کی طرح کام کرتا ہے کا جس میں دھوان نکلتا ہے۔ جب یہ پھول کھلتا ہے تو اسکا درجہ حرارت انسانی درجہ حرارت کے برابر ہوتا ہے جو اسکی بو کو ہوا میں پھیلانے میں مدد دیتا ہے۔
نر اور مادہ دونوں حصے ایک ہی پودے میں ہوتے ہیں۔ مادہ حصہ پہلے کھلتا ہے پھر ایک یا دو دن بعد نر حصہ۔ اس طرح انکی آپس میں تولید نہیں ہو سکتی۔

ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ

ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ امریکہ کے شہر نیویارک میں قائم ایک بلند عمارت ہے جسے امریکی انجمن برائے شہری انجینیئرز نے جدید دنیا کے 7 عجائبات میں سے ایک قرار دیا ہے۔

شریو، لیمب اینڈ ہیرمون کی ڈیزائن کردہ یہ عمارت 1931ء میں مکمل ہوئی اور 1972ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی تعمیر تک دنیا کی بلند ترین عمارت کے اعزاز کی حامل رہی۔ 11 ستمبر 2001ء کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی تباہی کے بعد ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ ایک مرتبہ پھر نیویارک شہر کی بلند ترین عمارت بن چکی ہے۔ یہ شکاگو کے سیئرز ٹاور کے بعد امریکہ کی بلند ترین عمارت ہے۔
عمارت کی کل بلندی انٹینا سمیت ایک ہزار 454 فٹ (443 میٹر) ہے جبکہ چھت تک بلندی 1250 فٹ (381میٹر) ہے۔ ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ میں 102 منزلیں ہیں۔ یہ 100 سے منزلیں رکھنے والی دنیا کی پہلی عمارت ہے جبکہ ریکارڈ 41 سال یہ دنیا کی بلند ترین عمارت رہی۔
ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ میں 6 ہزار 500 کھڑکیاں، 73 برقی سیڑھیاں اور 1860 سیڑھیاں ہیں۔
یکم مئی 2006ء کو ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ نے اپنی 75 ویں سالگرہ منائی۔
اپنے قیام سے 1940ء کی دہائی تک عمارت کے اکثر دفاتر خالی پڑے تھے اور یہ "ایمپٹی اسٹیٹ بلڈنگ" مشہور ہوگئی۔ ابتدائی سالوں میں 30 سے زائد افراد نے عمارت کی چھت سے کود کر خود کشی کی۔ 1947ء میں تین ہفتوں کے دوران 5 افراد کی کودنے کی کوشش پر مشاہداتی ٹیرس پر باڑھ نصب کردی گئی۔
Last edited by میاں محمد اشفاق on Thu Aug 09, 2012 12:06 am, edited 1 time in total.
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: ورلڈ ریکارڈ

Post by میاں محمد اشفاق »

باقی پھر سہی :whew:
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by اضواء »

مفید معلومات پر آپ کا بہت بہت شکریہ ...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by بلال احمد »

زبردست معلوماتی شیئرنگ پر شکریہ بھائی
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by چاند بابو »

بہت خوب میاں صاحب بہت بیش قیمت معلومات شئیر کرنے کا شکریہ.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by میاں محمد اشفاق »

پسند کرنے کا شکریہ
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by میاں محمد اشفاق »

نورس مک رائیٹر

Image
پیدائش: 12 اگست 1925ء

انتقال: اپریل 2004ء


دنیا کی سب سے شہرت یافتہ کتاب ’ گنیز ورلڈ ریکارڈز‘ کے بانی ۔ لندن میں پیدا ہوئے۔ نورس اور ان کے جڑواں بھائی روس نے ابتدائی تعلیم مالربورو سے حاصل کی اور اس کے بعد وہ آکسفورڈ ہجرت کر گئے جہاں انہوں نے رائل نیوی میں بھی اپنے فرائض دیئے۔وہ ایک معروف کھلاڑی تھے جنہوں نے آزاد صحافی کی حیثیت سے کئی اخباروں میں کام کیا۔ جن میں بی بی قابلِ ذکر ہے۔ انھوں نے انیسو ساٹھ سے انیسو بہاتر میں منعقد ہوئے اولمپکس گیم میں ایک کمنٹریٹر کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

انیسو پچاس کے عشرے میں ان دو بھائیوں نے ایک کمپنی قائم کی جو کہ مختلف اعدادو شمار کا ریکارڈ رکھنے اور مختلف اخبارات کی سپلائی کے کام کی حیثیت سے جانی جاتی تھی۔وہ ہمیشہ مختلف ریکارڈز سے لطف اندوز ہوتے رہے ہیں انھوں نے انیسو پچپن میں عالمی شہرت یافتہ کتاب ’گنیز بک‘ لکھنے کا کام سر انجام دیا جو انھوں نے سولہ ہفتوں میں مکمل کر لیا۔ تقریباً ایک سال بعد اس کتاب کا نام بدل کر ‘گنیز بک آف ورلڈ‘ رکھا گیا اور اسکی سو ملین سے زائد جلدیں فروخت ہو چکی ہیں۔یہ وہی مفید کتاب ہے جس نے عام انسان کو یہ معلومات فراہم کی کہ دنیا کا سب سے بڑا اور دنیا کا سب سے چھوٹا انسان کون ہے۔
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by بلال احمد »

معلومات میں اضافہ کیلئے شکریہ ;fl;ow;er; ;fl;ow;er;
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by پپو »

v;g v;g
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by میاں محمد اشفاق »

جاوید میانداد

(مکمل نام: محمد جاوید میانداد، پیدائش 12 جون 1957ء، کراچی، پاکستان )

پاکستان کے مایہ ناز اور عالمی شہرت کے حامل کرکٹر جو 1975ء سے لیکر 1996ء تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلتے رہے اور پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ اور ایک روزہ میچوں کے کپتان رہے۔ جاوید میانداد ابھی تک، ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ اسکور بنانے والے بلے باز ہیں۔ جاوید میانداد کو پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ کا سب سے مستند بلے باز بھی سمجھا جاتا ہے۔

کیریئر

جاوید میانداد کا بین الاقوامی کرکٹ کیریئر تقریباً 21 سالوں پر محیط ہے اور ایک روزہ بین الاقومی میچوں میں ابھی تک کسی بھی کھلاڑی کا، 20 سال اور 272 دنوں کے ساتھ سب سے لمبا کیریئر ہے ۔ اسکے علاوہ انکے اس طویل کیریئر کی ایک اور منفرد بات یہ ہے کہ ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کے عالمی کپ (آئی سی سی ورلڈ کپ) میں انہوں نے چھ دفعہ شرکت کی، 1975ء کے پہلے ورلڈ کپ سے 1996ء کے چھٹے ورلڈ کپ تک، دنیا کے کسی دیگر کھلاڑی کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہے۔
ٹیسٹ کیریئر

جاوید میانداد کے بین الاقومی ٹیسٹ کیریئر کا آغاز نوعمری میں ہوا جب 19 سال کی عمر میں آپ نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ کے خلاف قذافی سٹیڈیم، لاہور میں 9 اکتوبر، 1976ء کو کھیلا اور اپنے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی ہی اننگز میں، میچ کے پہلے ہی دن، سینچری بنا کر شائقینِ کرکٹ کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا اور اپنے آئندہ آنے والے یادگار کیریئر کی بنیاد رکھی۔ اس ٹیسٹ سینچری نے ان کو دو یادگار ریکارڈ دیے، ایک تو یہ کہ وہ عباد اللہ کے بعد دوسرے پاکستانی بلے باز بن گئے جنہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں سینچری اسکور کی۔ دوسرے یہ کہ وہ اس وقت سب سے کم عمر ٹیسٹ سینچری بنانے والے بلے باز گئے، اس وقت میانداد کی عمر 19 سال اور 119 دن تھی، اب یہ عالمی ریکارڈ انکے پاس نہیں بلکہ بنگلہ دیش کے کھلاڑی محمد اشرافل کے پاس ہے جنہوں نے 17 سال اور 61 دن کی عمر میں ٹیسٹ سینچری اسکور کی۔

انکی اس پہلی ٹیسٹ سیریز کے تیسرے میچ میں جو 30 اکتوبر، 1976 کو نیشنل سٹیڈیم، کراچی میں کھیلا گیا، جاوید میانداد نے ایک اور عالمی ریکارڈ بنایا جب میچ کے دوسرے دن 31 اکتوبر کو انہوں نے ڈبل سینچری اسکور کی اور دنیائے کرکٹ کے سب سے کم عمر ڈبل سینچری اسکور کرنے والے بلے باز بن گئے ۔ اس وقت میانداد کی عمر 19 سال اور 141 دن تھی، پہلے یہ ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے بلے باز جارج ہیڈلی کا تھا جو انہوں نے 1930ء میں انگلینڈ کے خلاف بنایا تھا اور میانداد نے اس ریکارڈ کو 46 سال بعد توڑا لیکن میانداد کا ریکارڈ ابھی تک محفوظ ہے اور 34 سال گزر جانے کے بعد بھی وہ دنیائے کرکٹ کے سب سے کم عمر ٹیسٹ ڈبل سینچری بنانے والے بلے باز ہیں۔
اپنی اس پہلی ٹیسٹ سیریز کے تین میچوں کی پانچ اننگزوں میں 126 کی اوسط سے 504 اسکور کرنے کے بعد اگلی کچھ ٹیسٹ سیریز میں جو پاکستان سے باہر ہوئیں جاوید میانداد کسی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے، بالخصوص، پاکستان کےانگلینڈ کے دورے 1978ء میں جس میں تین میچوں میں میانداد نے 15 کی اوسط سے صرف 77 اسکور بنائے۔ اسکے بعد بھارت کے دورہ پاکستان 1978ء میں میانداد نے ایک بار پھر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اس سیریز میں دو سنچریاں اسکور کیں۔

میانداد نے اپنی اس اچھی فارم کو برقرار رکھا اور اگلے سال 1979ء نے پاکستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا دورہ کیا تو ان دونوں سیریز میں میانداد نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور دونوں ٹیموں کے خلاف سینچریاں اسکور کیں، نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ میں بننے والی سینچری (160*) گو ان کے کیریئر کی پانچویں سینچری تھی لیکن پاکستان سے باہر یہ انکی پہلی سینچری تھی۔

بھارت کا دورہ 1982ء / 1983ء میانداد کیلیے کئی لحاظ سے یادگار ثابت ہوا، اس سیریز کے چھ میچوں کی چھ اننگزوں میں میانداد نے 118٫80 کی اوسط سے دو سینچریوں اور ایک نصف سینچری کے ساتھ 594 اسکور بنائے جس میں انکی حیدر آباد میں کھیلی گئی 280 اسکور کی ناقابلِ شکست اور یادگار اننگز بھی شامل تھی۔ میانداد کے کیریئر کی یہ دوسری ڈبل سینچری تھی۔

میانداد نے اپنے کیریئر میں چھ ڈبل سینچریاں اسکور کی ہیں، جو کہ کسی بھی پاکستانی کی سب سے زیادہ ڈبل سینچریاں ہیں جب کہ عالمی فہرست میں ڈبل سینچریوں کے لحاظ سے وہ چوتھے نمبر پر ہیں۔



باب وولمر


پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر 14 مئی، 1948ء کو ہندوستان کے شہر کانپور میں پیدا ہوئے۔

کرکٹ

وولمر نے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی ابتداء 1968 میں بیس سال کی عمر میں برطانیہ کی کاونٹی کینٹ کی ٹیم سے کی۔

بقول ان کے کرکٹ سے ان کا پہلا تعارف اس وقت ہوا جب وہ تین سال کے تھے اور ان کے والد نے ان کے پنگھوڑے میں گیند اور بلا رکھ دیئے تھے۔

چشم دید گواہ

گیارہ برس کی عمر میں 1959 میں کراچی میں انہوں نے پاکستانی کھلاڑی حنیف محمد کی فرسٹ کلاس کرکٹ کی 499 رنز کی ریکارڈ ساز اننگز دیکھی اور 1995 میں جب ویسٹ انڈین کھلاڑی برائن لارا نے 501 رنز کی اننگز کھیل کر یہ ریکارڈ توڑا تو اس وقت بھی وولمر سٹیڈیم میں موجود تھے۔ وولمر اس بات پر بہت فخر کیا کرتے تھے کہ انہوں نے یہ دونوں تاریخ ساز اننگز دیکھیں۔

کیرئیر

وہ دائیں ہاتھ سے بلے بازی اور درمیانی رفتار سے بالنگ کرتے تھے۔ انہیں 1975 میں برطانیہ کی طرف سے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ کیپ دی گئی۔ انہوں نے اپنا آخری ٹیسٹ میچ بھی انیس سو اکیاسی میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا۔

برطانیہ کی طرف سے کھیلتے ہوئے انہوں نے انیس ٹیسٹ میچوں کی چونتیس اننگز میں 1059 رنز بنا رکھے تھے۔ ایک اننگز میں ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 149 رنز تھا۔

اس کے علاوہ انہوں نے چھ ایک روزہ میچ اور تین سو پچاس فرسٹ کلاس میچ بھی کھیلے۔ٹیسٹ کرکٹ میں اگرچہ وولمر کی وکٹوں کی تعداد صرف چار تھی لیکن فرسٹ کلاس کرکٹ میں انہوں نے 420 وکٹیں لیں۔

کوچنگ

ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لیتے ہی وولمر نے جنوبی افریقہ میں کوچنگ شروع کر دی۔باب وولمر کو 1994 میں جنوبی افریقہ کی قومی ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا اور وہ اس عہدے پر 1999 تک کام کرتے رہے۔ اس دوران جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کی ایک روزہ میچوں میں جیتنے کی شرح تہتر فیصد رہی جبکہ پندرہ میں دس ٹیسٹ میچوں میں بھی کامیابی حاصل کی۔

جنوبی افریقہ کی کوچنگ چھوڑنے کے فیصلے کے حوالے سے وولمر کہتے تھے کہ 1999 کے ورلڈ کپ میں جب ان کی ٹیم فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کر سکی تو انہوں نے استعفیٰ دینا ہی مناسب سمجھا۔

پاکستانی کوچ





باب وولمر بحیثیت پاکستانی کوچ
انہیں سال 2005 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا اور 2007 کے ورلڈ کپ کے ابتدائی مرحلے میں ہی پاکستانی ٹیم کی پہلے ویسٹ انڈیز اور پھر آئر لینڈ جیسی نوآموز ٹیم کے ہاتھوں شکست پر ان کے مستعفی ہونے کی نوبت ہی نہ آئی۔

کوچنگ کی جاب کے بارے میں وولمر کا کہنا تھا کہ اس میں سفر بہت کرنا پڑتا ہے اور گھر سے دور ہوٹلوں میں رہنا پڑتا ہے، جس کا صحت پر بڑا اثر پڑتا ہے۔ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کے حوالے سے وہ کہا کرتے تھے ’یہ باقی ٹیموں کی کوچنگ سے مختلف ہے‘۔

وولمر نے دس ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کی جن میں سے پاکستان نے چار جیتیں، تین ہاریں اور تین کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔انہوں نے مجموعی طور پر اٹھائیس ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کے کوچ کے فرائض انجام دیئے جن میں دس ٹیسٹ پاکستان نے جیتے، گیارہ ہارے اور سات برابری پر ختم ہوئے۔

بطور کوچ، باب وولمر نے انہتر ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی جن میں سے پاکستان نے سینتیس جیتے، انتیس ہارے جبکہ تین میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا

انتقال

کرکٹ عالمی کپ 2007 میں پاکستانی کی آئرلینڈ کے ہاتھوں شرمناک شکست کے بعد 18 مارچ، 2007ء کو ان کو ان کے ہوٹل کے کمرے میں مردہ پایا گیا۔ پولیس نے ان کی موت کو قتل قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔12 جون 2007 کو جمیکن پولیس حکام نے تصدیق کر دی کہ ان کی موت طبعی وجوہات کی وجہ سے ہوئی تھی۔تین غیر جانبدار پتھالوجسٹس کی رپورٹس اور ٹاکسالوجی ٹیسٹ سے یہ واضح ہوا کہ وولمر طبعی موت کا شکار ہوئے اور ان کے جسم میں کسی قسم کا زہر موجود نہیں تھا۔ یوں کئی مہینوں تک ان متنازعہ موت کا مسئلہ حل ہوا۔
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ورلڈ ریکارڈز

Post by اضواء »

معلومات پئیش کرنے پر آپ کا بہت بہت شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: گنیز ورلڈ ریکارڈز

Post by میاں محمد اشفاق »

Image

یہ تصویر مسز ویویان ویلر کی ہے، آپ محترمہ امریکی شہری ہیں اور قدرتی طور پر زنانہ ساڑھے پچیس سنٹی میٹر لمبی ترین داڑھی کی مالکہ۔ سن 2014 کے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں ان کا نام لکھا جانا متوقع ہے۔
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: گنیز ورلڈ ریکارڈز

Post by بلال احمد »

معلومات میں اضافہ کے لیے شکریہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: گنیز ورلڈ ریکارڈز

Post by چاند بابو »

بہت خوب شئیرنگ کا شکریہ میاں صاحب.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: گنیز ورلڈ ریکارڈز

Post by افتخار »

مفید معلومات پر آپ کا بہت بہت شکریہ
Post Reply

Return to “معاشرہ اور معاشرت”