برطانوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ایسا کمپیوٹر پروگرام تیار کیا ہے جو ٹوئٹر استعمال کرنے والوں کا موڈ جان سکے گا۔
ایموٹو (Emotive) نامی اس پروگرام کے ذریعے سائنسدان کسی بھی ملک کے رہائشیوں کی جانب سے کی گئی ٹوئٹس کو لے کر اس موضوع پر اس ملک کا موڈ جانا جا سکے گا۔
لو برا یونیورسٹی کی ٹیم نے یہ پروگرام تیار کیا ہے۔
ٹیم کا کہنا ہے کہ ان کا پروگرام ایک سیکنڈ میں دو ہزار ٹوئٹس کو سکین کر سکتا ہے اور آٹھ انسانی جذبات کے مطابق ٹوئٹس کا تعین کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایموٹو کے ذریعے کسی بھی ملک میں پائی جانے والی کشیدگی پر قابو پایا جا سکتا ہے اور خطرات کی پہلے ہی سے نشاندہی کی جاسکتی ہے۔
یونیورسٹی کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام ہر ٹوئٹ کو غصے، نفرت، خوف، خوشی، غم، حیرانگی، شرم اور کنفیوژن کے مطابق ان کا تعین کرسکتا ہے۔
ٹیم کے سربراہ پروفیسر ٹوم جیکسن کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر جو تبصرے کیے جاتے ہیں وہ لوگوں کی ذہنی کیفیت کے حوالے سے بالکل درست ہوتے ہیں۔
’وولچ میں فوجی لی رگبی کی موت کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پایا گیا۔ لوگوں نے اس حملے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کیا اور کچہ نے اس واقعے کو مسلمانوں کے خلاف نسلی نفرت پھیلانے کے لیے استعمال کیا۔‘
پروفیسر جیکسن نے کہا کہ جب لی رگبی کے خاندان نے مشتعل نہ ہونے کی بات کی تو ’فوراً لوگوں نے بھی مثبت پیغامات لکھنے شروع کردیے‘۔
یہ پروگرام ابھی صرف برطانیہ ہی میں استعمال کیا جا رہا ہے لیکن ٹیم کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کو آسانی سے عالمی سطح پر ٹوئٹس کو سکین کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
[link]http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2013/09/130907_tweet_mood_rh.shtml[/link]
’ٹوئٹس سے قوم کے موڈ کو جانا جاسکتا ہے‘
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: ’ٹوئٹس سے قوم کے موڈ کو جانا جاسکتا ہے‘
بہت خوب ... بہترین معلومات کی شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]