غزل در غزل
Re: غزل در غزل
شیئرنگ کے لیے شکریہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
Re: غزل در غزل
قصہ ابھی حجاب سے آگے نہیں بڑھا
میں آپ ، وہ جناب سے آگے نہیں بڑھا
مدت ہوئی کتاب محبت شروع کیے
لیکن میں پہلے باب سے آگے نہیں بڑھا
لمبی مسافتیں ہوں مگر اس سوار کا
پاؤں ابھی راقاب سے اگی نہیں بڑھا
لوگوں نے سنگ و خشت کے قلعے بنا لیے
اپنا محل تو خواب سے آگے نہیں بڑھا
وہ تیری چال ڈھال کے بارے میں کیا کہے
جو اپنے احتساب سے آگے نہیں بڑھا
رخصار کا پتہ نہیں اُنہیں تو خوب ہو
دیدار ابھی نقاب سے آگے نہیں بڑھا
وہ لذّتِ گناہ سے محروم ہی رہا تبسم
جو خواہش ثواب سے آگے نہیں بڑھا
میں آپ ، وہ جناب سے آگے نہیں بڑھا
مدت ہوئی کتاب محبت شروع کیے
لیکن میں پہلے باب سے آگے نہیں بڑھا
لمبی مسافتیں ہوں مگر اس سوار کا
پاؤں ابھی راقاب سے اگی نہیں بڑھا
لوگوں نے سنگ و خشت کے قلعے بنا لیے
اپنا محل تو خواب سے آگے نہیں بڑھا
وہ تیری چال ڈھال کے بارے میں کیا کہے
جو اپنے احتساب سے آگے نہیں بڑھا
رخصار کا پتہ نہیں اُنہیں تو خوب ہو
دیدار ابھی نقاب سے آگے نہیں بڑھا
وہ لذّتِ گناہ سے محروم ہی رہا تبسم
جو خواہش ثواب سے آگے نہیں بڑھا
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: غزل در غزل
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
Re: غزل در غزل
" زبان ِ غیر سے کیا شرح ِ آرزو کرتے "
وُہ خُود اگر کہیں مِلتا تو گُفتگُو کرتے
وُہ زخم جِس کو کِیا نوک ِآفتاب سے چاک
اُسی کو سوزَن ِ مہتاب سے رفُو کرتے
سواد ِ دل میں لہُو کا سُراغ بھی نہ ملا
کِسے اِمام بناتے کہاں وضو کرتے
وُہ اِک طلِسم تھا ، قُربت میں اُس کے عُمر کٹی
گلے لگا کے اُسے ، اُس کی آرزُو کرتے
حلَف اُٹھائے ہیں مجبُوریوں نے جِس کے لیے
اُسے بھی لوگ کِسی روز قِبلہ رُو کرتے
جنُوں کے ساتھ بھی رسمیں ، خرد کے ساتھ قید
کِسے رفیق بناتے کِسے عدُو کرتے
حجاب اُٹھا دِیے خُود ہی نگار خانوں نے
ہمیں دِماغ کہاں تھا کہ آرزُو کرتے
وُہ خُود اگر کہیں مِلتا تو گُفتگُو کرتے
وُہ زخم جِس کو کِیا نوک ِآفتاب سے چاک
اُسی کو سوزَن ِ مہتاب سے رفُو کرتے
سواد ِ دل میں لہُو کا سُراغ بھی نہ ملا
کِسے اِمام بناتے کہاں وضو کرتے
وُہ اِک طلِسم تھا ، قُربت میں اُس کے عُمر کٹی
گلے لگا کے اُسے ، اُس کی آرزُو کرتے
حلَف اُٹھائے ہیں مجبُوریوں نے جِس کے لیے
اُسے بھی لوگ کِسی روز قِبلہ رُو کرتے
جنُوں کے ساتھ بھی رسمیں ، خرد کے ساتھ قید
کِسے رفیق بناتے کِسے عدُو کرتے
حجاب اُٹھا دِیے خُود ہی نگار خانوں نے
ہمیں دِماغ کہاں تھا کہ آرزُو کرتے
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
Re: غزل در غزل
[center]اگر ہو سکے تو کرو خود میں کشش پیدا ،
ہر کسی کو حسرت سے دیکھا نہیں کرتے
ہر شخص نہیں ہوتا ہر شخص کے قابل ،
ہر شخص کو اپنے لیے سوچا نہیں کرتے[/center]
ہر کسی کو حسرت سے دیکھا نہیں کرتے
ہر شخص نہیں ہوتا ہر شخص کے قابل ،
ہر شخص کو اپنے لیے سوچا نہیں کرتے[/center]
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: غزل در غزل
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
-
- کارکن
- Posts: 22
- Joined: Sun May 05, 2013 8:36 pm
- جنس:: عورت
- Location: لاہور پاکستان
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: غزل در غزل
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: غزل در غزل
عمدہ شیئرنگ کے لیے شکریہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: غزل در غزل
ارے یہ سارہ چوہدری صاحبہ کون ہیں انہیں میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا اردونامہ پر یا شاید بھول گیا.
کیا ان کا تعارف کہیں موجود ہے.
اگر ہے تو کہاں.
اضواء بہنا بتائیں.
بہرحال سارہ چوہدری صاحبہ آپ کی شئیرنگ بہت عمدہ لگی شکریہ.
کیا ان کا تعارف کہیں موجود ہے.
اگر ہے تو کہاں.
اضواء بہنا بتائیں.
بہرحال سارہ چوہدری صاحبہ آپ کی شئیرنگ بہت عمدہ لگی شکریہ.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: غزل در غزل
چاند بھیا یہ ہی ہے ہماری بہنا سارہ چودریچاند بابو wrote:ارے یہ سارہ چوہدری صاحبہ کون ہیں انہیں میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا اردونامہ پر یا شاید بھول گیا.
کیا ان کا تعارف کہیں موجود ہے.
اگر ہے تو کہاں.
اضواء بہنا بتائیں.
بہرحال سارہ چوہدری صاحبہ آپ کی شئیرنگ بہت عمدہ لگی شکریہ.
[link]http://urdunama.org/forum/viewtopic.php?f=3&t=9136[/link]
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- معاون خاص
- Posts: 5391
- Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
- جنس:: مرد
- Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
- Contact:
Re: غزل در غزل
[center]ہے محبت کا سِلسلہ کچھ اور
درد کُچھ اور ہے دَوا کُچھ اور
غم کا صحرا عجیب صحرا ہے
جتنا کاٹا یہ بڑھ گیا کُچھ اور
بھیڑ میں آنسوؤں کی سُن نہ سکا
تم نے شاید کہا تو تھا کچھ اور
کم نہیں وصل سے فراق ترا
اِس زیاں میں ہے فائدہ کُچھ اور
دل کِسی شے پہ مُطمئن ہی نہیں
مانگتا ہے یہ اژدہا، کُچھ اور
تیرے غم میں حسابِ عُمر رواں
جتنا جوڑا، بِکھر گیا کُچھ اور
وصل کی رات کاٹنے والے
ہے شبِ غم کا ذائقہ کُچھ اور
ہر طرف بھیڑ تھی طبیبوں کی
روگ بڑھتا چلا گیا کُچھ اور
کٹ گئے دھار پہ زمانے کی
ہم سے امجد نہ ہوسکا کُچھ اور
امجد اسلام امجد[/center]
درد کُچھ اور ہے دَوا کُچھ اور
غم کا صحرا عجیب صحرا ہے
جتنا کاٹا یہ بڑھ گیا کُچھ اور
بھیڑ میں آنسوؤں کی سُن نہ سکا
تم نے شاید کہا تو تھا کچھ اور
کم نہیں وصل سے فراق ترا
اِس زیاں میں ہے فائدہ کُچھ اور
دل کِسی شے پہ مُطمئن ہی نہیں
مانگتا ہے یہ اژدہا، کُچھ اور
تیرے غم میں حسابِ عُمر رواں
جتنا جوڑا، بِکھر گیا کُچھ اور
وصل کی رات کاٹنے والے
ہے شبِ غم کا ذائقہ کُچھ اور
ہر طرف بھیڑ تھی طبیبوں کی
روگ بڑھتا چلا گیا کُچھ اور
کٹ گئے دھار پہ زمانے کی
ہم سے امجد نہ ہوسکا کُچھ اور
امجد اسلام امجد[/center]
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: غزل در غزل
بہترین ہے آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]