غزل در غزل
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
غزل در غزل
بات کرتے ہی یہ کہہ اُٹھتے ہو منشا کیا ہے؟
بات کرنے کا تمہارے یہ طریقہ کیا ہے؟
ضد پر آجاؤں تو جی بھر کے ستا کر چھوڑوں
تو نے اے چھیڑنے والے مجھے سمجھا کیا ہے؟
اس نے عرضِ تمنا کی اجازت دے دی
میں ہوں اس سوچ میں یارب کہ تمنا کیا ہے؟
درد تو بخش دیا خیر کوئی بات نہیں
اب ذرا یہ تو کہو اس کا مداوا کیا ہے؟
تم سے کرتا ہے شکایت جو کوئی کرنے دو
اس میں سچ پوچھو تو نقصان تمہارا کیا ہے؟
ایک اظہارِ محبت پہ یہ غصہ؟ توبہ!
جانے بھی دیجئے ان باتوں میں رکھا کیا ہے
میں کبھی یہ نہ کہونگا کہ کرم کیجئے آپ
آپ خود سوچئے الفت کا تقاضہ کیا ہے
رنج اٹھاتے ہیں ستم سہتے ہیں چُپ رہتے ہیں
جانتے ہیں کہ شکایات سے ہوتا کیا ہے
رنج دن رات کا دیکھا نہیں جاتا اختر
نہیں معلوم کہ اس عشق میں ہونا کیا ہے
بات کرنے کا تمہارے یہ طریقہ کیا ہے؟
ضد پر آجاؤں تو جی بھر کے ستا کر چھوڑوں
تو نے اے چھیڑنے والے مجھے سمجھا کیا ہے؟
اس نے عرضِ تمنا کی اجازت دے دی
میں ہوں اس سوچ میں یارب کہ تمنا کیا ہے؟
درد تو بخش دیا خیر کوئی بات نہیں
اب ذرا یہ تو کہو اس کا مداوا کیا ہے؟
تم سے کرتا ہے شکایت جو کوئی کرنے دو
اس میں سچ پوچھو تو نقصان تمہارا کیا ہے؟
ایک اظہارِ محبت پہ یہ غصہ؟ توبہ!
جانے بھی دیجئے ان باتوں میں رکھا کیا ہے
میں کبھی یہ نہ کہونگا کہ کرم کیجئے آپ
آپ خود سوچئے الفت کا تقاضہ کیا ہے
رنج اٹھاتے ہیں ستم سہتے ہیں چُپ رہتے ہیں
جانتے ہیں کہ شکایات سے ہوتا کیا ہے
رنج دن رات کا دیکھا نہیں جاتا اختر
نہیں معلوم کہ اس عشق میں ہونا کیا ہے
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
نظارہ تھا اک اور ہی منظر سے نکل کر
نظارہ تھا اک اور ہی منظر سے نکل کر
دیکھا جو سمندر کو سمندر سے نکل کر
پھرتا تھا کہیں خواب خلاؤں میں اکیلا
میں گردشِ افلاک کے محور سے نکل کر
اب یاد نہیں رہتی مجھے وقت کی گنتی
نسیاں میں پڑا رہتا ہوں ازبر سے نکل کر
کھو جاؤں گا اِک روز کسی خوابِ ابد میں
لیٹوں گا کفِ خاک پہ بستر سے نکل کر
لذّت کشِ خمیازہ ہوں اے حسرتِ نایافت
نایاب میں رہتا ہوں میّسر سے نکل کر
پھر رقص میں ہے حرفِ برہنہ سرِ محفل
پابندیِ آداب کی چادر سے نکل کر
گونجا ہے ندیم اب کے بڑے زور سے سر میں
اِک شورِ تمنّا دلِ خود سر سے نکل کر
دیکھا جو سمندر کو سمندر سے نکل کر
پھرتا تھا کہیں خواب خلاؤں میں اکیلا
میں گردشِ افلاک کے محور سے نکل کر
اب یاد نہیں رہتی مجھے وقت کی گنتی
نسیاں میں پڑا رہتا ہوں ازبر سے نکل کر
کھو جاؤں گا اِک روز کسی خوابِ ابد میں
لیٹوں گا کفِ خاک پہ بستر سے نکل کر
لذّت کشِ خمیازہ ہوں اے حسرتِ نایافت
نایاب میں رہتا ہوں میّسر سے نکل کر
پھر رقص میں ہے حرفِ برہنہ سرِ محفل
پابندیِ آداب کی چادر سے نکل کر
گونجا ہے ندیم اب کے بڑے زور سے سر میں
اِک شورِ تمنّا دلِ خود سر سے نکل کر
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: غزل در غزل
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- دوست
- Posts: 292
- Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
- جنس:: عورت
Re: غزل در غزل
بہت اعلیٰ
Re: غزل در غزل
[center]ضد پر آجاؤں تو جی بھر کے ستا کر چھوڑوں
تو نے اے چھیڑنے والے مجھے سمجھا کیا ہے؟[/center]
خوبصورت اور بہت ہی عمدہ
بہت شکریہ
تو نے اے چھیڑنے والے مجھے سمجھا کیا ہے؟[/center]
خوبصورت اور بہت ہی عمدہ
بہت شکریہ
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: غزل در غزل
بہت خوب
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
نقاب اُٹھائے تو دُشمن سلام کر دے گا
نقاب اُٹھائے تو دُشمن سلام کر دے گا
جمالِ یار محبت کو عام کر دے گا
یہ دُھوپ ، چھاؤں کے موسم ہیں اُس کی مٹھی میں
اَگر ضَروری لگا ، دِن میں شام کر دے گا
نہ چھوڑ اِس قَدَر آزاد اَپنی آنکھوں کو
یہ کام تجھ کو کسی کا غلام کر دے گا
صنم کدہ وُہ دُعاؤں کے بعد کھولے گا
نماز پڑھ لے تو ’’مرنا‘‘ حرام کر دے گا
مجھے یقین ہے واعظ کو بھی یقین نہیں
کہ خطبہ پیار کی کچھ روک تھام کر دے گا
طلسمِ مصر ہے اُس کے حسین ہاتھوں میں
جو وُہ بنائے تو چائے کو جام کر دے گا
خدا کے واسطے ، اُمید کی حفاظت کر
خدا نے چاہا تو دُشمن بھی کام کر دے گا
غزل ، صنم پہ سبھی لکھتے ہیں مگر مجنوں
کتاب لکھے گا ، لیلیٰ کے نام کر دے گا
تمام رات فقط چاند دیکھتے رہنا
تمہارا کام کسی دِن تمام کر دے گا
اُداس ہو تو غزل اَور بھی سناؤں حُضور؟
جو مسکراؤ تو قیس اِختتام کر دے گا
جمالِ یار محبت کو عام کر دے گا
یہ دُھوپ ، چھاؤں کے موسم ہیں اُس کی مٹھی میں
اَگر ضَروری لگا ، دِن میں شام کر دے گا
نہ چھوڑ اِس قَدَر آزاد اَپنی آنکھوں کو
یہ کام تجھ کو کسی کا غلام کر دے گا
صنم کدہ وُہ دُعاؤں کے بعد کھولے گا
نماز پڑھ لے تو ’’مرنا‘‘ حرام کر دے گا
مجھے یقین ہے واعظ کو بھی یقین نہیں
کہ خطبہ پیار کی کچھ روک تھام کر دے گا
طلسمِ مصر ہے اُس کے حسین ہاتھوں میں
جو وُہ بنائے تو چائے کو جام کر دے گا
خدا کے واسطے ، اُمید کی حفاظت کر
خدا نے چاہا تو دُشمن بھی کام کر دے گا
غزل ، صنم پہ سبھی لکھتے ہیں مگر مجنوں
کتاب لکھے گا ، لیلیٰ کے نام کر دے گا
تمام رات فقط چاند دیکھتے رہنا
تمہارا کام کسی دِن تمام کر دے گا
اُداس ہو تو غزل اَور بھی سناؤں حُضور؟
جو مسکراؤ تو قیس اِختتام کر دے گا
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
میری چاہت کی بہت لمبی سزا دو مجھ کو
میری چاہت کی بہت لمبی سزا دو مجھ کو
کرب تنہائی میں جینے کی دعا دو مجھ کو
خود کو رکھ کر میں کہیں بھول گئی ہوں شاید
تم میری ذات سے اک بار ملا دو مجھ کو
فن تمہارا تو کسی اور سے منسوب ہوا
کوئی میری ہی غزل آکے سنا دو مجھ کو
حال بے حال ہے تاریک ہے مستقبل بھی
بن پڑے تم سے تو ماضی مرا لادو مجھ کو
آخری شمع ہوں میں بزم وفا کی لوگو
چاہے جلنے دو مجھے چاہے بجھادو مجھ کو
کرب تنہائی میں جینے کی دعا دو مجھ کو
خود کو رکھ کر میں کہیں بھول گئی ہوں شاید
تم میری ذات سے اک بار ملا دو مجھ کو
فن تمہارا تو کسی اور سے منسوب ہوا
کوئی میری ہی غزل آکے سنا دو مجھ کو
حال بے حال ہے تاریک ہے مستقبل بھی
بن پڑے تم سے تو ماضی مرا لادو مجھ کو
آخری شمع ہوں میں بزم وفا کی لوگو
چاہے جلنے دو مجھے چاہے بجھادو مجھ کو
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: غزل در غزل
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
Re: غزل در غزل
واہ بہت ہی لاجواب شاعری آپ نے ارسال کی
شکریہ
شکریہ
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: غزل در غزل
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: غزل در غزل
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: غزل در غزل
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: غزل در غزل
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: غزل در غزل
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: غزل در غزل
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- دوست
- Posts: 292
- Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
- جنس:: عورت
Re: غزل در غزل
اس قدر بہترین ابتخاب پیش کرنے پر آپ کا شکریہ
-
- دوست
- Posts: 292
- Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
- جنس:: عورت
Re: غزل در غزل
اس قدر بہترین انتخاب پیش کرنے پر آپ کا شکریہ
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: غزل در غزل
بہترین انتخاب ہے
آپ کا شکریہ ...
آپ کا شکریہ ...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]