سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا
کہتی ہے تجھ کو خلقِ خدا غائبانہ کیا
کیا کیا اُلجھتا ہے تری زلفوں کے تار سے
بخیہ طلب ہے سینہء صد چاک شانہ کیا؟
زیرِ زمین سے آتا ہے جو گل سو زر بکف
قاروں نے راستے میں خزانہ لٹایا کیا؟
چاروں طرف سے صورتِ جاناں ہو جلوہ گر
دل صاف ہو ترا تو ہے آئینہ خانہ کیا
طبل و عَلم ہے پاس نہ اپنے ہے ملک و مال
ہم سے خلاف ہو کے کرے گا زمانہ کیا
صّیاد گُل عذار دکھاتا ہے سیرِ باغ
بلبل قفس میں یاد کرے آشیانہ کیا
یوں مدّعی حسد سے نہ دے داد تو نہ دے
آتِش غزل یہ تو نے کہی عاشقانہ کیا
(خواجہ حیدر علی آتش)
سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا - آتش
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا - آتش
بہت شکریہ سخنور بھیا خواجہ حیدر علی آتش کا بہترین کلام اردونامہ پر پیش کرنے کا بہت بہت شکریہ۔یوں مدّعی حسد سے نہ دے داد تو نہ دے
آتِش غزل یہ تو نے کہی عاشقانہ کیا
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا - آتش
پسند کرنے کے لئے بہت شکریہ چاند بابو!چاند بابو wrote:بہت شکریہ سخنور بھیا خواجہ حیدر علی آتش کا بہترین کلام اردونامہ پر پیش کرنے کا بہت بہت شکریہ۔یوں مدّعی حسد سے نہ دے داد تو نہ دے
آتِش غزل یہ تو نے کہی عاشقانہ کیا
Re: سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا - آتش
چاند بابو آپ کے پیش کردہ کلام اور شاعری کو شن کر خود ہی سخنور نہ ہو جائیں
Re: سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا - آتش
شازل صاحب میں تو چاہتا ہوں کہ سبھی کو شاعری کا اچھا ذوق مرحمت ہو جائے. اور یوں رانجھا رانجھا کردی نی میں آپے رانجھا ہوئی.شازل wrote:چاند بابو آپ کے پیش کردہ کلام اور شاعری کو شن کر خود ہی سخنور نہ ہو جائیں