عزا میں بہتے تھے آنسو یہاں، لہو تو نہیں

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
بریٹا لعلوی
کارکن
کارکن
Posts: 75
Joined: Fri Jul 26, 2013 12:16 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

عزا میں بہتے تھے آنسو یہاں، لہو تو نہیں

Post by بریٹا لعلوی »

عزا میں بہتے تھے آنسو یہاں، لہو تو نہیں

عزا میں بہتے تھے آنسو یہاں، لہو تو نہیں
یہ کوئی اور جگہ ھو گی، لکھنؤ تو نہیں

یہاں تو چلتی ہیں چھریاں زبان سے پہلے
یہ میر انیس کی، آتش کی گفتگو تو نہیں

تم اس کا رکھ لو کوئی اور نام موزوں سا
کیا ھے خون سے جو تم نے، وضو تو نہیں

ٹپک رہا ھےجو زخموں سےدونوں فرقوں کے
بغور دیکھو ، کہیں یہ اسلام کا لہو تو نہیں

سمجھ کےمال میرا جس کو تم نےلوٹا ھے
پڑوسیو! کہیں یہ تمہاری ہی آبرو تو نہیں

درج بالا اشعار کیفی اعظمی نے لکھنؤ میں شیعہ سنی فسادات کے موقع پہ کہے تھے۔ افسوس ناک بات یہ کہ ہمارے ملک میں آج بھی حالات ویسے کے ویسے ہی ہیں۔
’’دنیا میں کوئی ایسا شخص‌نہیں‌جو 360 دن علی الصباح اٹھتا ہواور وہ اپنےگھرانے کو مالدار نہ بنا سکے۔‘‘
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: عزا میں بہتے تھے آنسو یہاں، لہو تو نہیں

Post by چاند بابو »

[center]سمجھ کےمال میرا جس کو تم نےلوٹا ھے
پڑوسیو! کہیں یہ تمہاری ہی آبرو تو نہیں[/center]

واہ بہت خوب.
شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ محترم.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “اردو شاعری”