Page 1 of 1

ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 7:46 am
by شازل
Image
Image

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 8:06 am
by علی خان
شازل بھائی، ابن صفی کی جاسوسی ناول میں نے بہت پڑھے ہیں. واقعی میں کمال کے لکھاری تھے. انکے لکھنے کا ایک الگ ہی سٹائل تھا،

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 8:56 am
by اضواء
شئیرنگ پر آپ کا شکریہ ....

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 10:09 am
by شازل
میں نے بھی ابن صفی کو بہت پڑھا ہوا ہے اور ان کے انداز تحریر کا دیوانہ ہوں.
ان کے کئی کئی ناول میں نے دو دو دفعہ پڑھے ہوئے ہیں.

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 11:10 am
by چاند بابو
بہت خوب ابن صفی کی داستانِ حیات شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ محترم بھائی۔

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 2:35 pm
by اعجازالحسینی
شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ شازل بھیا

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 7:51 pm
by بلال احمد
شیئرنگ کیلئے شکریہ شازل بھائی ;fl;ow;er; ;fl;ow;er;

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 8:46 pm
by شازل
پسند کرنے کا شکریہ

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sun Jul 22, 2012 10:20 pm
by شاہین اعوان
سلام وعلیکم
شازل بھائ بہت اچھا لگا ابن صفی صاحب کی سوانح پڑھ کے میں نے بھی ابن صفی صاحب کو بہت پڑھا -ان کے اس زمانے کے ناول دیوتا کا مطالعہ کیا اور اب ایسے لگتا ھے ابن صفی نے اس دور میں جو کئچھ لکھا اج اس کی ساری تفسیر صاف نظر آرہی ھے- ان کی نظر بہت آگے تک تھی -
آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے ان کی زندگی کے بارے میں بات کی

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Mon Jul 23, 2012 6:43 am
by علی خان
ڈاکٹرشاہین اعوان wrote:سلام وعلیکم
شازل بھائ بہت اچھا لگا ابن صفی صاحب کی سوانح پڑھ کے میں نے بھی ابن صفی صاحب کو بہت پڑھا -ان کے اس زمانے کے ناول دیوتا کا مطالعہ کیا اور اب ایسے لگتا ھے ابن صفی نے اس دور میں جو کئچھ لکھا اج اس کی ساری تفسیر صاف نظر آرہی ھے- ان کی نظر بہت آگے تک تھی -
آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے ان کی زندگی کے بارے میں بات کی

ڈاکٹر صاحب، دیوتا تو ابن صفی نے نہیں لکھا تھا. دیوتا تو محی الدین نواب صاحب نے لکھی تھی، اور اسکا راوی فرہاد علی تیمور کے نام سے مشہور ہوا تھا.

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Mon Jul 23, 2012 7:15 am
by شازل
جہاں تک مجھے بھی یاد پڑتا ہے ابن صفی نے دیوتا کے نام سے کوئی ناول نہیں لکھا.
محی الدین نواب نے دیوتا کے نام سے کہانی لکھی ہے جو شاید اب تک جاری ہے.
محی الدین نواب کا بھی ایک اپنا اسلوب ہے. دیوتا میری پسندیدہ کہانی ہے.

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Mon Jul 23, 2012 7:52 am
by علی خان
محی الدین نواب نے دیوتا کے نام سے کہانی لکھی ہے جو شاید اب تک جاری ہے.
نہیں شازل بھائی، دیوتا تقریبا 33 سال مسلسل چلنے کے بعد 2 سال پہلے ختم ہو گئی ہے.
اور ایک اور مزے کی بات، میں تقریبا اسکی تمام قسطیں پڑھ چکا ہوں. میں پرانے کتابوں کی دکانوں سے اسکی جلدیں لا کر پڑھتا رہتا تھا،

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Fri Jul 26, 2013 10:53 am
by میاں محمد اشفاق
جاسوسی ناول نگار ابن صفی کی آج 33 ویں برسی ہے اور بڑی خاموشی سے منائی جا رہی ہے انکے پڑھنے والوں میں سے چند سو کے علاوہ کسی کو بھی انکی وفات کے دن و تاریخ کا پتہ نہیں ہو گا

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Fri Jul 26, 2013 2:48 pm
by چاند بابو
پتا تو مجھے بھی نہیں تھا مگر اب پتا چل چکا ہے.

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Thu May 22, 2014 9:07 pm
by محمد شعیب
ابن صفی کو میں نے بھی بہت پڑھا.
شئرنگ کا شکریہ

Re: ابن صفی کی 32ویں برسی کے موقع پر روزنامہ امت کی رپورٹ

Posted: Sat Jul 19, 2014 3:22 pm
by شاہنواز
ابن صفی اردو لکھاری کے بہترین مصنف تھے انہوں نے اردو کی جو خدمت الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے ابن صفی مرحوم سے ہمارے فیملی تعلقات بھی رہے ہں اور میرے والد محترم سے ان کی ملاقاتی سلسلہ رہا - والد محترم بیان کرتے ہیں کہ ابن صفی مرحوم سےسوال کیا گیا کہ سب لوگ آپ کی عمران سیریز کی نقل شائع کررہے ہیں آپ قانونی چارہ جوئی کیوں نہیں کرتے اس پر وہ مسکراکر خاموش ہوگئے اس کی وجہ یہ ہے کہ مرحوم کی زندگی میں ہی کئی دوسرے مصنفان نے عمران سیریز کی نقول شائع کرنا شروع کردیں اب ان کی یہ بات سمجھ آتی ہے کہ اگرابن صفی مرحوم اس پر پابندی لگادیتے تو ان کردار ابن صفی مرحوم کے ساتھی ہی مرجاتے اور نئی نسل ابن صفی کو پہچانتی ہی نہیں