Page 1 of 1

ماں کے قدموں سے شفایابی ( ڈاکٹر نور احمد نو ر۔ ملتان )

Posted: Tue Jan 03, 2012 9:24 pm
by چاند بابو
[center]ماں کے قدموں سے شفایابی ( ڈاکٹر نور احمد نو ر۔ ملتان )
بشکریہ اسد اللہ شاہ[/center]


چند سال قبل میں اپنی والدہ صاحبہ کو جو کہ راجن پو ر میں بیما ر تھیں دیکھنے کے لیے جایا کر تا تھا ۔ ایک جمعہ کے دِ ن میں نے والدہ صاحبہ کی خدمت میں حاضری دی ، واپسی پر دعا کی درخوا ست کی جو انہو ں نے قبول فرمائی اور بڑی دعائیں دیں ۔ واپسی پر دریا ئے سندھ پا ر کرنے کے بعد ایک بہت بڑی گہری نہر جو تقریباً 20 فٹ گہری اور 30 فٹ چوڑی پانی سے لبالب بھری ہوئی بہہ رہی تھی۔ جمعہ کی نماز کا وقت ہو چکا تھا۔ گاڑی کھڑی کر کے ڈرائیور تو وضو کر کے نماز میں شریک ہوگیا ۔ میں نے استنجاء کیا اور نہر کے کنارے بیٹھ کر وضو کر رہا تھا کہ اچانک نہر کا کنا رہ جو شائد نیچے سے پانی نے کھوکھلا کر دیا تھا، پانی میں گرا اور میں نہر کے اندر گرگیا ۔ ایک دو ڈبکیاں آئیں اور میں نہر کے وسط میں پہنچ گیا کیو نکہ میں تیرنا نہیں جا نتا تھا اس لیے ڈ بکیا ں آنی شروع ہوئیں اور سر چکرانے لگا ۔ میں نے ایک ہا تھ دیکھا جس نے مجھے پکڑ ا اور نہر کے درمیان سے گھسیٹ کر نہر کے کنارے کھڑا کر دیا ۔ اب نہر سے نکلنا بہت مشکل تھا ۔ خیر بڑے ذکر اذکا ر کئے ، کئی دفعہ زور لگا یا اور آخر میں نہر سے نکلنے میں کا میا ب ہو گیا ۔ کپڑے سارے گیلے ہوگئے ، کیچڑ لگ گئی ۔ اسی حالت میں نماز کی آخری رکعت مل گئی۔ تمام مسجد والو ں نے میری حالت کو دیکھ کر حیرا نگی ظاہر کی ۔مجھے یقین ہے، مجھے ڈو بنے سے بچانے والی والدہ مرحومہ کی دُعا تھی ورنہ بچنے کے ظاہری اسباب کوئی نہ تھے ۔

ماں کے پاؤں دھو کر پینا
ڈاکٹر نیا ز احمد بلو چ پر وفیسر نشتر میڈیکل کالج ملتان نے عجیب واقعہ لکھ کر دیا اور شائع کرانے کی درخوا ست کی ۔ ڈاکٹر بلو چ صاحب ملتان سے باہر امتحان لینے گئے ہوئے تھے ۔ وہا ں پر اُن کو بھائی کی شدید علا لت کا پتہ چلا ۔ وہ پہلے ڈیرہ غازیخان گئے جہاں سے اُن کو بتلایا گیا کہ اُن کا بھائی سخت بیمار تھا اس لئے نشتر ہسپتال میں داخل کرا دیا ۔ ڈاکٹر بلو چ صاحب جب نشتر ہسپتال پہنچے تو بھائی صاحب کا پتہ چلا کہ دِل کا شدید عارضہ ہے ۔ حالت کمزور ہے ۔ سارا جسم سوجا ہوا اور سانس پھولا ہوا ہے ۔ متعلقہ ڈاکٹر صاحبان بھی اچھی خبر نہیں دے رہے تھے ۔ ڈاکٹر بلو چ صاحب نے دیکھا کہ اُن کا بھائی اپنی والدہ جو سامنے پلنگ پر بیٹھی ہیں اُن کے پیرو ں کی طر ف اشا رہ کر رہا ہے ۔ میں نے دیکھا والدہ صاحبہ کے پاؤں کا جو تا ایک جگہ سے ٹوٹا ہواتھا اور اشا رہ اُ س کی طرف تھا تو انہو ں نے اپنے علیل بھائی کو بتلایا کہ میں جوتا ٹھیک کرا دو ں گا مگر اُن کے علیل بھائی بار بار والدہ کے قدموں کی طرف اشارہ کر رہے تھے ۔ میں نے بھائی کے قریب ہو کر پوچھا کہ پاؤ ں میں کیا ہے ....؟ اُ س نے کہا کہ میری ما ں کے پاؤں کو دھو کر وہ پانی مجھے پلاؤ میں ٹھیک ہو جاؤں گا چنانچہ میں نے ایسا ہی کیا ۔ والدہ کے پاؤں کا پانی پلانے کے بعد جو پیشا ب کا جلا ب میرے بھائی کو جا ری ہو ا،ہم سب حیران تھے جیسے پیشاب آور ٹیکہ لگا ہو ۔ یہ پیشاب کا جلاب سارا دن اور ساری رات جاری رہا ۔ دوسرے دِن صبح کے وقت جب ماہرِ امراض قلب میرے بھائی کو دیکھنے آئے تو کافی افاقہ تھا ۔ مجھ سے پو چھا یہ کیسے ہو ا....؟ میں نے پاؤں کے پانی کا اثر بتا یا ۔ سب حیرا ن تھے ۔ چند دنوں میں اللہ تعالیٰ نے میرے بھائی کو شفا دی ۔ یہ سب والدہ صاحبہ کے پاؤں کا صدقہ تھا ۔

Re: ماں کے قدموں سے شفایابی ( ڈاکٹر نور احمد نو ر۔ ملتان )

Posted: Fri Jan 06, 2012 10:38 pm
by زین
ماں کے چاہت،شفقت اور پیار کا کوئی بدل نہیں

بہت شکریہ


;fl;ow;er; ;fl;ow;er; ;fl;ow;er; ;fl;ow;er; ;fl;ow;er; ;fl;ow;er;

Re: ماں کے قدموں سے شفایابی ( ڈاکٹر نور احمد نو ر۔ ملتان )

Posted: Thu Jan 19, 2012 11:02 am
by بلال احمد
نایاب تحریر کیلئے بصد شکریہ.

ماں جیسی نعمت زندگی میں دوبارہ کبھی نہیں مل سکتی، بلاشبہ ماں اللہ رب العزت کا بہترین تحفہ ہے.

Re: ماں کے قدموں سے شفایابی ( ڈاکٹر نور احمد نو ر۔ ملتان )

Posted: Fri Jan 20, 2012 10:59 am
by چاند بابو
پسندیدگی پر آپ کا شکریہ.