Page 1 of 1

ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 9:00 am
by اضواء
[center] ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

مرزا صاحب ہمارے ہمسائے تھے، یعنی ان کے گھر میں جو درخت تھا، اس کا سایہ ہمارے گھر میں بھی آتا تھا۔ اللّہ نے انہیں سب کچھ وافر مقدار میں دے رکھا تھا۔ بچّے اتنے تھے کے بندہ ان کے گھر جاتا تو لگتا سکول میں آگیا ہے۔ان کے ہاں ایک پانی کا تالاب تھا جس میں سب بچّے یوں نہاتے رہتے کہ وہ تالاب میں 500 گیلن پانی بھرتے اور سات دن میں 550 گیلن نکالتے۔وہ مجھے بھی اپنے بچّوں کی طرح سمجھتے یعنی جب انہیں مارتے تو ساتھ مجھے بھی پیٹ ڈالتے، انہیں بچّوں کا آپس میں لڑنا جھگڑنا سخت ناپسند تھا۔ حلانکہ ان کی بیگم سمجھاتیں کے مسلمان بچّے ہیں، آپس میں نہیں لڑیں گے تو کیا غیروں سے لڑیں گے۔ایک روز ہم لڑ رہے ھے، بلکہ یوں سمجھیں رونے کا مقابلہ ہو رہا تھا۔ یوں بھی رونا بچّوں کی لڑائی کا ٹریڈ مارک ہے۔ اتنے میں مرزا صاحب آگئے۔


" کیوں لڑ رہے ہو "

ہم چپ ! کیونکہ لڑتے لڑتے ہمیں بھول گیا تھا کہ کیوں لڑ رہے ہیں۔انہوں نے ہمیں خاموش دیکھا تو دھاڑے، " چلو گلے لگ کر صلح کرو "۔ وہ اتنی زور سے دھاڑے کہ ہم ڈر کے ایک دوسرے کے گلے لگ گئے۔ اس بار جب میں نے لوگوں کو عید ملتے دیکھا تو یہی سمجھا کہ یہ سب لوگ بھی ہماری طرح صلح کر رہے ہیں۔

عید کے دن گلے ملنا، عید ملنا کہلاتا ہے۔پہلی بار انسان اس دن گلے ملا، جب خُدا نے اسے ایک سے دو بنایا۔ یوں آج بھی گلے ملنے کا عمل دراصل انسان کے ایک نہ ہونے کا اعلان ہوتا ہے۔ یہ عمل ہمیں دوسرے جانوروں سے مماز کرتا ہے کہ وہ گلے پڑ تو سکتے ہیں، گلے مل نہیں سکتے۔

ہمارے یہاں عید ملنا، عید سے بہت پہلے شروع ہو جاتا ہے۔ دکاندار گاہکوں سے کلرک سائلوں سے اور ٹریفک پولیس والے گاڑی والوں کو روک روک کر ان سے عید ملتے ہیں۔بازاروں میں عید سے پہلے اتنا رش ہوتا ہے کہ وہاں سے گزرنا بھی عید ملنا ہی لگتا ہے۔ کچھ نوجوان تو لبرٹی اور بانو بازار میں عید ملنے کی ریہرسل کرنے جاتے ہیں۔

عید کے دن خوشبو لگا کر عیدگاہ کا رُخ کرتا ہوں۔ واپسی پر کپڑوں سے ہر قسم کی خوشبو آرہی ہوتی ہے سوائے اس خوشبو کے جو لگا کر جاتا ہوں۔عید مل مل کر وہی حال ہو جاتا ہے جو سو میٹر کی ھرڈل جیتنے کے بعد ہوتا ہے۔ اوپر سے گوجرانوالہ کی عید ملتی مٹی ایسی کہ جب واپس آ کر گھر کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہوں تو گھر والے گردن نکال کر کہتے ہیں
" جی ! کس سے ملنا ہے "

سیاستدان تو عید یوں ملنے نکلتے ہیں، جیسے الیکشن کمپین پہ نکلے ہوں۔ جیتنے سے پہلے وہ عید مل کر آگے بڑھتے ہیں اور جیتنے کے بعد عید مل کر آگے بڑھ جاتے ہیں۔پنجاب کے ایک سابق گورنر کا عید ملنے کا انداز نرالہ ہوتا تھا۔ ان کا حافظہ ہمارے ایک ادیب دوست جیسا تھا جو ایک ڈاکٹر سے اپنے مرضِ نسیان کا علاج کروا رہے تھے، دو ماہ کے مسلسل علاج کے بعد ایک دن ڈاکٹر نے پوچھا
" اب تو نہیں بھولتے آپ "
" بالکل نہیں، مگر آپ کون ہیں اور کیوں پوچھ رہے ہیں "


وہ سابق گورنر بھی عید پر معززیں سے عید ملنا شروع کرتے، ملتے ملتے درمیان تک پہنچتے تو بھول جاتے کہ کس طرف کے لوگوں سے مل لیا اور کس طرف کے لوگوں سے ابھی ملنا ہے۔ یوں وہ پھر نئے سرے سے عید ملنے لگتے۔ ایسے ہی ایک صاحب تیز دریا عبور کرنے کی کوشش میں تھے مگر عین دریا کے درمیان سے واپس پلٹ آئے۔ لوگوں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے، دراصل جب میں دریا کے درمیان پہنچا تو بہت تھک گیا سو واپس لوٹ آیا۔

شاعر وہ طبقہ ہے جو خوشی غمی دونوں موقعوں پرشعر کہتا ہے۔ کہتے ہیں کہ سکھ کرپان کے بغیر، بنگالی پان کے بغیر اور شاعر دیوان کے بغیر گھر سے نہیں نکلتا۔ اس لئے شاعر عید ملنے کے لئے بھی مشاعرے ہی کرتے ہیں۔ یوں مشاعروں کو لفظوں کا عید ملنا کہہ لیں اگرچہ وہ ہوتی تو لفظوں کی ہاتھاپائی ہے۔

بچّے پیار سے عید کو عیدی کہتے ہیں۔ اس لئے ان کو عیدی ملنا ان کا عید ملنا ہے۔ عورتیں بھی اکٹھی ہو کر عید ملتی ہیں، لیکن جہان چار عورتیں اکٹھی ہوں ویاں وہ ایک دوسرے سے نہیں، پانچویں سے خوب خوب ملتی ہیں۔ اور کوئی وہاں سے اٹھ کر اس لئے نہیں جاتی کہ جانے کے بعد وہاں بیٹھی رہنے والیاں اس سے " عید ملنا " نہ شروع کر دیں۔

عید کے روز امام مسجد سے عید ملنے کا یہ طریقہ ہے کہ اپنی مُٹھی مولوی صاحب کی ہتھیلی پر یوں رکھیں کہ ان کے منہ سے جزاک اللّہ کی آواز نکلے۔ چھوٹے شہروں میں نوجوانوں کی اکثریت سینما گھروں میں بھی عئد ملنے جاتی تھی۔ بکنگ کے سامنے وہ عید ملن ہوتی ہے کہ جو سفید سوٹ پہن کر آتا ہے وہ براؤن سوٹ بلکہ کبھی کبھی تو کالے سوٹ میں لوٹتا ہے، اکثر بنیان میں بھی واپس آتے ہیں۔ عید ملنا وہ ورزش ہے جس سے وزن بہت کم ہوتا ہے۔ میرا ایک دوست بتاتا ہے کہ بیرونِ ملک میں نے عید پر سو پاؤنڈ کم کئے۔[/center]

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 10:08 am
by پپو
v;g v;g

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 1:05 pm
by اضواء
پپو wrote:v;g v;g

آپ کا شکریہ.........

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 2:13 pm
by علی عامر
بہٹ خوب ۔۔۔۔ :clap:

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 3:11 pm
by اضواء
علی عامر wrote:بہٹ خوب ۔۔۔۔ :clap:

آپ کا شکریہ .......

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 3:21 pm
by پپو
یہ بہٹ خوب کیا ہوتا ہے

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 8:16 pm
by اضواء
پپو wrote:یہ بہٹ خوب کیا ہوتا ہے

بہت کا جڑواں بھائی ......

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 9:14 pm
by پپو
بڑا کون سا ہے

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 21, 2011 11:35 pm
by اضواء
اب یہ "" عامر بھیا"" ہی بتاینگے کیوں کے وہ ہی لکھے ہے

"" بہٹ'' h;a;h;a h;a;h;a

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Tue Nov 22, 2011 2:26 pm
by پپو
چلیں عامر بھائی جواب دیں

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Tue Nov 22, 2011 3:35 pm
by اضواء
آتے ہی ہونگے زرا صبر تو کرو ........

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Tue Nov 22, 2011 10:31 pm
by چاند بابو
v;e;r;y;happ;y v;e;r;y;happ;y v;e;r;y;happ;y v;e;r;y;happ;y v;e;r;y;happ;y

بہت خوب بہت اچھا انتخاب پیش کرنے کا بہت بہت شکریہ.

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Wed Nov 23, 2011 4:01 pm
by اضواء
چاند بابو wrote:v;e;r;y;happ;y v;e;r;y;happ;y v;e;r;y;happ;y v;e;r;y;happ;y v;e;r;y;happ;y

بہت خوب بہت اچھا انتخاب پیش کرنے کا بہت بہت شکریہ.

حوصلہ آفزائی پر آپ کا بہت بہت شکریہ s;mi;i;e s;mi;i;e

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Wed Nov 23, 2011 4:23 pm
by پپو
چلو سب بھنگڑے ڈالو

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Thu Nov 24, 2011 3:14 pm
by اضواء
پپو wrote:چلو سب بھنگڑے ڈالو

اس کا کیا مطلب ہوا ؟؟ :^) :^)

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Mon Nov 28, 2011 8:36 pm
by یاسر عمران مرزا
ہا ہا ہا ہا ہا

ہنس ہنس کر پیٹ میں بل پڑ گئے ، کیا عمدہ مزاح ہے... مزا آ گیا

v_v_f v_v_f v_v_f

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Tue Nov 29, 2011 3:00 pm
by اضواء
یاسر عمران مرزا wrote:ہا ہا ہا ہا ہا

ہنس ہنس کر پیٹ میں بل پڑ گئے ، کیا عمدہ مزاح ہے... مزا آ گیا

v_v_f v_v_f v_v_f


پسندگی پر آپ کا شکریہ

Re: ڈاکٹرمحمدیونس کی“افراتفری“سے انتخاب

Posted: Sat Feb 21, 2015 10:05 pm
by محمد شعیب
h.a.h.a
ڈاکٹر یونس بٹ خداداد صلاحیتوں کے مالک ہیں. اب تحریر کے ساتھ ساتھ جیو پر ویڈیو کامیڈی بھی پیش کر رہے ہیں.