اتحاد دہشتگردی کا واحد علاج
Posted: Sun Jul 03, 2011 5:27 am
[center]بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بہنوں اور بھائیوں
پوری دنیا میں اس وقت پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں پر دہشتگردی کا بازار اتنا گرم ہے جتنا افغانستان اور عراق میں بھی نہیں ہے۔ اسی وجہ سے اب ہر شخص اپنی معلومات کے مطابق بات کرتا ہے کوئی اسکو غیروں کی جنگ تو کوئی دہشتگردی کے خلاف جنگ کہتا ہے۔ کوئی مساجد پر حملہ کرتا ہے تو کوئی خودکش حملوں کو جائز قرار دیتا ہے۔ کسی کو دوسرے کی نماز کا طریقہ پسند نہیں تو کوئی اپنے علاقے میں کسی دوسرے مسلک کی بننے والی مسجد پر پریشان ہے۔
اب ہمیں یہ سوچنا ہے کہ کیا یہ دہشتگردی ہماری اپنی پیدا کردہ تو نہیں؟
ہاں یہ دہشتگردی ہماری اپنی پیدا کردہ ہے کیونکہ اب ہم نے اپنے اللہ سے معافی مانگنی چھوڑ دی ہے ہم نے اللہ کو ناراض کرلیا ہے۔ پاکستان میں ہر مسلک دوسرے کے مسلک کو غلط کہتا ہے بلکہ یہاں تک کے کفر کے فتوے ہوا سے سستے مل رہے ہیں۔ ان اختلافات سے کون اپنے مقصد میں کامیاب ہورہا ہے اس کا تو پتا نہیں لیکن دنیائے کفر اور پاکستان کے دشمن اپنا کھیل کھیل رہے ہیں۔اس انتشاری دور میں ہمیں اللہ سے توبہ کا وقت نہیں مل رہا ہے۔
آئیے اپنے اللہ سے توبہ کیجیئے پھر دیکھیں ملک سے دہشتگردی کیسے ختم نہیں ہوتی ہے۔
میں سب مسلمانوں سے ایک درخواست کروں گا کہ سب اپنی جگہ اپنے مسلک پر قائم رہیں لیکن دورے مسلک کو بُرا نہ کہیں۔
کسی نے کیا خوب کہا ہے!
اپنے مسلک کو چھوڑو نہ
دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہ
یہاں میں آپ سب کو دعوت فکر دیتا ہوں کہ کیا واقعی دہشتگردی کا علاج اتحاد امت میں ہے؟
اگر آپکا جواب ہاں میں ہے تو اب سوال یہ ہے کہ اتحاد اور اتفاق کیسے پیدا ہوگا؟
اس کے لیے یہ عرض کرتا چلوں کہ نماز ضرور ادا کریں جب آپ لوگ نماز پڑھیں گے تو ایک دوسرے سے رابطہ ہوگا جس سے نفرت ختم ہوگی۔ جو بھی مسجد ہو اس میں نماز ادا کرلیں۔
کیونکہ قرآن کی آیت کا مفہوم ہے کہ
( اور یہ کہ مسجدیں خدا کی ہیں تو خدا کے ساتھ کسی کی عبادت نہ کرو ) سورۃ جن پارہ 29
اور کسی بھی دینی مسئلے کی معلومات علمائے کرام سے حاصل کریں نہ کہ مجھ جیسے جاہل سے۔
اب رہی بات فورم کی تو یہاں ایسی تحریرات لکھیں اور ایسی تصاویر اور ویڈیوز لگائیں جو ہمارے دلوں سے نفرت کے جنگلوں کو ختم کردے، جو انتشار کے گڑھوں کو محبت کی مٹی سے برابر کردے۔
اگر یہاں کسی بھی قسم کا انتشار محسوس ہوا تو اس تحریر، تصویر اور ویڈیو کو ہٹا دیا جائے گا۔[/center]
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بہنوں اور بھائیوں
پوری دنیا میں اس وقت پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں پر دہشتگردی کا بازار اتنا گرم ہے جتنا افغانستان اور عراق میں بھی نہیں ہے۔ اسی وجہ سے اب ہر شخص اپنی معلومات کے مطابق بات کرتا ہے کوئی اسکو غیروں کی جنگ تو کوئی دہشتگردی کے خلاف جنگ کہتا ہے۔ کوئی مساجد پر حملہ کرتا ہے تو کوئی خودکش حملوں کو جائز قرار دیتا ہے۔ کسی کو دوسرے کی نماز کا طریقہ پسند نہیں تو کوئی اپنے علاقے میں کسی دوسرے مسلک کی بننے والی مسجد پر پریشان ہے۔
اب ہمیں یہ سوچنا ہے کہ کیا یہ دہشتگردی ہماری اپنی پیدا کردہ تو نہیں؟
ہاں یہ دہشتگردی ہماری اپنی پیدا کردہ ہے کیونکہ اب ہم نے اپنے اللہ سے معافی مانگنی چھوڑ دی ہے ہم نے اللہ کو ناراض کرلیا ہے۔ پاکستان میں ہر مسلک دوسرے کے مسلک کو غلط کہتا ہے بلکہ یہاں تک کے کفر کے فتوے ہوا سے سستے مل رہے ہیں۔ ان اختلافات سے کون اپنے مقصد میں کامیاب ہورہا ہے اس کا تو پتا نہیں لیکن دنیائے کفر اور پاکستان کے دشمن اپنا کھیل کھیل رہے ہیں۔اس انتشاری دور میں ہمیں اللہ سے توبہ کا وقت نہیں مل رہا ہے۔
آئیے اپنے اللہ سے توبہ کیجیئے پھر دیکھیں ملک سے دہشتگردی کیسے ختم نہیں ہوتی ہے۔
میں سب مسلمانوں سے ایک درخواست کروں گا کہ سب اپنی جگہ اپنے مسلک پر قائم رہیں لیکن دورے مسلک کو بُرا نہ کہیں۔
کسی نے کیا خوب کہا ہے!
اپنے مسلک کو چھوڑو نہ
دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہ
یہاں میں آپ سب کو دعوت فکر دیتا ہوں کہ کیا واقعی دہشتگردی کا علاج اتحاد امت میں ہے؟
اگر آپکا جواب ہاں میں ہے تو اب سوال یہ ہے کہ اتحاد اور اتفاق کیسے پیدا ہوگا؟
اس کے لیے یہ عرض کرتا چلوں کہ نماز ضرور ادا کریں جب آپ لوگ نماز پڑھیں گے تو ایک دوسرے سے رابطہ ہوگا جس سے نفرت ختم ہوگی۔ جو بھی مسجد ہو اس میں نماز ادا کرلیں۔
کیونکہ قرآن کی آیت کا مفہوم ہے کہ
( اور یہ کہ مسجدیں خدا کی ہیں تو خدا کے ساتھ کسی کی عبادت نہ کرو ) سورۃ جن پارہ 29
اور کسی بھی دینی مسئلے کی معلومات علمائے کرام سے حاصل کریں نہ کہ مجھ جیسے جاہل سے۔
اب رہی بات فورم کی تو یہاں ایسی تحریرات لکھیں اور ایسی تصاویر اور ویڈیوز لگائیں جو ہمارے دلوں سے نفرت کے جنگلوں کو ختم کردے، جو انتشار کے گڑھوں کو محبت کی مٹی سے برابر کردے۔
اگر یہاں کسی بھی قسم کا انتشار محسوس ہوا تو اس تحریر، تصویر اور ویڈیو کو ہٹا دیا جائے گا۔[/center]