سرچ انجن آپٹیمائزیشن پر اردو کتاب کا تجزیہ
Posted: Wed Sep 08, 2010 2:12 am
سرچ انجن آپٹیمائزیشن ایک بالکل نیا کانسپٹ ہے اور اس پر لکھے جانے والے مواد کی بہت زیادہ تعداد دستیاب نہیں۔ لیکن یہ موضوع جس قدر اہم ہے اسی قدر تیزی کے ساتھ اس پر لکھے جانے والے مواد میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ اگر آپ بین الاقوامی زبانوں میں لکھی گئی کتابوں کا جائزہ لیں تو آپ کو سرچ انجن کے موضوع پر لکھی جانے والی کتابوں کا ایک بڑا مجموعہ مل جائے گا۔ اس کے برعکس اگر آپ اسی موضوع پر پاکستانی زبان یعنی اردو میں لکھا گیا مواد تلاش کرنے لگیں تو آپ کو چند بلاگز اور فورمز پر چھوٹے چھوٹے مضامین کے علاوہ کوئی معلوماتی مواد نہیں ملے گا۔
زیادہ تر پاکستانی انگریزی زبان سے دور بھاگتےہیں۔ انگریزی کبھی بھی بیشتر پاکستانیوں کی پسندیدہ زبان نہیں رہی۔ چند افراد ایسے ہو سکتے ہیں جو انگریزی زبان میں دیے گئے مواد کو پڑھ کر کسی بھی ویب سائٹ یا بلاگ کو سرچ انجن کے حوالے سے بہتر بنا سکتے ہیں۔ لیکن یہ ہرایک کے بس کی بات نہیں، اور بہت سے ایسے بھی ہوں گے جو مقابلے میں اضافے کی وجہ سے مناسب پذیرائی نہ ملنے پر سرچ انجن آپٹیمائزیشن جیسے اہم کام کو ترک کر دیتے ہیں۔ کچھ افراد خداداد صلاحیتوں اور اپنے مشاہدے کے بل بوتے پر بہت جلد معیاری سرچ انجن آپٹیمائزیشن سیکھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔ ایسا بھی سبھی افراد کے لیے ممکن نہیں ہوتا۔
عام طور پر پاکستان میں انٹرنیٹ مارکیٹنگ کرنے والے افراد کچھ مخصوص موضوعات پر معلوماتی مواد کو ایک ویب سائٹ میں اکٹھا کر کے ایک عام طرز کی ویب سائٹ بنا لیتے ہیں پھر اس پرچند سو انٹرنیٹ صارفین حاصل کرنے میں کامیاب بھی ہو جاتے ہیں۔ یہ موضوعات کچھ اس طرح کے ہوتے ہیں۔
آن لائن چیٹ کے ذریعے دنیا بھر سے دوستوں کی تلاش
انٹرنیٹ سے موبائل فون پر ایس ایم ایس پیغامات اور ایس ایم ایس کی ڈیٹا بیس۔
لطائف اور شاعری۔
لڑکیوں سے دوستی کیجیے۔
لائیو ٹی وی دیکھیے۔
موبائل فون کے وال پیپر ، رنگ ٹون اور گانے ڈاؤن لوڈ کیجیے۔
انٹرنیٹ پر گیم کھیلیے۔
ان میں سے زیادہ تر موضوعات معلوماتی ہیں اور نہ ہی صارف اس سے کوئی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ بلکہ یہ موضوعات فقط وقت گزارنے کا ایک مشغلہ ہیں۔ انٹرنیٹ مارکیٹنگ کے لیے ان موضوعات کو استعمال کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انٹرنیٹ پر پاکستانی صارفین انہیں موضوعات میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔خیر میں موضوع سے زیادہ دور نہیں جاتا اور آپ کو سرچ انجن آپٹیمائزیشن پر اردو زبان میں لکھی گئی ایک کتاب سے روشناس کرواتا ہوں۔ جو کہ حال ہی میں لکھی گئی ہے اور سرچ انجن آپٹیمائزیشن کی اہم ترین شقوں کو اس میں جگہ دی گئی ہے۔
یہ کتاب کراچی کے ایک صاحب نعمان احمد کی کاوش ہے ، نعمان احمد کا تفصیلی تعارف تو میرے پاس نہیں ہے۔ بس کسی فورم پر ایڈسینس کے متعلقہ معلومات ڈھونڈتے ہوے مجھے اردو ایس ای او کتاب کا اشتہار نظر آیا جس پر میں نے اسے آزمانے کا ارادہ کیا ۔ ربط کے ساتھ دی گئی ویب سائٹ پر موجود درخواست فارم پر کر کے بھیجا تو دوسرے دن جوابی ای میل آ گئی جس میں ایک اور لنک دیا گیا تھا جہاں کتاب کی قیمت، ڈاک خرچ اور ایک موبائل نمبر کے ساتھ کچھ دوسری معلومات موجود تھیں۔ چونکہ میں پاکستان میں موجود نہیں تھا اس لیے میں نے اپنے ایک کزن سے مدد کی درخواست کی۔ میرے کزن نے دے گئے موبائل نمبر پر رابطہ کر کے ان صاحب کا بینک اکاؤنٹ معلوم کیا اور اس میں مطلوبہ رقم جو کہ۸۰۰ روپے تھی بجھوا دی، بینک میں پیسے منتقل کرنے کی فیس ملا کر یہ لاگت ۹۱۷ روپے ہو گئی۔ پیسے بھیج دینے کے تین دن بعد کتاب دیے گئے پتہ پر پہنچ گئی۔
سرچ انجن آپٹیمائزیشن اور انٹرنیٹ مارکیٹنگ کی اردو کتاب کا تجزیہ
کتاب کی بائنڈنگ دیکھ کر اندازہ ہوا کہ جیسے یہ کتاب زیادہ تعداد میں پرنٹ نہیں کرائی گئی۔کتاب کا ورک اور باہری جلد اچھی کوالٹی کی تھیں۔ خیر یہ چیزیں تو اتنی اہمیت کی حامل نہیں۔اس کتاب میں آن لائن مارکیٹنگ پر بہت تفصیلی بحث کی گئی ہے اور ایسے بہت سے اسباق دیے گئے ہیں جو سرچ انجن آپٹیمائزیشن سے ناواقف خواتین و حضرات کے لیے بہت اہم اور ضروری ہیں۔ چونکہ مجھے بلاگنگ کرتے ہوے کچھ سال ہو چکے ہیں اس لیے میں سرچ انجن آپٹیمائزیسن اور انٹرنیٹ مارکیٹنگ کی اکثر مہارات سے بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر واقف ہوں تاہم بہت سے نئے مضامین بھی دیکھنے کو ملے۔ اس کتاب میں سرچ انجن آپٹیمائزیشن کے بیشتر مضامین کا بڑی اچھی طرح احاطہ کیا گیا ہے۔ کتاب میں بہت سے مقامات پر لفظی و گرامر کی غلطیاں بھی دیکھنے کو ملیں جو کہ امید ہے اگلے ایڈیشنز میں نکال دی جائیں گی۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد ایک عام بندہ یہ جان سکتا ہے کہ
سرچ انجن آپٹیمائزیشن ٹیکنالوجی کیا ہے ، یہ کیوں ضروری ہے، گوگل کیا ہے، گوگل اور دیگر سرچ انجن کیسے کام کرتے ہیں، کرالر اور انڈیکس کیا ہوتا ہے۔ اور سرچ انجن رینکنگ کیا ہوتی ہے۔
دوسرے باب میں ویب سائٹ اور اسکی زبان کے متعلق بتایا گیا ہے۔ جاوا سکرپٹ کیا ہے، فلیش، پی ایچ پی اور ایچ ٹی ایم ایل کیا ہیں ، ایچ ٹی ایم ایل کے ٹیگز کو مفصل طور پر بیان کرنے کے لیے ایک چیٹ شیٹ بھی دی گئی ہے۔
تیسرے باب میں آن پیچ اور آف پیچ آپٹیمائزیشن پر بحث کی گئی ہے۔ ایک نیا ویب ماسٹر اپنی مارکیٹ کس طرح جان سکتا ہے، کی ورڈ تحقیق کیسے کی جاتی ہے۔ غیر ضروری کی ورڈز سے کس طرح اجتناب کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ بنیادی اشیا جیسے پیج کا نام، اس کا ٹائٹل، میٹا ٹیگ، کی ورڈ، دسکرپشن ٹیگ اور کی ورڈ ڈینسٹی یعنی کثافت کے متعلق بتایا گیا ہے۔ مزید براں مضمون نگاری پر بحث کی گئی ہے۔ ان باؤنڈ لنک اور آؤٹ باؤنڈ لنک کی وضاحت کی گئی ہے۔ باب کے آخر میں اسٹاپ ورڈز، سائٹ میپ اور ویب سائٹ کو سرچ انجن میں شامل کرنے کا طریقہ بھی بیان کی گیا ہے۔
چوتھے اور آخری باب میں آف پیچ آپٹیمائزیشن، لنک بلڈنگ، پے پر کلک ، سوشل بک مارکنگ اور ڈائریکٹریز، فیس بک سے مارکیٹنگ، ڈگ، ٹویٹر نیٹ ورک، لنک بیٹ، اسکیوڈولینس، ہب پیجز، سینڈ باکس، ای میل مارکیٹنگ، آف لائن ایڈورٹائزنگ، بلاگنگ اور اور فورمز جیسے موضوعات کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔
یہ سب اشیا آن لائن مارکیٹنگ کی سلسلے میں کم و بیش لیکن یکساں اہمیت کی حامل ہیں۔
کتاب کے مصنف نعمان احمد کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے یہ بات محسوس کر رہے ہیں کہ سرچ انجن آپٹیمائزیشن ایک بڑھتی ہوئی اور پروان کرتی ہوئی ٹیکنالوجی ہے تاہم اس کی حالت پاکستان میں بہت ناگفتہ بہ ہے۔ مختلف فورمز پر نئے ویب ماسٹر ایکسپرٹس سے اس ٹیکنالوجی کے متعلق سوال کرتے نظر آتے ہیں مگر ایکسپرٹس حضرات اپنی مصروفیت کے باعث جواب دینے سے قاصر ہیں۔ اس موضوع پر بے شمار انگریزی کتابیں موجود ہیں مگر مسئلہ یہ ہے پاکستان میں زیادہ تر افراد انگریزی سے نابلد ہیں یا ان کی انگریزی کمزور ہے اور لوگ اس انتظار میں ہیں اردو میں ان کو کوئی کتاب یا مضمون مل جائے جس سے وہ فائدہ اٹھا سکیں۔ انگریزی زبان میں اتنا مواد ہونے کے باوجود وہ اس سے کچھ فائدہ نہیں اٹھا پاتے چنانچہ انہوں نے اس کتاب کو لکھنا شروع کیا جس میں وہ کامیاب ہوے اور ان کا ماننا ہے کہ یہ کتاب بہت سے لوگوں کو فائدہ دے گی اور پاکستان میں تیزی سے پروان چڑھے گی۔
آخر میں ایک گزارش ضرور کرنا چاہوں گا کہ اس کتاب کو قانونی طریقے سے خرید کرحاصل کیجیے۔ اگر کوئی صاحب اس کتاب کو خرید کر غیر قانونی طریقے سے انٹرنیٹ پر شیئرنگ کے لیے پیش کریں تو اس عمل کی حوصلہ شکنی کیجیے۔
کتاب کا انڈیکس دیکھنے کے لیے میرے بلاگ کا یہ صفحہ ملاحظہ کیجیے۔
http://yasirimran.wordpress.com/2010/09 ... -urdu-book
زیادہ تر پاکستانی انگریزی زبان سے دور بھاگتےہیں۔ انگریزی کبھی بھی بیشتر پاکستانیوں کی پسندیدہ زبان نہیں رہی۔ چند افراد ایسے ہو سکتے ہیں جو انگریزی زبان میں دیے گئے مواد کو پڑھ کر کسی بھی ویب سائٹ یا بلاگ کو سرچ انجن کے حوالے سے بہتر بنا سکتے ہیں۔ لیکن یہ ہرایک کے بس کی بات نہیں، اور بہت سے ایسے بھی ہوں گے جو مقابلے میں اضافے کی وجہ سے مناسب پذیرائی نہ ملنے پر سرچ انجن آپٹیمائزیشن جیسے اہم کام کو ترک کر دیتے ہیں۔ کچھ افراد خداداد صلاحیتوں اور اپنے مشاہدے کے بل بوتے پر بہت جلد معیاری سرچ انجن آپٹیمائزیشن سیکھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔ ایسا بھی سبھی افراد کے لیے ممکن نہیں ہوتا۔
عام طور پر پاکستان میں انٹرنیٹ مارکیٹنگ کرنے والے افراد کچھ مخصوص موضوعات پر معلوماتی مواد کو ایک ویب سائٹ میں اکٹھا کر کے ایک عام طرز کی ویب سائٹ بنا لیتے ہیں پھر اس پرچند سو انٹرنیٹ صارفین حاصل کرنے میں کامیاب بھی ہو جاتے ہیں۔ یہ موضوعات کچھ اس طرح کے ہوتے ہیں۔
آن لائن چیٹ کے ذریعے دنیا بھر سے دوستوں کی تلاش
انٹرنیٹ سے موبائل فون پر ایس ایم ایس پیغامات اور ایس ایم ایس کی ڈیٹا بیس۔
لطائف اور شاعری۔
لڑکیوں سے دوستی کیجیے۔
لائیو ٹی وی دیکھیے۔
موبائل فون کے وال پیپر ، رنگ ٹون اور گانے ڈاؤن لوڈ کیجیے۔
انٹرنیٹ پر گیم کھیلیے۔
ان میں سے زیادہ تر موضوعات معلوماتی ہیں اور نہ ہی صارف اس سے کوئی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ بلکہ یہ موضوعات فقط وقت گزارنے کا ایک مشغلہ ہیں۔ انٹرنیٹ مارکیٹنگ کے لیے ان موضوعات کو استعمال کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انٹرنیٹ پر پاکستانی صارفین انہیں موضوعات میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔خیر میں موضوع سے زیادہ دور نہیں جاتا اور آپ کو سرچ انجن آپٹیمائزیشن پر اردو زبان میں لکھی گئی ایک کتاب سے روشناس کرواتا ہوں۔ جو کہ حال ہی میں لکھی گئی ہے اور سرچ انجن آپٹیمائزیشن کی اہم ترین شقوں کو اس میں جگہ دی گئی ہے۔
یہ کتاب کراچی کے ایک صاحب نعمان احمد کی کاوش ہے ، نعمان احمد کا تفصیلی تعارف تو میرے پاس نہیں ہے۔ بس کسی فورم پر ایڈسینس کے متعلقہ معلومات ڈھونڈتے ہوے مجھے اردو ایس ای او کتاب کا اشتہار نظر آیا جس پر میں نے اسے آزمانے کا ارادہ کیا ۔ ربط کے ساتھ دی گئی ویب سائٹ پر موجود درخواست فارم پر کر کے بھیجا تو دوسرے دن جوابی ای میل آ گئی جس میں ایک اور لنک دیا گیا تھا جہاں کتاب کی قیمت، ڈاک خرچ اور ایک موبائل نمبر کے ساتھ کچھ دوسری معلومات موجود تھیں۔ چونکہ میں پاکستان میں موجود نہیں تھا اس لیے میں نے اپنے ایک کزن سے مدد کی درخواست کی۔ میرے کزن نے دے گئے موبائل نمبر پر رابطہ کر کے ان صاحب کا بینک اکاؤنٹ معلوم کیا اور اس میں مطلوبہ رقم جو کہ۸۰۰ روپے تھی بجھوا دی، بینک میں پیسے منتقل کرنے کی فیس ملا کر یہ لاگت ۹۱۷ روپے ہو گئی۔ پیسے بھیج دینے کے تین دن بعد کتاب دیے گئے پتہ پر پہنچ گئی۔
سرچ انجن آپٹیمائزیشن اور انٹرنیٹ مارکیٹنگ کی اردو کتاب کا تجزیہ
کتاب کی بائنڈنگ دیکھ کر اندازہ ہوا کہ جیسے یہ کتاب زیادہ تعداد میں پرنٹ نہیں کرائی گئی۔کتاب کا ورک اور باہری جلد اچھی کوالٹی کی تھیں۔ خیر یہ چیزیں تو اتنی اہمیت کی حامل نہیں۔اس کتاب میں آن لائن مارکیٹنگ پر بہت تفصیلی بحث کی گئی ہے اور ایسے بہت سے اسباق دیے گئے ہیں جو سرچ انجن آپٹیمائزیشن سے ناواقف خواتین و حضرات کے لیے بہت اہم اور ضروری ہیں۔ چونکہ مجھے بلاگنگ کرتے ہوے کچھ سال ہو چکے ہیں اس لیے میں سرچ انجن آپٹیمائزیسن اور انٹرنیٹ مارکیٹنگ کی اکثر مہارات سے بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر واقف ہوں تاہم بہت سے نئے مضامین بھی دیکھنے کو ملے۔ اس کتاب میں سرچ انجن آپٹیمائزیشن کے بیشتر مضامین کا بڑی اچھی طرح احاطہ کیا گیا ہے۔ کتاب میں بہت سے مقامات پر لفظی و گرامر کی غلطیاں بھی دیکھنے کو ملیں جو کہ امید ہے اگلے ایڈیشنز میں نکال دی جائیں گی۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد ایک عام بندہ یہ جان سکتا ہے کہ
سرچ انجن آپٹیمائزیشن ٹیکنالوجی کیا ہے ، یہ کیوں ضروری ہے، گوگل کیا ہے، گوگل اور دیگر سرچ انجن کیسے کام کرتے ہیں، کرالر اور انڈیکس کیا ہوتا ہے۔ اور سرچ انجن رینکنگ کیا ہوتی ہے۔
دوسرے باب میں ویب سائٹ اور اسکی زبان کے متعلق بتایا گیا ہے۔ جاوا سکرپٹ کیا ہے، فلیش، پی ایچ پی اور ایچ ٹی ایم ایل کیا ہیں ، ایچ ٹی ایم ایل کے ٹیگز کو مفصل طور پر بیان کرنے کے لیے ایک چیٹ شیٹ بھی دی گئی ہے۔
تیسرے باب میں آن پیچ اور آف پیچ آپٹیمائزیشن پر بحث کی گئی ہے۔ ایک نیا ویب ماسٹر اپنی مارکیٹ کس طرح جان سکتا ہے، کی ورڈ تحقیق کیسے کی جاتی ہے۔ غیر ضروری کی ورڈز سے کس طرح اجتناب کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ بنیادی اشیا جیسے پیج کا نام، اس کا ٹائٹل، میٹا ٹیگ، کی ورڈ، دسکرپشن ٹیگ اور کی ورڈ ڈینسٹی یعنی کثافت کے متعلق بتایا گیا ہے۔ مزید براں مضمون نگاری پر بحث کی گئی ہے۔ ان باؤنڈ لنک اور آؤٹ باؤنڈ لنک کی وضاحت کی گئی ہے۔ باب کے آخر میں اسٹاپ ورڈز، سائٹ میپ اور ویب سائٹ کو سرچ انجن میں شامل کرنے کا طریقہ بھی بیان کی گیا ہے۔
چوتھے اور آخری باب میں آف پیچ آپٹیمائزیشن، لنک بلڈنگ، پے پر کلک ، سوشل بک مارکنگ اور ڈائریکٹریز، فیس بک سے مارکیٹنگ، ڈگ، ٹویٹر نیٹ ورک، لنک بیٹ، اسکیوڈولینس، ہب پیجز، سینڈ باکس، ای میل مارکیٹنگ، آف لائن ایڈورٹائزنگ، بلاگنگ اور اور فورمز جیسے موضوعات کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔
یہ سب اشیا آن لائن مارکیٹنگ کی سلسلے میں کم و بیش لیکن یکساں اہمیت کی حامل ہیں۔
کتاب کے مصنف نعمان احمد کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے یہ بات محسوس کر رہے ہیں کہ سرچ انجن آپٹیمائزیشن ایک بڑھتی ہوئی اور پروان کرتی ہوئی ٹیکنالوجی ہے تاہم اس کی حالت پاکستان میں بہت ناگفتہ بہ ہے۔ مختلف فورمز پر نئے ویب ماسٹر ایکسپرٹس سے اس ٹیکنالوجی کے متعلق سوال کرتے نظر آتے ہیں مگر ایکسپرٹس حضرات اپنی مصروفیت کے باعث جواب دینے سے قاصر ہیں۔ اس موضوع پر بے شمار انگریزی کتابیں موجود ہیں مگر مسئلہ یہ ہے پاکستان میں زیادہ تر افراد انگریزی سے نابلد ہیں یا ان کی انگریزی کمزور ہے اور لوگ اس انتظار میں ہیں اردو میں ان کو کوئی کتاب یا مضمون مل جائے جس سے وہ فائدہ اٹھا سکیں۔ انگریزی زبان میں اتنا مواد ہونے کے باوجود وہ اس سے کچھ فائدہ نہیں اٹھا پاتے چنانچہ انہوں نے اس کتاب کو لکھنا شروع کیا جس میں وہ کامیاب ہوے اور ان کا ماننا ہے کہ یہ کتاب بہت سے لوگوں کو فائدہ دے گی اور پاکستان میں تیزی سے پروان چڑھے گی۔
آخر میں ایک گزارش ضرور کرنا چاہوں گا کہ اس کتاب کو قانونی طریقے سے خرید کرحاصل کیجیے۔ اگر کوئی صاحب اس کتاب کو خرید کر غیر قانونی طریقے سے انٹرنیٹ پر شیئرنگ کے لیے پیش کریں تو اس عمل کی حوصلہ شکنی کیجیے۔
کتاب کا انڈیکس دیکھنے کے لیے میرے بلاگ کا یہ صفحہ ملاحظہ کیجیے۔
http://yasirimran.wordpress.com/2010/09 ... -urdu-book