مملکت پاکستان اور مسلمانوں کا فریضہ !

اپنے ملک کے بارے میں آپ یہاں کچھ بھی شئیر کر سکتے ہیں
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

مملکت پاکستان اور مسلمانوں کا فریضہ !

Post by اعجازالحسینی »

طاقت وقوت ، دولت وثروت اور حکومت وسلطنت، اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم نعمتیں ہیں، جو مسلمانوں کو صرف اس لئے دی جاتی ہیں کہ وہ ان کے ذریعہ اس سرزمین پر اللہ تعالیٰ کا قانون اور احکامات نافذ کرکے اللہ تعالیٰ کی رحمت کے مستحق بنیں، چنانچہ تقریباً ایک ہزار سال تک اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو ان نعمتوں سے سرفراز فرمایا ،لیکن جب مسلمان قومیں دولت وحکومت کے نشہ میں مست ہو کر اس مقصد سے منحرف وروگرداں اور اس کی پاداش کے طور پر سلطنت کی اہلیت سے محروم ہوگئیں تو اللہ تعالیٰ کی وہ نعمتیں بھی ان سے چھن گئیں، کہیں تو بالکلیہ ان نعمتوں سے محروم ہوئیں اور کہیں حقیقةً تو چھن گئیں ،برائے نام رہ گئیں۔
اسی قانونِ فطرت کے تحت متحدہ ہندوستان پر صدیوں مسلمانوں کا اقتدارِ اعلیٰ برقرار رہا اور اسلامی پرچم اس پورے برصغیر پر لہراتارہا لیکن آخر شامتِ اعمال کے برے نتائج سامنے آئے اور برطانوی استعمار کے ابو الہول نے مسلمانوں کی عزت وعظمت، دولت وثروت اور حکومت وسلطنت سب خاک میں ملادی۔
غلامی کی رسوا کن ٹھوکریں کھانے کے بعد آنکھ کھلی تو عرصہ دراز تک تو بارگاہ الٰہی میں گریہ وزاری اور آہ وفغاں کرتے رہے اور کچھ عرصہ دولتِ رفتہ کو دوبارہ حاصل کرنے کی تدبیریں بھی کیں اور قربانیاں بھی دیں، آخر پھر دریاے رحمت جوش میں آیا اور توفیقِ الٰہی نے سہارا دیا اور چھنی ہوئی سلطنت کا کچھ حصہ دوبارہ بطور امتحان عطا فرمایا، اسی کا نام پاکستان ہے۔
ظاہر ہے کہ پاکستان کی تشکیل کا واحد مقصد حکومتِ الٰہی کا قیام تھا، نعمتِ حق کا خوان یغما اس کا نام لینے والی مخلوق کے لئے بچھانا تھا، اس کے قانونِ رحمت ، قانونِ عدل وانصاف اور قانون حکمت وعدالت کو اس پاک سرزمین پر نافذ کرنا تھا، تاکہ اس ارض پاک پر ایک پاکیزہ معاشرہ کی تشکیل وتعمیر ہو اور اس پاکیزہ ماحول میں ایک خدا پرست صالح امت وجود میں آئے اور وہ اپنے پاکیزہ کردار اور اہلیت وصلاحیت کی بناء پر ہندوستان کے بقیہ حصہ کی وراثت کی صحیح معنی میں مستحق بنے، دین ودنیا ہراعتبار سے ایک معیاری حکومت ، فلاحی مملکت اور ایمانی قوت سے مسلح قوم بن کر جلد از جلد اس قابل ہوجائے کہ امت مسلمہ کے چھ کروڑ نفوس جو ایک ظالم وجابر اور بے رحم اقتدار کے آہنی شکنجہ میں کراہ رہے ہیں ان کو اس ”دیو استبداد،، کے خونخوار پنجے سے نجات دلائے۔


یہی ہماری آرزو ہے اور یہی ہرمسلمان کی تمنا ہونی چاہئے، اسی خواہش کے تحت بینات کے صفحات پر جو کچھ لکھا جاسکا، لکھا گیا، کسی کسی وقت طرزِ بیان سخت اور درشت بھی ہوگیا ہے اور تنقید نے شدید لہجہ بھی اختیار کرلیا، لیکن الحمد للہ جو کچھ اب تک لکھا گیا ہے اور جو کچھ آئندہ لکھا جائے گا وہ محض اخلاص پر مبنی اور اسی قلبی آرزو کی ایک دبی ہوئی تڑپ ہوتی ہے جو تیز وتند تعبیر اور طرز ادا کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ حقیقت ناشناس طبائع کے لئے ہماری یہ تلخ نوائی قابل اعتراض ہو اکرے، واقعہ بہرحال یہ ہے، ہم نہ رسمی سیاست جانتے ہیں اور نہ سیاستِ حاضرہ کے مردِ میدان ہیں، نہ کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے نہ اس کی ترجمانی، نہ قومی اسمبلی میں کوئی کرسی حاصل کرنے کی خواہش ہے، نہ کسی کرسی وزارت کی تمنا، ہاں یہ خواہش اورکوشش وکاوش ضرور ہے کہ قومی یا صوبائی اسمبلی کی کرسی پر بیٹھنے والے اور قلمدانِ وزارت وحکومت سنبھالنے والے افراد اس کرسی اور قلمدان کی واقعی اہلیت کسی نہ کسی طرح ضرور پیدا کرلیں اور جس طرح وہ دنیا میں عزت وعظمت سے ہمکنار ہوئے تھے اسی طرح آخرت کی سرخروئی سے بھی ضرور سرفراز ہوں یعنی اللہ تعالیٰ کے قانون عدل وانصاف کو اس پاک سرزمین میں ضرور نافذ اور استوار کریں تاکہ اسلامی مملکت کا وقار خالق ومخلوق دونوں کی نظروں میں پیدا کر سکیں، اسی مقصد کے لئے ہم وقتاً فوقتاً ان کو جھنجھوڑتے رہتے ہیں۔
بہرحال جس طرح ہرپاکستانی کا طبعی اور فطری جذبہ یہ ہے اور ہونا چاہئے کہ ہمارا یہ ملک دنیا میں ایک مضبوط اور طاقت ور ملک ہو اور اغیار واعداء کی گوناگوں ریشہ دوانیوں سے ہمیشہ محفوظ رہے، اسی طرح ایک سچے پاکستانی مسلمان کے دل میں بحیثیت مسلمان ہونے کے یہ تڑپ بھی ضرور ہے اور ہونی چاہئے کہ اس مملکت میں اسلامی قانون ضرور جاری ہو اور پاکیزہ اسلامی معاشرہ کی تشکیل ضرور ہوتاکہ حیاتِ طیبہ اور پاکیزہ معیشت کی دینی اور دنیوی برکات سے یہ مملکت مالا مال ہو، لیکن جب بھی وہ یہ محسوس کرے کہ حالات کی رفتار امید اور توقع کے بالکل برعکس ہے اور مقصد فوت ہورہا ہے، پوری قوم مجموعی طور پر سیرت وصورت ،گفتار وکردار، اخلاق واطوار اور جذبات ورجحانات ،غرض ہراعتبار سے ایک خدا فراموش قوم کی صورت اختیار کرتی جارہی ہے تو اس کو یہ اندیشہ اور اس پر جانکاہ صدمہ بھی ضرور ہو گا کہ خدانا کردہ ۔خاکم بدہن۔ یہ آزمائشی طور پر دی ہوئی نعمت کہیں پھر نہ چھن جائے۔
اس لئے کہ کسی بھی شخص کے مسلمان ہونے کے معنی ہی یہ ہیں کہ وہ خدا اور رسول سے معاہدہ کرچکا ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کی بہرحال اطاعت کرے گا، احکام الٰہیہ کو بدل وجان تسلیم اور ان پر عمل پیرا ہوگا اور اگر اس کے ہاتھ میں اقتدار اعلیٰ ہے یا آئے گا تو ان احکام الٰہیہ کو ملک میں نافذ بھی کرے گا،اس حقیقت کے ہوتے ہوئے جب مسلمان اس معاہدہ کی خلاف ورزی کرے گا تو قوی اندیشہ ہے کہ وہ اس عہد شکنی کے جرم کی سزا میں جلد یا بدیر پکڑا نہ جائے، پھر کیونکر ممکن ہے کہ ایک مسلمان مملکت کا مسلمان شہری ملک کی اس غیر اسلامی رفتار کو دیکھ کر خاموش بیٹھا رہے۔
دینی اتحاد
مسلمان از روئے مذہب جس طرح اس کا مامور ہے کہ اپنے ملک اور قوم کا ایک فرد ہونے کی حیثیت سے اپنی ملکی مسلمان برادری کے حق میں قولاً فعلاً جس طرح ممکن ہو خیر خواہی کرے، اسی طرح وہ عالمگیر ”اسلامی اخوت،، کی بناء پر ایک عالمگیر برادری ۔مسلمانانِ عالم۔ میں منسلک ہونے کی حیثیت سے مذہباً اس کا بھی مامور ہے کہ ہرملک کے مسلمانوں کے حق میں قولاً فعلاً جس طرح ممکن ہو خیر خواہی اور خیر سگالی کا فرض ادا کرے۔قرآن کریم کے واضح ارشادات اور رسول کریم ا کی صریح احادیث اس عالمی اسلامی خیر خواہی کے باب میں بکثرت موجود ہیں۔
اس لئے کہ مسلمان کے لئے عالمگیر رابطہ ،اسلام اور عالمگیر رشتہ، اخوت اسلامی اور دینی وحدت ہے ،جس میں تمام روئے زمین کے مسلمان منسلک ہیں، نہ قومیت مسلمانوں کا رشتہ اتحاد ہے، نہ وطنیت، نہ رنگ اور نہ نسل، اسلامی قومیت کی اساس، اتحاد خون ونسل، اتحاد ملک ووطن اور اتحاد رنگ وروپ ،سب سے برتر اور وراء الوراء خالص دینی اتحاد ہے جو محض ایک روحانی اور معنوی رشتہ ہے اور ظاہر ہے کہ روحانی رشتہ مادی رشتہ سے بہت زیادہ اعلیٰ وارفع اور قوی ومحکم تر ہوتا ہے۔ اس لئے تمام اسلامی حکومتوں اور تمام ممالک کے مسلمانوں کا فرض ہے کہ اس روحانی رشتہ ۔اسلامی وحدت۔ کو ہر طرح کے اضمحلال اور ضعف سے محفوظ کرکے قوی سے قوی تر بنائیں۔


[link]http://www.banuri.edu.pk/ur/node/930[/link]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
اسداللہ شاہ
مشاق
مشاق
Posts: 1577
Joined: Mon Jul 06, 2009 3:04 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین پر
Contact:

Re: مملکت پاکستان اور مسلمانوں کا فریضہ !

Post by اسداللہ شاہ »

جزاک اللہ
[center]والسلام طالب دعا آپکا بھائی
اسداللہ شاہ[/center]
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: مملکت پاکستان اور مسلمانوں کا فریضہ !

Post by اعجازالحسینی »

[center]و احسن الجزاء[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
Post Reply

Return to “پاک وطن”