Page 1 of 1

جل تھل کر دیا ہے

Posted: Mon Oct 03, 2022 10:04 am
by AbdulRasheed1
سفر نے تو مُجھے شل کر دیا ہے
مُعمّا تھا مگر حل کر دیا ہے

وہ آیا نکہتوں کے جُھرمُٹوں میں
بہاروں کو مکمل کر دیا ہے

مُجھے محفوظ کرنا ذات کو تھا
تِری آنکھوں کا کاجل کر دیا ہے

عِنایت کی ہے اُس نے، حال پوچھا
بیاں میں نے بھی اجمل کر دیا ہے

ہُؤا کُچھ بھی نہِیں اُس سے بِچھڑ کر
مگر آنکھوں کو جل تھل کر دیا ہے

گیا اِس کا مکِیں گھر چھوڑ کر جب
سو دِل کا در مقفّل کر دیا ہے

غمِ جاناں سے کھینچا ہاتھ کب کا
غمِ دوراں نے پاگل کر دیا ہے

رویّے نے تمہارے کھال کھینچی
مِری چمڑی کو چھاگل کر دیا ہے

رِیاست نے مُعاشی مسئلے کو
کوئی دردِ مُسلسل کر دیا ہے

کڑکتی دُھوپ میں جلتے بدن پر
تِری زُلفوں نے بادل کر دیا ہے

عِنایت ہے کِسی کی مُجھ پہ حسرت
نِرا تھا ٹاٹ، مخمل کر دیا ہے


رشِید حسرتؔ

Re: جل تھل کر دیا ہے

Posted: Thu Feb 16, 2023 5:50 pm
by Shakil Ahmed Khan
رشید صاحب آپکی تخلیقات مختلف فورمز پر نظر سے گزرتی ہیں۔ہمیشہ کی طرح اِس تازہ تصنیف میں بھی وہی زبان و بیان اور خیال کا مزہ ساتھ ساتھ ہے ، ماشاء اللہ !

Re: جل تھل کر دیا ہے

Posted: Tue Apr 18, 2023 10:36 pm
by محمد شعیب
ہُؤا کُچھ بھی نہِیں اُس سے بِچھڑ کر
مگر آنکھوں کو جل تھل کر دیا ہے

گیا اِس کا مکِیں گھر چھوڑ کر جب
سو دِل کا در مقفّل کر دیا ہے

بہت خوب جناب، بہت خوب