Page 1 of 1

اری شاداں! تجھے ہُوا کیا ہے؟

Posted: Wed May 31, 2017 2:46 am
by جعفر بشیر
اری شاداں! تجھے ہُوا کیا ہے؟
اتنے بچے ! یہ مشغلہ کیا ہے؟
ہم ہیں مشتاق سب کہیں گلزار
یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟
¬¬میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
آ کے سُن گالی میں مزا کیا ہے؟
اب تو خالص نہیں ہے ملتا دودھ
ان گوالوں کی اب سزا کیا ہے
یار یہ کُھسرا لوگ کیسے ہیں
ہائے کہنے کی یہ ادا کیا ہے؟
خارشِ زلف جوؤں سے نہیں تو
ہر جگہ سر میں زخم سا کیا ہے ؟
بیوی سے جو ہے پِٹتا جانتا ہے
جبر کیا چیز ہے؟ جفا کیا ہے؟
وہ مسیحا کماتے ہیں پیسے
جو نہیں جانتے دوا کیا ہے؟
بھیک ناں دیں تو بولیں منہ کالا
اور فقیروں کی بد دعا کیا ہے
اب تو بھنگن سے پیار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا ہُوا کیا ہے؟
حکمراں کب ہیں مال کے طالب
مفت ہاتھ آئے تو بُرا کیا ہے
https://www.youtube.com/edit?o=U&video_id=U7sh1y1LFRw

Re: اری شاداں! تجھے ہُوا کیا ہے؟

Posted: Sat Jun 03, 2017 1:45 pm
by جعفر بشیر
اری شاداں! تجھے ہُوا کیا ہے؟
اتنے بچے ! یہ مشغلہ کیا ہے؟
ہم ہیں مشتاق سب کہیں گلزار
یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟
اب تو خالص نہیں ہے ملتا دودھ
ان گوالوں کی اب سزا کیا ہے
بیوی سے جو ہے پِٹتا جانتا ہے
جبر کیا چیز ہے؟ جفا کیا ہے؟
وہ مسیحا کماتے ہیں پیسے
جو نہیں جانتے دوا کیا ہے؟
اب تو بھنگن سے پیار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا ہُوا کیا ہے؟
حکمراں کب ہیں مال کے طالب
مفت ہاتھ آئے تو بُرا کیا ہے

Re: اری شاداں! تجھے ہُوا کیا ہے؟

Posted: Wed Jun 14, 2017 11:16 pm
by محمد شعیب
v_v_f v_v_f