قائد کا وطن
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
وطن تیرا ہے یا میرا بھلا کر ہم دکھائیں گے
بنائیں گے سنواریں گے، سجائیں گے بنائیں گے
لہو دینا پڑا گر جو، لہو دے کر دکھائیں گے
نفرت کی نہیں اس کو چاہت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
خدا کے واسطےآؤ خدا کے ہی لئے آؤ
نفرت کو بھلا کر تم محبت کے لئے آؤ
پھولوں کی زمین ہے یہ،پھولوں سے ہی مہکاؤ
نفرت کی نہیں اس کو راحت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
نفرت کے شہر میں یار محبت پل نہیں سکتی
نفرت کے طریقوں سے راحت مل نہیں سکتی
نفرت کے بیجوں سےمحبت کھل نہیں سکتی
لڑنے کی نہیں یارو اخوت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
جس کی جو بھی سوچیں ہیں اُسی کے پاس رہنے دو
اپنی جو بھی سوچیں ہیں اپنے پاس ہی رہنے دو
نفرت کا جو جذبہ ہو اسے اندر ہی رہنے دو
اخوت کی شجاعت کی مروت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
رحمت کے پیمبر کی زمیں پیاری ہے پیاری ہے
نہ میری ہے نہ تیری ہے یہ سب کو ہی پیاری ہے
جاں دی ہے شہیدوں نےپھر جاکر سنبھالی ہے
اسے لڑنے کی مرنے کی نہ نفرت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
دشمن جب بھی مارے گا مسلمان کو ہی مارےگا
کسی کا جو بھی مسلک ہو وہ بن جانے ہی مارےگا
کسی کا جو بھی صوبہ ہےوہ بن پہچانے مارےگا
مسلمان کو مسلمان کی محبت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
مسلمان ہواگر تم تو مسلمان کو نہ ماروتم
کیا تھے کل مگر کیاہوذرا اس کو بھی جانوتم
نفرت کھا گئی تم کو وجہ نفرت کو مارو تم
تمہیں لڑنے نہ مرنے کی محبت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
بھوک کی آگ سے لڑ لو اگر لڑنا ہی تم کوہے
ننگ کی دھوپ سے لڑ لو اگر لڑنا ہی تم کو ہے
دوا کی بھوک سے لڑ لو اگر لڑنا ہی تم کو ہے
غریبی کھا گئی تم کو راحت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
جہالت کی نہیں یارو حکمت کی ضرورت ہے
قائد کےوطن کو آج محبت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
وطن تیرا ہے یا میرا بھلا کر ہم دکھائیں گے
بنائیں گے سنواریں گے، سجائیں گے بنائیں گے
لہو دینا پڑا گر جو، لہو دے کر دکھائیں گے
نفرت کی نہیں اس کو چاہت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
خدا کے واسطےآؤ خدا کے ہی لئے آؤ
نفرت کو بھلا کر تم محبت کے لئے آؤ
پھولوں کی زمین ہے یہ،پھولوں سے ہی مہکاؤ
نفرت کی نہیں اس کو راحت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
نفرت کے شہر میں یار محبت پل نہیں سکتی
نفرت کے طریقوں سے راحت مل نہیں سکتی
نفرت کے بیجوں سےمحبت کھل نہیں سکتی
لڑنے کی نہیں یارو اخوت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
جس کی جو بھی سوچیں ہیں اُسی کے پاس رہنے دو
اپنی جو بھی سوچیں ہیں اپنے پاس ہی رہنے دو
نفرت کا جو جذبہ ہو اسے اندر ہی رہنے دو
اخوت کی شجاعت کی مروت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
رحمت کے پیمبر کی زمیں پیاری ہے پیاری ہے
نہ میری ہے نہ تیری ہے یہ سب کو ہی پیاری ہے
جاں دی ہے شہیدوں نےپھر جاکر سنبھالی ہے
اسے لڑنے کی مرنے کی نہ نفرت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
دشمن جب بھی مارے گا مسلمان کو ہی مارےگا
کسی کا جو بھی مسلک ہو وہ بن جانے ہی مارےگا
کسی کا جو بھی صوبہ ہےوہ بن پہچانے مارےگا
مسلمان کو مسلمان کی محبت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
مسلمان ہواگر تم تو مسلمان کو نہ ماروتم
کیا تھے کل مگر کیاہوذرا اس کو بھی جانوتم
نفرت کھا گئی تم کو وجہ نفرت کو مارو تم
تمہیں لڑنے نہ مرنے کی محبت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
بھوک کی آگ سے لڑ لو اگر لڑنا ہی تم کوہے
ننگ کی دھوپ سے لڑ لو اگر لڑنا ہی تم کو ہے
دوا کی بھوک سے لڑ لو اگر لڑنا ہی تم کو ہے
غریبی کھا گئی تم کو راحت کی ضرورت ہے
قائد کے وطن کو آج مروت کی ضرورت ہے
نفرت کی نہیں اس کومحبت کی ضرورت ہے
جہالت کی نہیں یارو حکمت کی ضرورت ہے
قائد کےوطن کو آج محبت کی ضرورت ہے