Page 1 of 1

غزل (سید حماد رضا بخاری)

Posted: Sat Sep 26, 2015 11:02 pm
by سید حماد رضا بخاری
غزل

کبھی تو مان ہی جائے گا وہ بھی روٹھا ہوا
جسے منانے کو اب بھی ہے کوئی بیٹھا ہوا

جو اعتبار میں رکھ کے کہیں پے بھول گیا
تجھے ملے کبھی شاید وہ ٹوٹا بکھرا ہوا

مری انا نے پسِ پلک جس کو روک لیا
وہ اشک اب بھی وہیں آنکھ میں ہے ٹھہرا ہوا

ہمارے ذہن سے جس کو کھرچ دیا تُو نے
ہمیں تو یاد ہے اب بھی سبق وہ بھولا ہوا

نجاے کیوں ہمیں موہوم سی اُمیدیں ہیں
کبھی تو لوٹ کے آئے گا بھولا بھٹکا ہوا

(حماد رضا بخاری)