Page 1 of 1

فیض احمد فیض کی شاعری

Posted: Mon Apr 27, 2015 3:13 pm
by nizamuddin
[center]سب قتل ہوکے تیرے مقابل سے آئے ہیں
ہم لوگ سرخرو ہیں کہ منزل سے آئے ہیں
شمعِ نظر، خیال کے انجم، جگر کے داغ
جتنے چراغ ہیں، تری محفل سے آئے ہیں
اٹھ کر تو آگئے ہیں تیری بزم سے مگر
کچھ دل ہی جانتا ہے کہ کس دل سے آئے ہیں
ہر اک قدم اجل تھا، ہر اک گام زندگی
ہم گھوم پھر کے کوچۂ قاتل سے آئے ہیں
بادِ خزاں کا شکر کرو، فیض جس کے ہاتھ
نامے کسی بہار شمائل سے آئے ہیں
(فیض احمد فیض)[/center]

Re: فیض احمد فیض کی شاعری

Posted: Tue Apr 28, 2015 9:52 pm
by محمد شعیب
عمدہ انتخاب ہے

سبھی کچھ ہے تیرا دیا ہوا

Posted: Wed May 06, 2015 4:08 pm
by nizamuddin
سبھی کچھ ہے تیرا دیا ہوا، سبھی راحتیں، سبھی کلفتیں
کبھی صحبتیں، کبھی فرقتیں، کبھی دوریاں، کبھی قربتیں
یہ سخن جو ہم نے رقم کئے، یہ ہیں سب ورق تری یاد کے
کوئی لمحہ صبحِ وصال کا، کئی شام ہجر کی مدتیں
جو تمہاری مان لیں ناصحا، تو رہے گا دامنِ دل میں کیا
نہ کسی عدو کی عداوتیں، نہ کسی صنم کی مروتیں
چلو آؤ تم کو دکھائیں ہم، جو بچا ہے مقتلِ شہر میں
یہ مزار اہلِ صفا کے ہیں، یہ ہیں اہلِ صدق کی تربتیں
مری جان آج کا غم نہ کر، کہ نہ جانے کاتبِ وقت نے
کسی اپنے کل میں بھی بھول کر، کہیں لکھ رکھی ہوں مسرتیں
(فیض احمد فیض)

کب ٹھہرے گا درد اے دل

Posted: Sat May 09, 2015 4:01 pm
by nizamuddin
[center]کب ٹھہرے گا درد اے دل، کب رات بسر ہوگی
سنتے تھے وہ آئیں گے، سنتے تھے سحر ہوگی
(فیض احمد فیض)[/center]

Re: فیض احمد فیض کی شاعری

Posted: Sun May 10, 2015 2:02 am
by اضواء
بہترین انتخاب پر آپکا شکریہ

Re: فیض احمد فیض کی شاعری

Posted: Mon May 11, 2015 11:56 pm
by محمد شعیب
بہت خوب
شئرنگ کا شکریہ

جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گزر گئے

Posted: Sat May 30, 2015 4:37 pm
by nizamuddin
نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوادیا
جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو، تنِ داغ داغ لٹادیا
مرے چارہ گر کو نوید ہو، صفِ دشمناں کو خبر کرو
وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر، وہ حساب آج چکادیا
کرو کج جبیں پہ سرِ کفن، مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو
کہ غرورِ عشق کا بانکپن، پسِ مرگ ہم نے بھلادیا
اُدھر ایک حرف کے کشتنی، یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی
جو کہا تو ہنس کے اڑادیا، جو لکھا تو پڑھ کے مٹادیا
جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گزر گئے
رہِ یار ہم نے قدم قدم تجھے یادگار بنادیا
(فیض احمد فیض)

Re: فیض احمد فیض کی شاعری

Posted: Sun May 31, 2015 12:38 am
by محمد شعیب
کرو کج جبیں پہ سرِ کفن، مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو
کہ غرورِ عشق کا بانکپن، پسِ مرگ ہم نے بھلادیا

بہت خوب
بہت اعلیٰ انتخاب کیا ہے
شئرنگ کا شکریہ

گلوں میں رنگ بھرے، بادِ نو بہار چلے

Posted: Sat Jun 13, 2015 3:48 pm
by nizamuddin
[center]گلوں میں رنگ بھرے، بادِ نو بہار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
قفس اداس ہے یارو، صبا سے کچھ تو کہو
کہیں تو بہرِ خدا آج ذکرِ یار چلے
کبھی تو صبح ترے کنجِ لب سے ہو آغاز
کبھی تو شب سرِ کاکل سے مشکبار چلے
بڑا ہے درد کا رشتہ یہ دل غریب سہی
تمہارے نام پہ آئیں گے غمگسار چلے
جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شبِ ہجراں
ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے
مقام فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں
جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
(فیض احمد فیض)[/center]

Re: فیض احمد فیض کی شاعری

Posted: Tue Jun 16, 2015 8:34 pm
by محمد شعیب
:clap: :clap:

Re: فیض احمد فیض کی شاعری

Posted: Mon Jun 22, 2015 5:10 am
by اضواء
بہترین ہے :clap: :clap:

غم عشق کتنا عجیب ہے

Posted: Sat Aug 29, 2015 3:10 pm
by nizamuddin
[center]غم عشق کتنا عجیب ہے
یہ جنون سے کتنا قریب ہے
کبھی اشک پلکوں پہ رک گئے
کبھی پورا دریا بہا دیا
(فیض احمد فیض)[/center]