Page 1 of 1

ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب

Posted: Thu Feb 12, 2015 1:48 pm
by ایکسٹو
ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب
تحریر ~ ایکسٹو

کچھ افراد ہم سے شکوه کر رہے تھے کہ ہم نے ویلنٹائین ڈے کی خلاف نہیں لکھا تو لیجۓ ہم لکھ دیتے ہیں
چینیوں‎ ‎کا طریقہ علاج کچھ اس طرح ہے کہ اگر ان لوگوں میں سے کوئی فرد بیمار پڑ جاۓ تو وه اس کی بیماری کا سدباب کرنے کی بجاۓ اس کے جسم میں موجود بیماریوں کی اس جڑ کا علاج کرنا شروع کر دیتے ہیں جن سے ان کے جسم میں بیماریاں پھوٹ رہی ہوتی ہیں۔ جب ان بیماریوں کی جڑ کا علاج ہو جاتا ہے تو ان کے جسم کی تمام بیماریاں خود بخود ختم ہو جاتیں ہیں۔‎ ‎اور وه تندرست و توانا رہتے ہیں اور ان کی صحت بھی ہم سے اچھی ہوتی ہے۔
اور ہماری قوم اس کے الٹ چلتی ہے۔ بیماری کی جڑ کا خاتمہ کرنے کی بجاۓ بیماری کو ختم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ایک بیماری ختم تو دوسری شروع‎ ‎۔۔ نزلہ ختم کھانسی شروع کھانسی ختم بخار شروع بخار ختم تو یرقان شروع ۔۔۔۔۔
ہمارے دانشور و مفکر حضرات قوم کو ویلٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات سے روکنے کیلۓ بہت کچھ لکھتے ہیں لوگوں کو ڈراتے ہیں مگر رکتا‎ ‎پھر بھی‏ کوئی نہیں.......... اگر کوئی ایک آدھ فرد ان کی تحریروں کے زیر اثر ویلینٹائین ڈے منانے سے رک بھی جاۓ تو اگلی رسومات جیسے اپریل فول کرسمس ڈے Halloween وه اور زور‎ ‎و شور سے مناتا ہے پھر ان رسومات‎ ‎سے قوم کو باز‎ ‎رکھنے کیلۓ یہ مفکر‎ ‎و دانشور حضرات‎ ‎دوباره ان تہواروں کے خلاف لکھنا شروع ہو جاتے ہیں ....‎ ‎مگر نتیجہ پھر بھی وہی گھاٹ کے دو پاٹ رہتا ہے
ہماری قوم کا حال بھی عجیب ہے یہ بیماری کا علاج تو کرتی ہے مگر اس کی جڑ ‏تلاش کرکے اس کا علاج کرنے کی کوشش نہیں‎کرتی ‏ ۔۔۔۔۔۔ برائیوں سے قوم کو روکتی تو ہے مگر ان برائیوں کی جڑ کا خاتمہ نہیں کرتی ہے۔‎ ‎ارے بھائیو ان برائیوں کی جڑ ہمارے خدا کے ذکر سے غافل مرده دل ہیں‎ ‎پہلے ان کو تو ذکر الہی سے زنده کر لو پھر ان دلوں سے یہ کفرانہ و فرسوده رسومات خود بخود نکل جائیں گی۔
ورنہ کسی نے کیا خوب کہا تھا
'' بھینس کے آگے بین بجانے کا کیا فائده‎''‎

Re: ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب

Posted: Sat Feb 14, 2015 6:38 pm
by بلال احمد
عمدہ پوسٹنگ کے لیےشکریہ،

ہمیں آج اپنے آپ کو بہتر بنانےکی ضرورت ہے، گرچہ ہم اپنے آپ کو بڑےتیس مار خاں سمجھتے ہیں لیکن دیکھاجائےتو خرابی کی شروعات ہم سے ہی شروع ہوتی ہے، دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے اس چیز کا تجزیہ کرلیں کہ ہم میں تو یہ خرابیاں نہیں ؟ اور اگر اس کے علاوہ بھی کوئی خرابی ہو تو پہلے اس کو بہتر بنایا جائے اور اپنے کردار کا محاسبہ کیا جائے، جب ہم سب اپنا محاسبہ کرنا شروع کردیں گے تو خرابیاں ختم ہونا شروع ہوجائیں گی.

Re: ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب

Posted: Sat Feb 14, 2015 8:09 pm
by چاند بابو
بہت خوب محترم ایکسٹو.
ویلنٹائن ڈے پر اسی حوالے سے موثر تحریر کا شکریہ.
بے شک ذکر دلوں کو منور کرتا ہے اور ان خرافات کے خلاف بہترین ہتھیار ہے.

Re: ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب

Posted: Sat Feb 14, 2015 8:23 pm
by افتخار
zub;ar