Page 1 of 1

بلا عنوان کے تحریر

Posted: Sat Jan 31, 2015 6:05 pm
by ایکسٹو
صبح سویرے ٹی۔وی چینلز پر خواتین اینکرز خوب سج سنور کر خوب رگڑ رگڑ میک اپ کرکے برجمان بیٹھی بڑی سنجیدگی اور جذباتی انداز میں اسلام کی تبلیغ کر رہی ہوتی ہیں۔ خود بے پرده ره کر دوسروں کو پرده کرنے کا درس دے رہی ہوتی ہیں۔ خود بے نمازی ہو کر دوسروں کو نماز پڑھنے کی تقلین کر رہی ہوتی ہیں۔
خود بےحس ہو کر دوسروں کو انسانیت کا احساس دلا رہیں ہوتیں ہیں۔ مگر جب پروگرام کا اینڈ آتا ہے تو یہ خواتین اینکرز اسلام کے سب اصولوں کو بلاۓ تاک رکھ کر مردوں کے ساتھ اٹھ کر ناچنا گانا شروع کر دیتی ہیں۔ تاکہ لوگوں کو اسلام کا ایک پراثر درس مل‎ ‎سکے۔
یہ منافقت نہیں تو کیا ہے۔ جب اسلام کے اصولوں پر خود عمل نہیں کرنا تو دین کا مذاق کیوں اڑاتے ہو۔۔لوگوں کو الو بنا کر‎)‎صرف اپنا بھرم رکھنے کیلۓ کہ ھم کتنے دین دار ہیں‎(‎ ان کے سامنے اسلام کا غلط چہره کس لیۓ پیش کرتے ہو۔‎ ‎اسلام کے دشمنوں کے ساتھ ساز باز کرکے اسلام کی پیٹھ پیچھے چھرا گھونپ کر معصوم کیوں بنتے ہو...؟
دہشت گرد تو انسانوں کو مار رہے ہیں مگر تم ان کےایمانوں کو مار رہے ہو۔ دہشت گردوں سے بھی زیاده خطرناک تم خود ہو۔۔ دہشت گرد موت ہیں مگر تم زہر وه خطرناک زہر جواپنے شکار کو آہستہ آہستہ‎ ‎موت کی طرف دھکیلتا ہے۔۔ مگر نہیں تم اس زہر سے بھی زیاده خطرناک ہو جو لوگوں کے جھوٹے خیر خواه بن کر انکو سیدھا جہنم میں دھکیل رہے ہو
اسلام کواتنا نقصان غیروں نے نہیں پہنچایا جتنا اپنوں کی منافقت نے پہنچا یا اور پہنچا رہی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایکسٹو

Re: بلا عنوان کے تحریر

Posted: Sat Jan 31, 2015 6:49 pm
by اضواء
أحسنت بارك الله فيك

Re: بلا عنوان کے تحریر

Posted: Sun Feb 01, 2015 1:27 am
by محمد شعیب
میڈیا کے منفی پہلو پر روشنی ڈالنے کا شکریہ
سلسلہ جاری رکھیں..