تشکیل کائنات کے راز
Forum rules
عارضی نوٹ:
سپیمرز سے نمپٹنے کےلئے عارضی طور پر مہمانوں کے لکھنے کی سہولت واپس لے لی گئی ہے۔
جلد ہی یہ سہولت دوبارہ فراہم کر دی جائے گی، تب تک کسی مسئلہ کی صورت میں admin@urdunama.org سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
عارضی نوٹ:
سپیمرز سے نمپٹنے کےلئے عارضی طور پر مہمانوں کے لکھنے کی سہولت واپس لے لی گئی ہے۔
جلد ہی یہ سہولت دوبارہ فراہم کر دی جائے گی، تب تک کسی مسئلہ کی صورت میں admin@urdunama.org سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
تشکیل کائنات کے راز
السلامُ علیکم
یورپی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ تشکیل کائنات کے راز سے پردہ اٹھانے کے مزید ایک قدم قریب ہوگئے ہیں اور انہیں کائنات کی تشکیل کے عظیم معمے کا ایک اہم ٹکڑا مل گیا ہے۔
بورپی نیوکلیائی تحقیقی ادارے سرن کے ترجمان جیمز گیلیز کے مطابق یہ دریافت حیرت انگیز ہے
ان سائنسدانوں کے مطابق یہ اہم کامیابی دراصل ایک ایسے ایٹمی ذرے یعنی نیوٹرینو کی دریافت ہے جو اپنی حالت یا ہیئت تبدیل کر لیتا ہے۔ نیوٹرینو دراصل ان بنیادی ذرات میں سے ایک ہے، جن سے مل کر ایک ایٹم بنتا ہے۔
سائنسدانوں کے تشکیل کائنات کے معمے کی اہم کڑی تلاش کر لینے کے اس دعوے کی بنیاد دراصل اٹلی میں قائم گران ساسو لیبارٹری میں کئے جانے والے مشاہدات ہیں۔ یورپی نیوکلیائی تحقیقی ادارے سرن
CERN
کے محققین کے مطابق یہ دریافت دراصل کائنات کے رازوں سے پردہ اٹھانے کے لئے سرن میں بنائے گئے دنیا کے سب سے بڑے پارٹیکل کولائیڈر
LHC
یعنی لارج ہاڈران کولائیڈر کی ایک عظیم کامیابی ہے۔
گران ساسو ریسرچ سینٹر کے ماہرین طبیعات تین برس سے زمین تک پہنچنے والے اربوں میویون یعنی بنیادی نیوٹرینو ذرات کا مشاہدہ کر رہے تھے۔ انہی مشاہدات کے دوران انہیں ایک نیوٹرینو ملا جو میویون سے ٹاؤ یعنی غیر مستحکم نیوٹرینو میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
ان سائنسی نظریاتی اصلاحات کے پیچھے دراصل وہ نظریہ تھا کہ جس کے مطابق کائنات کے بنیادی عنصر کی تشکیل میں اہم نیوٹرینو کی تین مختلف اقسام گرگٹ کی طرح اپنی ہیئت تبدیل کر سکتی ہیں۔ تاہم اس نظریے کو ثابت کرنے کے لئے کوششیں طویل عرصے سے جاری تھیں۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ دریافت انتہائی اہم ہے کیونکہ اس کے ذریعے گزشتہ 80 برس سےجواب طلب اس حقیقت کا جواب ملنے کی امید پیدا ہو گئی ہے کہ سورج سے زمین تک پہنچنے والے نیوٹرینوز کی تعداد اس اندازے سے بہت کم کیوں ہوتی ہے، جو طبیعاتی قوانین کے مطابق ہونی چاہیے۔
نیوٹرینو کی ہیئت تبدیل ہونے کا مفروضہ دراصل 1960ء کی دہائی میں دو روسی سائنسدانوں کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ اب اس مفروضے کے ثابت ہونے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ دیگر طرح کے نیوٹرینو بھی موجود ہوسکتے ہیں مگر ان کا ابھی تک کھوج نہیں لگایا جاسکا۔
سائنسدانوں کا یہ بھی خیال ہے کہ اس دریافت سے فرضی سیاہ مادے یعنی ڈارک مَیٹر کے وجود کے بارے میں بھی تفصیلات ملیں گی، جس پر سائنسی مفروضوں کے مطابق کائنات کا ایک چوتھائی حصہ مشتمل ہے۔ یورپی نیوکلیائی تحقیقی ادارے سرن کے ترجمان جیمز گیلیز کے مطابق یہ دریافت حیرت انگیز ہے کیونکہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ طبیعات کے بنیادی یا معیاری اصولوں سے ہٹ کر بھی چیزیں رونما ہو سکتی ہیں۔
ڈارک مَیٹر کے وجود کو ثابت کرنا دراصل سرن میں تیار کئے گئے لارج ہاڈران کولائیڈر کے بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے۔
گران ساسو لیبارٹری کی ڈائریکٹر لوسیا ووٹانو کے مطابق اس دریافت کے ساتھ ان کے ادارے کا پہلا مقصد حاصل ہوگیا ہے۔ اس ادارے کے محققین کو امید ہے ٹاؤ نیوٹرینو کی دریافت کے بعد مزید ایسے نیوٹرینو کا کھوج ملے گا جو اپنی ہیئت تبدیل کر سکتے ہوں۔
نیوٹرینو کے طرز عمل پر تحقیقی کام پہلے ہی نوبل انعام حاصل کر چکا ہے جو کہ امریکی سائنسدان رے ڈیوس کے حصے میں آیا، جنہوں نے پہلی مرتبہ 1960ء میں یہ پتا چلایا کہ سائنسی مفروضوں کے برعکس سورج سے زمین تک پہنچنے والے نیوٹرینوز کی تعداد بہت محدود ہوتی ہے۔
رے ڈیوس کوسال 2002ء میں 87 برس کی عمر میں ان کے ساتھی محقق ریکارڈو گیاکونی اور جاپانی ماہر طبیعات ماساٹوشی کے ساتھ مشترکہ طور پر نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ رے ڈیوس کا 2006ء میں انتقال ہوا۔
والسلام
زارا
یورپی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ تشکیل کائنات کے راز سے پردہ اٹھانے کے مزید ایک قدم قریب ہوگئے ہیں اور انہیں کائنات کی تشکیل کے عظیم معمے کا ایک اہم ٹکڑا مل گیا ہے۔
بورپی نیوکلیائی تحقیقی ادارے سرن کے ترجمان جیمز گیلیز کے مطابق یہ دریافت حیرت انگیز ہے
ان سائنسدانوں کے مطابق یہ اہم کامیابی دراصل ایک ایسے ایٹمی ذرے یعنی نیوٹرینو کی دریافت ہے جو اپنی حالت یا ہیئت تبدیل کر لیتا ہے۔ نیوٹرینو دراصل ان بنیادی ذرات میں سے ایک ہے، جن سے مل کر ایک ایٹم بنتا ہے۔
سائنسدانوں کے تشکیل کائنات کے معمے کی اہم کڑی تلاش کر لینے کے اس دعوے کی بنیاد دراصل اٹلی میں قائم گران ساسو لیبارٹری میں کئے جانے والے مشاہدات ہیں۔ یورپی نیوکلیائی تحقیقی ادارے سرن
CERN
کے محققین کے مطابق یہ دریافت دراصل کائنات کے رازوں سے پردہ اٹھانے کے لئے سرن میں بنائے گئے دنیا کے سب سے بڑے پارٹیکل کولائیڈر
LHC
یعنی لارج ہاڈران کولائیڈر کی ایک عظیم کامیابی ہے۔
گران ساسو ریسرچ سینٹر کے ماہرین طبیعات تین برس سے زمین تک پہنچنے والے اربوں میویون یعنی بنیادی نیوٹرینو ذرات کا مشاہدہ کر رہے تھے۔ انہی مشاہدات کے دوران انہیں ایک نیوٹرینو ملا جو میویون سے ٹاؤ یعنی غیر مستحکم نیوٹرینو میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
ان سائنسی نظریاتی اصلاحات کے پیچھے دراصل وہ نظریہ تھا کہ جس کے مطابق کائنات کے بنیادی عنصر کی تشکیل میں اہم نیوٹرینو کی تین مختلف اقسام گرگٹ کی طرح اپنی ہیئت تبدیل کر سکتی ہیں۔ تاہم اس نظریے کو ثابت کرنے کے لئے کوششیں طویل عرصے سے جاری تھیں۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ دریافت انتہائی اہم ہے کیونکہ اس کے ذریعے گزشتہ 80 برس سےجواب طلب اس حقیقت کا جواب ملنے کی امید پیدا ہو گئی ہے کہ سورج سے زمین تک پہنچنے والے نیوٹرینوز کی تعداد اس اندازے سے بہت کم کیوں ہوتی ہے، جو طبیعاتی قوانین کے مطابق ہونی چاہیے۔
نیوٹرینو کی ہیئت تبدیل ہونے کا مفروضہ دراصل 1960ء کی دہائی میں دو روسی سائنسدانوں کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ اب اس مفروضے کے ثابت ہونے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ دیگر طرح کے نیوٹرینو بھی موجود ہوسکتے ہیں مگر ان کا ابھی تک کھوج نہیں لگایا جاسکا۔
سائنسدانوں کا یہ بھی خیال ہے کہ اس دریافت سے فرضی سیاہ مادے یعنی ڈارک مَیٹر کے وجود کے بارے میں بھی تفصیلات ملیں گی، جس پر سائنسی مفروضوں کے مطابق کائنات کا ایک چوتھائی حصہ مشتمل ہے۔ یورپی نیوکلیائی تحقیقی ادارے سرن کے ترجمان جیمز گیلیز کے مطابق یہ دریافت حیرت انگیز ہے کیونکہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ طبیعات کے بنیادی یا معیاری اصولوں سے ہٹ کر بھی چیزیں رونما ہو سکتی ہیں۔
ڈارک مَیٹر کے وجود کو ثابت کرنا دراصل سرن میں تیار کئے گئے لارج ہاڈران کولائیڈر کے بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے۔
گران ساسو لیبارٹری کی ڈائریکٹر لوسیا ووٹانو کے مطابق اس دریافت کے ساتھ ان کے ادارے کا پہلا مقصد حاصل ہوگیا ہے۔ اس ادارے کے محققین کو امید ہے ٹاؤ نیوٹرینو کی دریافت کے بعد مزید ایسے نیوٹرینو کا کھوج ملے گا جو اپنی ہیئت تبدیل کر سکتے ہوں۔
نیوٹرینو کے طرز عمل پر تحقیقی کام پہلے ہی نوبل انعام حاصل کر چکا ہے جو کہ امریکی سائنسدان رے ڈیوس کے حصے میں آیا، جنہوں نے پہلی مرتبہ 1960ء میں یہ پتا چلایا کہ سائنسی مفروضوں کے برعکس سورج سے زمین تک پہنچنے والے نیوٹرینوز کی تعداد بہت محدود ہوتی ہے۔
رے ڈیوس کوسال 2002ء میں 87 برس کی عمر میں ان کے ساتھی محقق ریکارڈو گیاکونی اور جاپانی ماہر طبیعات ماساٹوشی کے ساتھ مشترکہ طور پر نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ رے ڈیوس کا 2006ء میں انتقال ہوا۔
والسلام
زارا
Re: تشکیل کائنات کے راز
ماشااللہ زبردست معلومات دی ہیں بہت شکریہ
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: تشکیل کائنات کے راز
بہت خوب، زارا جی آپ اردونامہ پر رجسٹر کیوں نہیں ہو ئیں اتنے اچھے خیالات کی مالک رکن ہمارے لئے باعثِ افتخار ہو گی۔
آپ براہ مہربانی رجسٹر ہوں اور اگر کوئی مشکل درپیش ہے تو مجھے یہیں جواب لکھ کر بتا دیں میں اس کے تدارک کی کوشش کروں گا انشااللہ۔
آپ براہ مہربانی رجسٹر ہوں اور اگر کوئی مشکل درپیش ہے تو مجھے یہیں جواب لکھ کر بتا دیں میں اس کے تدارک کی کوشش کروں گا انشااللہ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- کارکن
- Posts: 148
- Joined: Fri Nov 27, 2009 9:10 pm
Re: تشکیل کائنات کے راز
[center]کٹی اِک عمر بیٹھے ذات کے بنجر کناروں پر
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
Re: تشکیل کائنات کے راز
ایک اچھی تحریر ھے۔
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
Re: تشکیل کائنات کے راز
بہت ہی خوب
Re: تشکیل کائنات کے راز
سوری بھائیوں اور بہنوں مجھے اس بات کا پتہ ہی نہیں چلا کہ محترمہ زارا جی رجسڑ رکن نہیں ہیں ورنہ میں بھی ضرو ر ان کو رجسٹرڈ ہونے کی درخواست کرتا چاند بابو نے پہل کر دی اور اس سے میری ضد ہے یہ چاہے کھوہچھال مارے میں پہلے ماراں گا )(یعنی میں پہل کروں گا)
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: تشکیل کائنات کے راز
چل فیر میرے یار میں تے 25 نوں کھوہ وچ چھال مارن ای لگاں واں۔
ویکھدا کی ایں توں وی کجھ سوچ۔
ویکھدا کی ایں توں وی کجھ سوچ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- مشاق
- Posts: 3928
- Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
- جنس:: مرد
- Location: BOMBAY _ AL HIND
- Contact:
Re: تشکیل کائنات کے راز
چاند بابو wrote:چل فیر میرے یار میں تے 25 نوں کھوہ وچ چھال مارن ای لگاں واں۔
ویکھدا کی ایں توں وی کجھ سوچ۔
؟؟؟؟؟
Re: تشکیل کائنات کے راز
میں نےکنویں میں چھلانگ لگانے کا کہا ہے اندھے کنویں میں نہیںچاند بابو wrote:چل فیر میرے یار میں تے 25 نوں کھوہ وچ چھال مارن ای لگاں واں۔
ویکھدا کی ایں توں وی کجھ سوچ۔
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: تشکیل کائنات کے راز
مفید معلومات پئش کرنے پر آپ شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: تشکیل کائنات کے راز
آپ سب کا شُکریہ
برقی خط کا پتہ کیا ہے؟ داخلیت یہاں آکررُک گئی ہے. راہنمائی دُرکار ہے. جزاک اللہ خیر
برقی خط کا پتہ کیا ہے؟ داخلیت یہاں آکررُک گئی ہے. راہنمائی دُرکار ہے. جزاک اللہ خیر
-
- مشاق
- Posts: 3928
- Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
- جنس:: مرد
- Location: BOMBAY _ AL HIND
- Contact:
Re: تشکیل کائنات کے راز
زارا wrote:آپ سب کا شُکریہ
برقی خط کا پتہ کیا ہے؟ داخلیت یہاں آکررُک گئی ہے. راہنمائی دُرکار ہے. جزاک اللہ خیر
آپ کا جو ذاتی برقی خط ہے ( یاہو ' جی میل یا ریڈف میل ) وہ لکھ دیجئے . . .
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: تشکیل کائنات کے راز
زارا جی اس کا مطلب ہے کہ آپ کا Email Address کیا ہے آپ جو بھی ای میل ایڈریس استعمال کرتی ہیں وہ یہاں لکھ دیں آپ رجسٹر ہو جائیں گی۔
مزید کسی بھی مسئلہ کی صورت میں مجھے بتایئے گا میں انشااللہ آپ کی مکمل رہنمائی کروں گا۔
مزید کسی بھی مسئلہ کی صورت میں مجھے بتایئے گا میں انشااللہ آپ کی مکمل رہنمائی کروں گا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- دوست
- Posts: 282
- Joined: Thu Nov 06, 2008 9:19 pm
- جنس:: مرد
- Location: کراچی
- Contact: