کچھ لمحے بڑے فیصلہ کن ہوتے ہیں۔ اس وقت یہ طے ہوتا ہے کہ کون کس شخص کا سیارہ بنایا جائے گا۔ جس طرح کسی خاص درجہ حرارت پر پہنچ کر ٹھوس مائع اور مائع گیس میں بدل جاتا ہے‘ اسی طرح کوئی خاص گھڑی بڑی نتیجہ خیز ثابت ہوتی ہے، اس وقت ایک قلب کی سوئیاں کسی دوسرے قلب کے تابع کر دی جاتی ہیں۔ پھر جو وقت پہلے قلب میں رہتا ہے وہی وقت دوسرے قلب کی گھڑی بتاتی ہے‘ جو موسم‘ جو رُت‘ جو پہلے دن میں طلوع ہوتا ہے وہی دوسرے آئینے منعکس ہو جاتا ہے۔ دوسرے قلب کی اپنی زندگی ساکت ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد اس میں صرف بازگشت کی آواز آتی ہے۔
بانو قدسیہ کے ناول "راجہ گدھ" سے اقتباس
بانو قدسیہ کے ناول "راجہ گدھ" سے اقتباس
-
- کارکن
- Posts: 148
- Joined: Fri Nov 27, 2009 9:10 pm
بانو قدسیہ کے ناول "راجہ گدھ" سے اقتباس
[center]کٹی اِک عمر بیٹھے ذات کے بنجر کناروں پر
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
Re: بانو قدسیہ کے ناول "راجہ گدھ" سے اقتباس
واہ جی
ذرہ بے نشاں صاحب
کیا انتخاب کیا ھے۔
ذرہ بے نشاں صاحب
کیا انتخاب کیا ھے۔