[center]خلوت و جلوت میں تم مجھ سے ملی ہو بارہا
تم نے کیا دیکھا نہیں، میں مسکرا سکتا نہیں
میںکہ مایوسی مری فطرت میں داخل ہو چکی
جبر بھی خود پر کروںتو گنگنا سکتا نہیں
مجھ میں کیا دیکھا کہ تم الفت کا دم بھرنے لگیں
میں تو خود اپنے بھی کوئی کام آسکتا نہیں
روح افزا ہیں جنونِ عشق کے نغمے مگر
اب میں ان گائے ہوئے گیتوں کو گاسکتا نہیں
میں نے دیکھا ہے شکستِ سازِ الفت کا سماں
اب کسی تحریک پر بربط اٹھا سکتا نہیں
دل تمہاری شدتِ احساس سے واقف تو ہے
اپنے احساسات سے دامن چھڑا سکتا نہیں
تم مری ہو کر بھی بیگانہ ہی پاؤ گی مجھے
میں تمہارا ہو کے بھی تم میں سما سکتا نہیں
گائے ہیں میں نے خلوصِ دل سے بھی الفت کے گیت
اب ریا کاری سے بھی چاہوں تو گا سکتا نہیں
کس طرح تم کو بنا لوں میںشریکِ زندگی
میںتو اپنی زندگی کا بار اٹھا سکتا نہیں
یاس کی تاریکیوں میں ڈوب جانے دو مجھے
اب میںشمعِ آرزو کی لو بڑھا سکتا نہیں[/center]
خلوت و جلوت میں تم مجھ سے ملی ہو بارہا
-
- ماہر
- Posts: 508
- Joined: Mon Apr 27, 2009 12:32 pm
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: خلوت و جلوت میں تم مجھ سے ملی ہو بارہا
بہت خوب ... بہترین ہے ...
ممتاز مفتی کہتا ہے "میری دانست میں محبت کوئی شرط نہیں ہوتی ۔ محبت صرف کی جاتی ہے چاہے دوسرا کرے نہ کرے ، محبت ایک ہا تھ کی تالی ہوتی ہے اس میں نہ شکوے کی گنجائش ہے نہ شکایت کی ، نہ وفا کی شرط نہ بیوفائی کا گلہ "
بقول خلیل جبران ــــ تم محبت کے متعلق اپنے عرفان سے مجروح ہو جاؤ اور اپنے زخموں سے خوشی خوشی ، بہ رضا و رغبت خوب بہنے دو ...
ممتاز مفتی کہتا ہے "میری دانست میں محبت کوئی شرط نہیں ہوتی ۔ محبت صرف کی جاتی ہے چاہے دوسرا کرے نہ کرے ، محبت ایک ہا تھ کی تالی ہوتی ہے اس میں نہ شکوے کی گنجائش ہے نہ شکایت کی ، نہ وفا کی شرط نہ بیوفائی کا گلہ "
بقول خلیل جبران ــــ تم محبت کے متعلق اپنے عرفان سے مجروح ہو جاؤ اور اپنے زخموں سے خوشی خوشی ، بہ رضا و رغبت خوب بہنے دو ...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: خلوت و جلوت میں تم مجھ سے ملی ہو بارہا
روح افزا ہیں جنونِ عشق کے نغمے مگر
اب میں ان گائے ہوئے گیتوں کو گاسکتا نہیں
میں نے دیکھا ہے شکستِ سازِ الفت کا سماں
اب کسی تحریک پر بربط اٹھا سکتا نہیں
گائے ہیں میں نے خلوصِ دل سے بھی الفت کے گیت
اب ریا کاری سے بھی چاہوں تو گا سکتا نہیں
شئرنگ کا شکریہ
بھائی ایسی مزے مزے کی شئرنگ کرتے رہا کرو . اب پھر لسی پینے نہ چلے جانا ..
اب میں ان گائے ہوئے گیتوں کو گاسکتا نہیں
میں نے دیکھا ہے شکستِ سازِ الفت کا سماں
اب کسی تحریک پر بربط اٹھا سکتا نہیں
گائے ہیں میں نے خلوصِ دل سے بھی الفت کے گیت
اب ریا کاری سے بھی چاہوں تو گا سکتا نہیں
شئرنگ کا شکریہ
بھائی ایسی مزے مزے کی شئرنگ کرتے رہا کرو . اب پھر لسی پینے نہ چلے جانا ..