ریڈیو کس نے ایجاد کیا؟

معاشرے اور معاشرت پر مبنی تحاریر کے لئے یہاں تشریف لائیں
Post Reply
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

ریڈیو کس نے ایجاد کیا؟

Post by میاں محمد اشفاق »

بے تار برقی کے ذریعے پیغامات کی وصولی اور ترسیل کے کام میں مارکونی کی شہرت سے کئی سال پہلے کنٹوکی کا ایک کسان آواز کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا طریقہ جانتا تھا اس کی اس حیرت انگیز کامیابی سے بھی زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ دنیا نے بے تار برقی کے موجد کی حیثیت سے اس کا نام فراموش کر دیا۔
1892 کے اس تاریخی دن کو ایک بہت بڑا ہجوم قصرِ شاہی کے صحن میں کھڑا تھا۔ لوگ وائرلیس کے موجد ناتھان سٹیبل فیلڈ کی کوششوں کا مذاق اڑانے کے لئے دور دور سے آئے تھے، ناتھان کا دعوی تھا کہ وہ ہوا میں وائرلیس کے ذریعے آواز کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر سکتا ہے۔
جب سٹیبل فیلڈ نے بےتار برقی کے ذریعے پیغام بھیجنے کے فن کا مظاہرہ کیا تو کسی نے اسے چنداں اہمیت نہ دی۔ یہ تجربہ قصرِ شاہی کے صحن میں کیا گیا تھا۔
دو صندوق نما آلات ایک دوسرے سے دو سو فٹ کے فاصلے پر رکھے گئے تھے یہ آلات دو مربع فٹ کے تھے۔ اور کسی ذریعے سے بھی آپس میں ملے ہوئے نہیں تھے ان میں ٹیلی فون نما آلات نصب تھے۔ سٹیبل فیلڈ اور اس کا بیٹا قصرِ شاہی کی مخالف سمت سے ایک دوسرے سے گفتگو کر سکتے تھے۔ ریسیور میں ان کی آواز اتنی صاف اور نمایاں سنائی دیتی تھی کہ مشتاق افراد جنہوں نے ان آلات کے گرد ہالہ بنا رکھا تھا، ان کی گفتگو با آسانی سن سکتے تھے۔
جب یہ تاریخی تجربہ اختتام پذیر ہوا تو لوگوں نے سٹیبل کو مبارکباد دینے کی بجائے حقارت آمیز نعروں اور گالیوں سے نوازا۔ اس نے اپنا سارا سامان سمیٹا اور اپنی ویگن میں پھینک دیا یہ واقعہ 1892 کا ہے۔ مارکونی جو بعد میں وائرلیس کے موجد کی حیثیت سے مشہور ہوا اس وقت اس کی عمر صرف 18 سال تھی۔ ناتھان سٹیبل فیلڈ جس نے تاریخ میں سب سے پہلے عوام کے سامنے انسانی*آواز کو بلاواسطہ دوسری جگہ پہنچانے کا کارنامہ سر انجام دیا اور لوگوں کے مذاق کا نشانہ بنا ، کلوے کونئی(کنٹوکی) کے فارم میں بڑی مشکل سے بسر اوقات کرتا تھا۔ اس کی ایجاد کی خبر اخبار پوسٹ ڈسپیج کو پہنچی تو اس نے اس سے درخواست کی کہ وہ ان کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کرے۔ ایک ہفتہ بعد سٹیبل فیلڈ نے اس دعوت کا جواب دیتے ہوئے لکھا:
میں آپ کی دعوت قبول کرتا ہوں۔ آپ جس وقت چاہیں میرے غریب خانے پر حاضر ہو سکتے ہیں۔
فقط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ناتھان سٹیبل فیلڈ
موجد بے تار برقی

اخبار پوسٹ ڈسپیج کا نمائندہ 10 جنوری 1902 کو اس کے چھوٹے سے فارم میں پہنچا۔ سٹیبل فیلڈ نے بے تار برقی کا ٹیلی فون نما آلہ اخباری نمائندے کے حوالے کیا۔ اس آلے کی ساخت ایسی تھی کہ اس میں فولاد کی چار فٹ لمبی دو سلاخیں لگی ہوئیں تھیں جنہیں زمین میں گاڑنے کے بعد پیغام سنا اور بھیجا جا سکتا تھا۔ اخباری نمائندے کو ہدایت کی گئی کہ وہ قرب و جوار میں جہاں بھی چاہے کھڑا ہو جائے اور سلاخوں کو زمین میں گاڑ کر کانوں سے لگا لے۔ اخباری نمائندے نے ایسا ہی کیا۔ اس نے اخبار میں تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا:
میں سٹیبل فیلڈ کے مکان سے ایک میل کے فاصلے پر چلا گیا جب میں نے رسیور کو کانوں سے لگایا تو مجھے ٹرانسمیٹر پر سٹیبل فیلڈ کے بیٹے کی آواز اس قدر صاف سنائی دی کہ مجھے محسوس ہو رہا تھا کہ میں کمرے کی دوسری طرف سے اس سے باتیں کر رہا ہوں۔
سٹیبل فیلڈ نے یہ آلہ کس طرح ایجاد کر لیا؟

اس نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ وہ اس برقی مقناطیسی میدان س کام لے رہا ہے جو زمین، پانی اور ہوا میں سرایت کر چکا ہے۔ اس نے پیشنگوئی کی کہ ایک نہ ایک دن وائرلیس کے ذریعے کنٹوکی کے کسان دارلحکومت سے نشر ہونے والی موسمی رپورٹ کو بخوبی سن سکیں گے۔
اس اخبار میں سٹیبل فیلڈ کے متعلق مضمون کی اشاعت کے بعد اسے فلاڈلفیا سے دعوتیں موصول ہونے لگیں تاکہ وہ دلچسپی رکھنے والے بڑے بڑے سرمایہ داروں کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کر سکے۔
سٹیبل فیلڈ نے فلاڈلفیا آ کر بھی نمایاں کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد وہ واشنگٹن چلا گیا جہاں اس نے اپنی ایجاد کی بدولت وقت کے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا۔ شکی مزاج لوگوں کا خیال تھا کہ اس کا تجربہ ناکام رہے گا کیونکہ یہ بات بعید از قیاس نظر آتی تھی کہ ایک ان پڑھ آدمی اور جُز وقتی کسان کنٹوکی کی پہاڑیوں سے آواز کی ترسیل او وصولی کا کارنامہ سر انجام دے سکے۔
اس دفعہ وائرلیس کے آلات ایک چھوٹی سی کشتی میں نصب کیے گئے تھے، بیسیوں نامی گرامی افراد ورجینا کے ساحل پر اپنی اپنی منتخب جگہ پر کھڑے تھے۔ جونہی کشتی نے پانی کو دھکیلنا شروع کیا حیرت انگیز امر کا رابطہ ساحل پر موجود افراد سے قائم ہو گیا۔ آواز صاف اور نمایاں سنائی دیتی تھی۔ واشنگٹن ایوننگ سٹار نے 20 مئی 1902 کی اشاعت میں جلی سرخیوں سے اس ایجاد کی خبر شائع کرتے ہوئے لکھا:
تاریخ میں سب سے پہلے کنٹوکی کے کسان سٹیبل فیلڈ کی ایجاد کی دولت وائرلیس کا پیغام ایک میل کے فاصلے سے سنا گیا۔
ساری دنیا اس کی تعریف میں رطب اللسان تھی۔ سرمایہ داروں نے سٹیبل فیلڈ کو اس ایجاد کی اصلاح میں سرمایہ لگانے کی پیشکش کی، لیکن اس نے اسے ٹھکرا دیا۔ وہ اپنے تمام آلات صندوق میں بند کر کے گھر روانہ ہو گیا اسے خدشہ تھا کہ کوئی اس کی ایجاد کا راز معلوم کر لے گا۔ اس نے اپنی ایجاد کو رجسٹر بھی کروایا لیکن بہت کم لوگوں کو اس رجسٹریشن کے بارے میں علم ہو سکا۔اور آخر کار وہی ہوا جس کا اسے*ڈر تھا۔
1929 کی ایک بہار میں ایک روز وہ اپنی معمولی جھونپڑی میں مردہ پایا گیا۔ اس کے تمام آلات غائب تھے اور اس کا سارا ریکارڈ بکھرا ہوا تھا۔ سٹیبل فیلڈ کی موت کے بعد قصرِشاہی کے صحن میں اس جگہ ایک مجسمہ نصب کیا گیا ہے جہاں سٹیبل فیلڈ نے تاریخ ساز تجربہ کیا تھا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس نے بہت پہلے بے تار برقی کے ذریعے پیغام رسانی کے متعلق پیشن گوئی کر دی تھی۔ اس نے ایک مرتبہ اپنے آپ سے کہا تھا۔“میں اپنے وقت سے پچاس سال پہلے پیدا ہو گیا ہوں“۔
ریڈیو کی ایجاد کا سہرا سٹیبل فیلڈ کے سر ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ یہ کارنامہ دنیا کے دلوں سے محو ہو گیا اور یہ اعزاز بعد میں مارکونی کے حصے میں آیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیا مارکونی نے چوری کی تھی ؟
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ریڈیو کس نے ایجاد کیا؟

Post by افتخار »

مفید معلومات فراہم کرنے کا بہت شکریہ
Post Reply

Return to “معاشرہ اور معاشرت”