تیری آواز

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
اےآرفاروقی
ماہر
Posts: 508
Joined: Mon Apr 27, 2009 12:32 pm

تیری آواز

Post by اےآرفاروقی »

[center]رات سنسان تھی بوجھل تھیں فضا کی سانسیں
روح پر چھائے تھے تھے بے نام غموں کے سائے
دل کو یہ ضد تھی کہ تو آئے تسلی دینے
میری کوشش تھی کہ کمبخت کو نیند آجائے

دیر تک آنکھوں میں چبھتی رہی تاروں کی چمک
دیر تک ذہن سلگتا رہا تنہائی میں
اپنے ٹھکرائے ہوئے دوست کی پرسش کیلیے
تو نہ آئی مگر اس رات کی پہنائی میں

یوں اچانک تری آواز کہیں سے آئی!
جیسے پربت کا جگر چیر کے جھرنا پھوٹے
یا زمینوں کی محبت میں تڑپ کر ناگاہ
آسمانوں سے کوئی شوخ ستارہ ٹوٹے

شہد سا گھل گیا تلخابہء تنہائی میں
رنگ سا پھیل گیا دل کے سیہ خانے
دیر تک یوں تری مستانہ صدائیں گونجیں
جس طرح پھول چٹکنے لگیں ویرانے میں

تو بہت دور کسی انجمنِ ناز میں تھی
پھر بھی محسوس کیا میں نے کہ تو آئی ہے
اور نغموں میں چھپا کر مرے کھوئے ہوئے خواب
میری روٹھی ہوئی نیندوں کو منا لائی ہے

رات کی سطح پر ابھرے ترے چہرے کے نقوش
وہی چپ چاپ سی آنکھیں وہی سادہ سی نظر
وہی ڈھلکا ہوا آنچل وہی رفتار کا خم
وہی رہ رہ کے لچکتا ہوا نازک پیکر

تو میرے پاس نہ تھی پھر بھی سحر ہونے تک
تیرا ہر سانس مرے جسم کو چھو کر گزرا
قطرہ قطرہ ترے دیدار کی شبنم ٹپکی
لمحہ لمحہ تری خوشبو سے معطر گزرا

اب یہی ہے تجھے منظور تو اے جانِ قرار
میں تری راہ نہ دیکھوں گا سیہ راتوں میں
ڈھونڈ لیں گی مری ترسی ہوئی نظریں تجھ کو
نغمہ شعر کی امڈی ہوئی برساتوں میں

اب تیرا پیار ستائے گا تو میری ہستی!
تری مستی بھری آواز میں ڈھل جائے گی
اور یہ روح جو تیرے لیے بے چین سی ہے
گیت بن کر ترے ہونٹوں پہ مچل جائے گی

ترے نغمات تیرے حسن کی ٹھنڈک لے کر
میرے تپتے ہوئے ماحول میں آ جائیں گے
چند گھڑیوں کے لیے ہوں کہ ہمیشہ کیلیے
مری جاگی ہوئی راتوں کو سلا جائیں گے

ساحر لدھیانوی​[/center]
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: تیری آواز

Post by محمد شعیب »

دل کو یہ ضد تھی کہ تو آئے تسلی دینے
میری کوشش تھی کہ کمبخت کو نیند آجائے

بہت خوب

شہد سا گھل گیا تلخابہء تنہائی میں
:clap: کمال کی لفاظی ہے ..

رات کی سطح پر ابھرے ترے چہرے کے نقوش
وہی چپ چاپ سی آنکھیں وہی سادہ سی نظر
وہی ڈھلکا ہوا آنچل وہی رفتار کا خم
وہی رہ رہ کے لچکتا ہوا نازک پیکر

کیا تعبیر ہے. کمال ہے یار. ان کے ذہن میں کیسے آتے ہیں یہ اشعار ؟؟

بہت ہی اعلیٰ شئرنگ
ساحر کا سحر ہے بھائی. بدمست تو کریگا ..
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: تیری آواز

Post by اضواء »

تابعدار wrote:[center]یوں اچانک تری آواز کہیں سے آئی!
جیسے پربت کا جگر چیر کے جھرنا پھوٹے


شہد سا گھل گیا تلخابہء تنہائی میں
رنگ سا پھیل گیا دل کے سیہ خانے
دیر تک یوں تری مستانہ صدائیں گونجیں
جس طرح پھول چٹکنے لگیں ویرانے میں

تو بہت دور کسی انجمنِ ناز میں تھی
پھر بھی محسوس کیا میں نے کہ تو آئی ہے
اور نغموں میں چھپا کر مرے کھوئے ہوئے خواب
میری روٹھی ہوئی نیندوں کو منا لائی ہے



تو میرے پاس نہ تھی پھر بھی سحر ہونے تک
تیرا ہر سانس مرے جسم کو چھو کر گزرا
قطرہ قطرہ ترے دیدار کی شبنم ٹپکی
لمحہ لمحہ تری خوشبو سے معطر گزرا



اب تیرا پیار ستائے گا تو میری ہستی!
تری مستی بھری آواز میں ڈھل جائے گی
اور یہ روح جو تیرے لیے بے چین سی ہے
گیت بن کر ترے ہونٹوں پہ مچل جائے گی



​[/center]

بہترین انتخاب پر آپ کا بیحد شکریہ ;fl;ow;er;
اب ہمیں آپ کی اپنی شاعری کا انتظار ہے ....
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Post Reply

Return to “اردو شاعری”