ایک اور ’تاج محل‘

معاشرے اور معاشرت پر مبنی تحاریر کے لئے یہاں تشریف لائیں
Post Reply
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

ایک اور ’تاج محل‘

Post by میاں محمد اشفاق »

ایک اور ’تاج محل‘
سترویں صدی میں مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیگم ممتاز محل کی یاد میں تاج محل تعمیر کرایا تھا، فن تعمیر کے اس بے مثال نمونے کو آج بھی لافانی محبت کی علامت مانا جاتا ہے۔
لوگ تاج محل دیکھنے آتے ہیں اور خود بہ خود شاہ جہاں اور ممتاز محل کی بے پناہ محبت کا ذکر ہوتا ہے۔لیکن اب بھارت میں ایک اور تاج محل زیرِ تعمیر ہے اور محبت کی ایک نئی داستان جنم لے رہی ہے۔
یہ ‘تاج محل‘ اصل سے ذرا چھوٹا ہے، کافی چھوٹا، کسی خوبصورت دریا کے کنارے بھی نہیں، نہ اس میں کندہ کاری کا کام ہے اور نہ یہ قیمتی پتھروں سے مزین ہے، بس جذبہ وہی ہے جو شاہ جہاں کا تھا یعنی بے پناہ محبت۔
شاہ جہاں ہی کی طرح یہ عمارت اب ریٹائرڈ پوسٹ ماسٹر فیض الحسن قادری کی زندگی کا مقصد بن گئی ہے۔ وہ آگرہ سے تقریباً سو میل دور بلند شہر کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتے ہیں، انھوں نے اپنی اہلیہ تجملی بیگم سے ایک وعدہ کیا تھا:
’ہماری کوئی اولاد نہیں تھی جس کی وجہ سے میری اہلیہ کو یہ فکر رہتی تھی کہ مرنے کے بعد ہمارا کوئی ذکر بھی نہیں کرے گا، کوئی نام لینے والا نہیں ہوگا۔ اس لیے میں نے یہ وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کا انتقال مجھ سے پہلے ہوگیا تو میں ان کے لیے ایسا مقبرہ بنواؤں گا کہ لوگ برسوں یاد رکھیں۔ہم نے ساڑھے اٹھاون سال ساتھ گزارے، اب وہ ہر وقت میرے خیالوں میں چھائی رہتی ہے‘۔فیض الحسن قادری معمولی حیثیت کے مالک ہیں لیکن اپنا وعدہ پورا کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔
تجملی بیگم کو گزرے ابھی صرف ڈیڑھ سال ہوا ہے، لیکن ان کی یادگار پر آدھے سے زیادہ کام مکمل ہو چکا ہے۔
فیض الحسن کہتے ہیں کہ کام مکمل ہونے کے بعد یہ عمارت اصل تاج محل کی صرف ایک پرچھائیں ہوگی، اس سے زیادہ کچھ نہیں۔
’بس یہ ہے کہ میناروں اور گنبد کی وجہ سے یہ عمارت تاج محل جیسی نظر آتی ہے، اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ہم نے اصل تاج محل بنانے کی کوشش نہیں کی ہے، وہ نہ کبھی بن سکتا ہے اور نہ کوئی بنا سکتا ہے۔ کچھ لوگ شروع میں کہتے تھے کہ یہ پیسے کا زیاں ہے، لیکن اب اس عمارت کو اتنی شہرت مل رہی ہے کہ کوئی کچھ نہیں کہتا‘۔
فیض الحسن کی کھیتی کی زمین کا ایک حصہ، ان کی بیوی کا زیور اور ان کی اپنی بچت، سب اس یادگار کی نذر ہو چکے ہیں۔ ان کی عمر 77 سال ہے اور اب ان کے پاس وقت اور وسائل دونوں کی کمی ہے، لیکن وہ کسی سے کوئی مدد نہیں لیتے۔
’اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ کسی پیر کا مزار یا کوئی خانقاہ یا عبادت گاہ نہیں ہے۔ یہ میری بیوی کا مزار ہے، اور اگر میں کسی سے کوئی پیسہ لے کر اس میں لگاؤں تو یہ ہوگا کہ قبر چندے کی ہے اور یہ میں نہیں چاہتا‘۔جس طرح آگرہ کے قلعے سے تاج محل صاف نظر آتا ہے، اسی طرح اپنے کمرے کی کھڑکی سے فیص الحسن بھی اپنا تاج دیکھ سکتے ہیں۔
اور جیسے جیسے اس نئے تاج محل کی خبر پھیل رہی ہے آس پاس کے دیہات سے لوگ اسے دیکھنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
تاج محل دیکھنے کے لیے آنے والے ایک شخص کے مطابق: ’مجھے تو یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ یہاں پر بھی تاج محل بنا ہے۔ یہ بالکل اصل کی طرح ہے۔ انھوں نے یہ عمارت بنوا کر بہت اچھا کام کیا ہے، جو آگرہ نہیں جا سکتا، وہ کم سے کم یہیں دیکھ لے۔ایسی محبت کے قصے تو بس کتابوں میں ہی پڑھنے کو ملتے ہیں‘۔
فیض الحسن اور ان کے تاج محل کا ذکر کبھی افسانوں میں تو نہیں ہوگا لیکن ان کے جانے کے بعد بھی جب لوگ اس عمارت کو دیکھیں گے، ان کی غیر معمولی داستان محبت کا ذکر ضرور آئے گا۔
Image
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ایک اور ’تاج محل‘

Post by چاند بابو »

بہت خوب زبردست،
چلئے اب لوگ یہ نہیں کہیں گے کہ یہ کارنامہ صرف ایک شہنشاہ ہی انجام سے سکتا ہے.

[center]--------------------
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسین تاج محل
ساری دنیا کو محبت کی نشانی دی ہے
اس کے سائے میں سدا پیار کے چرچے ہونگے
ختم جو ہو نہ سکے گی وہ کہانی دی ہے

--------------------[/center]

اور نا ہی اکیلے کسی شہنشاہ کو کوسیں گے کہ.
[center]--------------------
تاج تیرے لیے اک مظہرِ الفت ہی سہی
تجھ کو اس وادئ رنگیں سے عقیدت ہی سہی

میری محبوب کہیں اور ملا کر مجھ سے
بزم شاہی میں غریبوں کا گزر کیا معنی؟
ثبت جس راہ میں ہوں سطوتِ شاہی کے نشاں
اس پہ الفت بھری روحوں کا سفر کیا معنی؟

میری محبوب پس پردۂ تشہیرِ وفا
تو نے سطوت کے نشانوں کو تو دیکھا ہوتا
مردہ شاہوں کے مقابر سے بہلنے والی
اپنے تاریک مکانوں کو تو دیکھا ہوتا

ان گنت لوگوں نے دنیا میں محبت کی ہے
کون کہتا ہے کہ صادق نہ تھے جذبے ان کے
لیکن ان کے لیے تشہیر کا سامان نہیں
کیونکہ وہ لوگ بھی اپنی ہی طرح مفلس تھے

یہ عمارات و مقابر یہ فصیلیں یہ حصار
مطلق الحکم شہنشاہوں کی عظمت کے ستوں
سینۂ دہر کے ناسور میں کہنہ ناسور
جذب ہے ان میں ترے اور مرے اجداد کا خوں

میری محبوب! انہیں بھی تو محبت ہوگی!
جن کی صناعی نے بخشی ہے اسے شکلِ جمیل
ان کے پیاروں کے مقابر رہے بے نام و نمود
آج تک ان پہ جلائی نہ کسی نے قندیل

یہ چمن زار یہ جمنا کا کنارہ، یہ محل
یہ منقش درو دیوار یہ محراب یہ طاق
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر
ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق

میری محبوب! کہیں اور ملا کر مجھ سے

--------------------[/center]

کیونکہ فیض الحسن نے ثابت کر دیا کہ محبت اور محبت کا اظہار بادشاہت کا محتاج نہیں ہے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: ایک اور ’تاج محل‘

Post by میاں محمد اشفاق »

v;g v;g v;g بہت عمدہ چاند بھائی
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ایک اور ’تاج محل‘

Post by چاند بابو »

شکریہ بھیا جی.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: ایک اور ’تاج محل‘

Post by علی عامر »

سونے پہ سہاگہ .. بہت عمدہ ;fl;ow;er;
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ایک اور ’تاج محل‘

Post by اضواء »

بہت ہی خوب :clap: :clap:

شئیرنگ پر آپ دونوں کا بہت بہت شکریہ ;fl;ow;er;
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Post Reply

Return to “معاشرہ اور معاشرت”