سقے کا گدھا

اردو کے منتخب افسانے یہاں شیئر کریں
Post Reply
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

سقے کا گدھا

Post by میاں محمد اشفاق »

ایک سقے کے پاس گدھا تھا۔ سارا دن اس گدھے پر پانی کی بھاری بھاری مشکیں لاد کر ضرورت مندوں کو پانی پہنچاتا۔ برسوں بوجھ ڈھوتے دھوتے گدھے کی حالت ابتر ہوگئی۔ کھانے کو کچھ نہ ملتا اور کام چوبیس گھنٹے میں سے بیس گھنٹے کا۔ پیٹھ زخموں سے بھری ہوئی اور جابجا لوہے کی سلاخ سے سرین پر گھاﺅ کے گہرے نشان الگ۔ بے چارہ ہروقت اپنی موت کو یاد کرتا، لیکن موت کہاں آتی تھی۔ ایک دن اس گدھے کو شاہی اصطبل کے داروغہ نے دیکھا تو اس کی حالت پر بڑا رحم آیا، سقے سے کہا ”تمہارا گدھا جاں بہ لب ہورہا ہے۔ اسے کچھ دن آرام کرنے دو اور پیٹ بھر کر کھانے کو دیا کرو۔ ”سقے نے ہاتھ باندھ کر عرض کیا ”مائی باپ ، گدھے کو کہاں سے کھانے کے لئے دوں؟ خود میری روٹیوں کے لالے پڑے ہیں۔ دن رات محنت کرنے کے باوجودبال بچوں کو دو وقت پیٹ بھرروٹی نصیب نہیں ہوتی۔“ یہ سن کر داروغہ کو اور ترس آیا، کہنے لگا”میاں بہشتی ، تم چند روز کے لئے اپنے گدھے کو میرے حوالے کردو۔ میں اسے شاہی اصطبل میں رکھوں گا۔ وہ تروتازہ گھاس، چنے اور جوکا دانہ کھا کھا کر دنوں میں پھول کر موٹا تازہ ہوجائے گا۔“ سقے نے داروغہ کو بہت دعائیں دیں اور مریل گدھا اس کے سپرد کردیا۔ داروغہ نے اسے لے جاکر شاہی اصطبل میں باندھ دیا ۔ وہاں جاکر گدھے کی آنکھیں حیرت سے پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔ ہرطرف ترکی اور عربی گھوڑے نہایت قیمتی سازوسامان کے ساتھ اپنے اپنے تھان پر بندھے ہوئے تھے۔ ہرگھوڑے کا بدن خوب فربہ تھا اور اس کی کھال آئینے کی طرح چمک رہی تھی۔ چارچار آدمی ایک گھوڑے کی خدمت میں لگے ہوئے تھے۔ کوئی کھریرا کررہا تھا، کوئی مالش ، کوئی دانہ کھلا رہا تھا، کوئی پیٹھ پر محبت سے تھپکیاں دینے میں مصروف تھا۔ پھر گدھے نے یہ بھی دیکھا کہ گھوڑوں کے تھان نہایت صاف ستھرے ہیں۔ لید کا نام ونشان نہیں۔ زمین پر پانی کا چھڑکاﺅ ہے۔ لوہے کی بڑی بڑی ناندوں میں ہری ہری گھاس، جو اور چنا بھیگا ہوا ہے۔ یہ ماجرا دیکھ کر گدھے نے اپنی تھوتھنی اٹھائی اور خداسے فریاد کی ”یاالٰہی ، یہ کیا تماشا ہے! بیشک میں گدھا ہوں، لیکن کس جرم کی پاداش میں میرا براحال ہے اور کس لیے میری پیٹھ زخموں سے پر ہے؟ کیا میں تیری مخلوق نہیں ہوں؟ تو نے مجھے پیدا نہ فرمایا اور کیا تو میرا رب نہیں ہے؟ پھر کیا سبب ہے کہ یہ گھوڑے اتنی شان وشوکت سے رہیں، دنیا کی بہترین نعمتیں ان کے لئے ہمہ وقت حاضر ہوں اور میں دن بھر بوجھ ڈھوﺅں اور اپنے آقا کے جوتے کھاﺅں؟ میں نے کیا گناہ کیا ہے کہ اس آفت میں پھنسا رہوں؟“ ابھی گدھے کی یہ فریاد نا تمام ہی تھی کہ اصطبل میں ہل چل مچی ۔ گھوڑوں کے نگہبان اور خدمت گاردوڑے دوڑے آئے، ان پر زینیں کسیں اور ٹھیک ٹھاک کرکے باہر لے گئے۔ اتنے میں طبل جنگ بجنے کی آواز سنائی دی۔ معلوم ہوا کہ گھوڑوں کو ان کے فوجی سوار میدان جنگ میں لے گئے ہیں۔ شام کے وقت گھوڑے میدان جنگ سے اس عالم میں واپس آئے کہ ان کے جسم زخموں سے چور اور لہو میں رنگین تھے۔ بعض گھوڑوں کے بدن تیروں سے چھلنی ہورہے تھے اور تیر ابھی تک ان کے جسموں میں گڑے تھے۔ اپنے تھان پر واپس آتے ہی تمام گھوڑے لمبے لمبے لیٹ گئے اور ان کے پاﺅں مضبوط رسوں سے باندھ کر نعل بند قطاروں میں کھڑے ہوگئے۔ پھر گھوڑوں کے بدنوں میں پیوست تیر کھینچ کھینچ کر نکالے جانے لگے۔ جونہی کوئی تیر باہر آتا،گھوڑے کے بدن سے خون کا فوارہ بلند ہوتا۔ جب گدھے نے یہ تماشا دیکھا تو مارے ہیبت کے روح کھنچ کر حلق میں آگئی۔ بدن کا ایک ایک رونگٹا کانپنے لگا۔ خدا سے عرض کی کہ اے باری تعالیٰ! مجھے معاف کردے!! میں نے اپنی جہالت اور بے خبری سے تیرے حضور میں گستاخی کی۔ میں اپنے اس حال میں خوش اور مطمئن ہوں۔ میں ایسی شان و شوکت اور ایسے کروفرسے بازآیا جس میں بدن زخموں سے چورچور ہواور ِخون پانی کی طرح بہے۔ ٭٭٭
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: سقے کا گدھا

Post by پپو »

جن کے رتبے ہیں سوا ان کی سوا مشکل ہے
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: سقے کا گدھا

Post by چاند بابو »

بالکل خدا نے جسے جہاں رکھا ہے بالکل درست رکھا ہے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: سقے کا گدھا

Post by اضواء »

شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ ...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Post Reply

Return to “اردو افسانہ”